ابن الوقت - ڈپٹی نذیر احمد - قسط:12 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-25

ابن الوقت - ڈپٹی نذیر احمد - قسط:12


خلاصہ فصل - 10
ابن الوقت نے انگریزی وضع اختیار کر لی - نوبل صاحب نے اس کی دعوت کی

جاں نثار، ابن الوقت کو سیدھا اس کے بنگلے پر لے گیا، اس کی حجامت کرواکر نہلایا، دھلایا اور فیشن کے مطابق انگریزی سوٹ وٹائی پہناکر اچھا خاص یورپین جنٹلمین بنادیا۔ ابن الوقت نے آئینے میں دیکھا تو اپنے آپ کو انگریزوں جیسا پایا۔ سوکر اٹھا تو ہوا خوری کے کپڑے بدل کر باہر نکل گیا۔ رات کو لوٹا تو نوبل صاحب کے یہاں جانے کا وقت قریب آیا ڈنر کیلئے تیاری شروع ہوئی۔ نوبل صاحب کے بنگلے پر لوگ اُسے اجنبی سمجھ کر دیکھنے لگے چونکہ کسی نے اُس کو "انٹرڈیوس Introduce" یعنی تعارف نہیں کیا تھا اس لئے کوئی پوچھ نہیں سکتا تھا۔ خدا خدا کرکے ڈنر سے فارغ ہوئے۔ نوبل صاحب نے یہ تقریر کی۔ آج رات کی ملاقات دعوت کے طورپر اس لئے کی گئی کہ آپ کی سوسائٹی میں ایک نئے دوست کا تعارف کرانا منظور تھا۔ غدر کے دنوں کی بات ہے کہ میں ولایت جانے کی غرض سے دلی کے ڈاگ بنگلے میں ٹہرا تھا میرا ملازم میری دوا کیلئے دواخانہ گیا ہوا تھا کہ شہر کی بازاری پبلک بنگلے میں ٹوٹ پڑی انہی لٹیروں میں سے چار پانچ لفنگے مجھے کشمیری دروازے سے باغیوں کے پاس لے گئے۔ وہاں چند انگریز مرد، عورتیں اور بچے قیدیوں کی طرح زمین پر بیٹھے تھے۔ تھوڑی دیر بعد میں نے اپنے آدمی کو دیکھ تو پریشان ہوکر میری طرف دیکھ رہا تھا۔ تیسرے دن ہم سب کو گھیر کر میگزین کے میدان میں لے گئے پھر سب کو بٹھاکر توپوں سے فائر کردیا۔ اس کے بعد جو میں نے آدھی رات کے بعد آنکھ کھولی تو میں نے اپنے آپ کو (ابن الوقت کی طرف اشارہ کرکے)ان کے مکان میں پایا۔ جن سے ملنے کو میں نے آپ صاحبوں کو بلایا ہے۔ (تالیاں) ان صاحب کے خاندان میں سے کسی کو انگریزوں سے تعلق نہیں رہا۔ انہوں نے چند سال دہلی کالج میں مشرقی علوم کی تعلیم پائی اور کالج چھوڑنے کے بعد اپنی خاندانی خدمت یعنی شاہی نوکری پر چلے گئے۔ لہذا سوائے ہمدردی اور نیک دلی کے مجھے پناہ دینے کا ان کا اور کوئی مقصد نہ تھا۔ میں آپ کے دل سے یہ غلط فہمی دور کرناچاہتا ہوں کہ مسلمان خدانخواستہ انگریزوں کے دشمن ہیں۔ دوسری اسلامی سلطتنوں میں مسلمان انگریزوں کے ساتھ کھاتے پیتے ہیں اور انہی جیسا لباس استعمال کرتے ہیں۔ ہندوستان کے مسلمانوں کو ہندوؤں کی صبحت نے نقصان پہنچایا ہے۔ اس کے باوجود ہلی کے بعض مسلمان عالم جہاد کا فتویٰ دینے سے انکار کرتے رہے ہیں۔ جن میں یہ میرے دوست بھی شامل ہیں۔ جنہوں نے یہ ارادہ ظاہر کیا ہے کہ اپنے ہم قوم مسلمانوں اور انگریزوں میں اتحاد پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔ گورنمنٹ کو چاہئے کہ اس کوشش کی قدر کرے۔ چنانچہ حکومت نے انہیں زمینداری اور اسٹنسی کی خدمت عطا کی ہے۔ غرض نوبل صاحب نے ابن الوقت کا بہت اچھے انداز میں اپنے احباب سے تعارف کرایا۔


Urdu Classic "Ibn-ul-Waqt" by Deputy Nazeer Ahmed - Summary episode-12

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں