نائب وزیر اعلیٰ کرناٹک ایشورپا کی مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-13

نائب وزیر اعلیٰ کرناٹک ایشورپا کی مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی

نائب وزیر اعلیٰ کرناٹک ایشورپا کی مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیزی
ضلعی کانگریس کمیٹی کے طرفسے ڈپٹی کمشنر اور رٹرننگ افسر کو شکایت پیش ،سنی جامعہ مسجد انتظامیہ بھی شکایت درج کرائیں گے
ضلعی کانگریس کمیٹی اور دیگر سیاسی پارٹیوں نے نائب وزیر اعلی اور بی جے پی امیدوار کے ایس ایشورپا کے خلاف رٹرننگ آفیسر اور ڈپٹی کمشنر وپل بنسال کو شکایت پیش کی ہے، منگل کو ایک تقریب میں شریک رہے ایشورپا نے ایک خاص مذہب کے خلاف اشتعال انگیز بیان دیکر ریاست کی امن اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچایا ہے، اس تعلق سے ضلعی کانگریس کمیٹی نے مذکورہ افسران کو پیش کردہ اپنی شکایت میں لکھا ہے کہ ایشورپا نے اپنے بیان میں مبینہ طور پر کہا ہے کہ مسلم نوجوانوں نے 68 برہمن لڑکیوں کا اغو ا کرکے انہیں چھے ماہ اور ایک سال میں چھوڑ دیا ہے، اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ان کے اس بیان کو ثابت کرنے کے لیے ان کے پاس ثبوت موجود ہیں، اس ضمن میں کانگریس پارٹی لیڈران بی اے رمیش ہیگڈے ، این رمیش، دیوندراپا،اور دیگر لیڈران نے کہا ہے کہ ایشورپا کی مبینہ اشتعال انگیز تقریر امن وامان میں بگاڑ کا سبب بن سکتی ہے، اوران کا یہ بیان آئین اور جمہوری اصولوں کے خلاف ہے، ایشورپا نے ایک خاص فرقے کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے مذکورہ اشتعال انگیز بیان دیا ہے، جس کی وجہ سے انتخابی میدان کا ماحول آلودہ ہوگیا ہے، اور اس طرح کابیان دینا انتخابی ضابطہ کی خلاف ورزی ہے۔ اس کے علاوہ سنی جامعہ مسجد کے صدر انصر پاشاہ نے اپنے ایک اخباری اعلامیہ میں کہا ہے کہ مسجد انتظامیہ ایشورپا کے اشتعال انگیز بیان کے خلاف شکایت درج کرائیں گے ،کیونکہ انہوں نے اس طرح کا بیان دیکر مسلمانوں کی توہین کرنے کی کوشش کی ہے،ایشورپا کے مذکورہ اشتعال انگیر بیان کے خلاف اپنا رد عمل ظاہر کر تے ہوئے، کے جے پی صدر یڈیورپا نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایشورپا کو ووٹ نہ دیں، انہوں نے شرالکوپہ میں پارٹی کانفرنس سے خطاب کے دوران اس طرح کی اپیل کی ہے ،انہوں نے ایشورپا پر الزام لگا یا ہے کہ وہ اس طرح کی بیان بازی کرکے ہندو اور مسلمانوں کے درمیان تفریق پیدا کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ کے جے پی ایشورپا کے اس بیان کے خلاف ایلکشن کمشن سے شکایت درج کرے گی۔

ایشورپا ذہنی توازن کھو چکے ہیں: نذیر احمد
اسی طرح کے جے پی پارٹی سکریٹری محمد نذیر احمد نے اپنی جاری کردہ اخباری بیان میں کہا ہے کہ کے ایس ایشورپا ایک ایسے سیاست دان ہیں جن پر پہلے ہی سے فرقہ وارانہ رویہ اور بدعنوانی کے الزمات لگے ہوئے ہیں، اور وہ انتخابات میں اپنی ہار کے ڈر سے اپنی ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں، جس کی وجہ سے وہ اس طرح کے اشتعال انگیز بیانات دیکر ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایشورپا نے اپنی بیان بازی سے جہاں ایک طرف مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے وہیں انہوں نے برہمن طبقے کی لڑکیوں کے اخلاق پر انگلی اٹھاکر ان کی بے عزتی کی ہے، اور ہندو اور مسلمانوں کے درمیان نفرت کی دیوار کھڑا کرنے کی کوشش کی ہے، کے جے پی سکریٹری نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ایشورپا کا یہ بیان کہ ان کو اگر منتخب کیا گیا تو وہ برہمن طبقہ کو 20 ایکر زمین دیں گے، وہ سراسر انتخابی ضابطوں کی خلاف ورزی ہے، اور وہ بالواسطہ طور پر برہمن طبقہ کو رشوت دینے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوںنے مزید کہا ہے کہ برہمن طبقے کی خواتین ایشورپا کی اس کردارکشی کا کرارا جواب دیں گی، اور عوام جہاں ایک طرف کھانا، رہائش گاہ، تعلیم، اور بے روزگاری جیسے اہم بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، وہاں ملک کی کچھ سیاسی پارٹیاں سیکولرزم اور فرقہ وارانیت کی بنیاد پر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ سیکولرزم اور فرقہ وارانیت کی بنیاد پر اگر سیاسی پارٹیاں عوام سے ووٹ حاصل کریں گی اور عوام بھی اسی بنیاد پر اپنے ووٹ دیں گے تو اس ملک کا ترقی کی طرف گامزن ہونا نہایت مشکل ہوجائے گا، اور ملک میں عدم استحکام کا ماحول پیدا ہوجائے گا، جس سے ملک کی ترقی تقریبا ناممکن ہے اور ایسے حالات کو بدلنے کے لیے عوام کو چاہئے کہ وہ ایسے فرقہ وارانہ بنیاد پر ووٹ مانگنے والے سیاست دان کا بائیکاٹ کریں۔

Karnataka Deputy Chief Minister Eshwarappa in trouble over hate speech

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں