Death row convicts' kin should be informed in advance - CJI
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس التمش کبیر نے کہاکہ پھانسی پر لٹکائے جانے سے قبل قصور واروں کے افراد خاندان کو اطلاع دینے کی پرانی روایت ہے اور اس کا احترام کیا جانا چاہئے ۔ چیف جسٹس التمش کبیر ، وزیر قانون اشونی کمار کے ساتھ چیف منسٹروں اور ہائی کورٹس کے ججوں کی مشترکہ کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اخباری نمائندے اُن سے افضل گرو کو پھانسی دینے سے پہلے افراد خاندان سے ملاقات کا موقع نہ دینے اور اُن کی پھانسی کی اطلاع 3دن بعد دینے پر ملک بھر میں کی گئی تنقیدوں کے پس منظر میں سوال کر رہے تھے ۔ تاہم جسٹس التمش کبیر نے سپریم کورٹ کے روبرو زیر التواء رحم کی درخواستوں سے متعلق سوال کا جواب نہیں دیا اور کہاکہ یہ معاملہ عدالت میں زیر دوراں ہے اس لئے وہ اس پر تبصرہ نہیں کر سکتے ۔ انہوں نے ملک کی عدالتوں میں مقدموں کے بڑھتے ہوئے بوجھ کیلئے جانچ کی خامیوں ، ماہر استغاثوں کی کمی اور گوا ہوں میں عدم تحفظ کے احساس کو آج کے اہم اسباب بتایا۔ جسٹس کبیر نے ایک سوال کے جواب میں عدلیہ کو سرکاری پالیسیوں میں مداخلت کرنے سے پرہیز کرنے کی وکالت کی۔ لیکن انہوں یہ بھی وضاحت کر دی کہ اگر پالیسیاں دستور یا قانون کے مطابق نہیں ہوں گی تو عدلیہ کا ان پر تبصرہ کرنا لازمی ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں