سیمی - جھوٹے الزامات سے باعزت رہائی - قصوروار افسران کو سزا دلانے کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-13

سیمی - جھوٹے الزامات سے باعزت رہائی - قصوروار افسران کو سزا دلانے کا مطالبہ

سیمی کے فرضی الزامات میں قید و بند کی صعوبتیں جھیلنے وعدالتوں کا چکر کاٹنے میں برباد ہوئے زندگی کے قیمتی ماہ و سال کا معاوضہ ریاستی حکومت کو دینا ہوگا۔ ملی تنظیموں پر بھی لازمی ہے کہ وہ نئی نسل کو ایسی سازشوں سے بچانے کیلئے وکلاء کا مضبوط سیل بناکر قصور وار افسران کو سخت سزائیں دلانے کا کام کریں، جو منصوبہ بند سازش کے تحت مسلمانوں کو تباہ کررہے ہیں۔ ان خیالات کااظہار سیمی کے جھوٹے الزامات سے باعزت رہائی حاصل پانے والے محمد اقبال انصاری نے پریس کلب میں کیا۔ بے قصور قرار دئیے جانے پر عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اب وہ اپنے حق کی لڑائی لڑیں گے۔ جس میں ان قصور افسران کو سزا دلانا ان کی ترجیحات میں ہوگا۔ جنہوں نے آر ایس ایس کے منصوبہ کو عملی جامہ پہناکر نہ صرف انہیں سیمی کے جھوٹے الزامات میں پھنسایا بلکہ ایسی سنگین دفعات بھی لگائیں جو انہیں پھانسی کے پھندے تک پہنچاسکتی تھیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ اسلام دشمن عناصر کی منصوبہ بند سازش کا حصہ ہے۔ جس کے تحت سماج کے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بے قصور جھوٹے الزامات میں پھنسانے کے بعد سالوں ان کی چارج شیٹ داخل نہیں کی جاتی۔ انہیں خود کوبے گناہ ثابت کرنے میں زندگی کے وہ قیمتی ماہ و سال تباہ ہوجاتے ہیں جس میں وہ اپنی اپنے کنبے اور سماج کی ترقی میں نمایاں رول ادا کرسکتے تھے۔ مسلم مخالف ذہنیت والے ایسے ہی افسران کی سازش کا حصہ ہم لوگ بھی بنے، جس کے تحت جہاں 6ما قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنی پڑی۔ وہیں تقریباً 12سال کا قیمتی وقت عدالتوں کا چکر کاٹنے میں گزر گیا، جس میں لاکھوں روپئے بھی تباہ ہوگئے۔ اب جبکہ عدالت نے انہیں جھوٹے الزامات سے بری کردیا ہے ایسے میں سب سے پہلے ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومت آندھراپردیش کی طرز پر معاوضہ دے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں امید ہے کہ مکہ مسجد کے بے قصوروں کی طرزپر کانپور میں سیمی کے بے قصوروں کیلئے بہتر معاوضے کا بندوبست کرائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ بے قصور رہائی کے بعد یونہی خاموش نہیں بیٹھنا ہے کیونکہ اگر ہم خاموش بیٹھ گئے تو اسی طرح ہماری نئی نسل کی زندگی سازش کے تحت تباہ کی جاتی رہے گی۔ اس کیلئے سب سے پہلے ملی تنظیموں کیساتھ مل کر اس طرح کی سازشوں کو عملی جامہ پہنارہے قصور وار افسران کو سخت سزائیں دلاکر اپنی نئی نسل کو ان کی سازش سے بچانا ہے۔ جن میں وکیلوں کے مضبوط سیل کا قیام اہم ہوگا جن کے ذریعہ ان متعصبانہ ذہنیت افسران کیخلاف مقدمات قائم کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے سرکاری مشنری پر مسلمانوں کو فرضی مقدمات میں پھنسانے کیساتھ اصل مجرموں کو بچانے کا بھی الزام لگاتے ہوئے سوال کیا کہ راجیو نگر کانپور و ناندیڑ کی فائیں کہاں بند ہوگئیں جن کے تار مالیگاؤں، مکہ مسجد، اجمیر، سمجھوتہ ایکسپریس دھماکوں سے جڑے ہونے کے اشارے ملے تھے۔ اس سمیت میں بھی ملی تنظیموں کے ساتھ مل کر ان کی ازسر نو جانچ کرانے کی کوشش کی جائے گی تاکہ اصل مجرموں کو سزا ملے اور بے قصوروروں کو رہائی حاصل ہو۔

iqbal ansari -honorable release from false allegations

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں