سربجیت سنگھ سزائے موت - وکیل اویس شاہ کی کتاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-01

سربجیت سنگھ سزائے موت - وکیل اویس شاہ کی کتاب

پاکستان کی جیل میں سزائے موت کا سامنا کرنے والے ہندوستانی سربجیت سنگھ کو قصوروار قراردیا جانا، جیل میں محروس رکھنا انصاف کی غیر معمولی پامالی ہے ۔ ان کے وکیل نے اپنی نئی کتاب میں یہ بات کہی۔ سربجیت کو لا ہور اور فیصل آباد میں بم دھماکوں میں مبینہ رول کا قصور وار قرار دینے کے بعد 1990ء میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ ان حملوں میں 14افراد ہلاک ہو گئے تھے ۔ اویس شیح کی کتاب "سربجیت سنگھ غلط شناخت کا ایک معاملہ" کی کل لا ہور پریس کلب میں رسم اجراء انجام دی جائے گی۔ اس کتاب میں انہوں نے وضاحت کی ہے کہ سربجیت سنگھ کو قصور وار قرار دینے اور محروس رکھنے کو وہ کیوں انصاف کن غیر معمولی قتل سمجھتے ہیں ؟ 199 صفحات پر مشتمل اپنی کتاب میں اویس شیخ نے تحریر کیا کہ ان کے موکل اتفاقی طورپر سرحد عبور کر کے پاکستان میں داخل ہوئے تھے اور انہیں بم دھماکوں کے واقعہ میں پھنسادیا گیا۔ اس کتاب میں تحقیقات میں متعدد خامیوں ، مقدمہ اور سربجیت سنگھ کے کیس میں اپیلوں کی تفصیلات پیش کی گئیں ۔ شیخ نے لکھا کہ سربجیت سنگھ کو مناسب طریقہ عمل سے نہیں گذارا گیا اس طرح بنیادی قانونی امور کو نہیں نمٹایا گیا اور تحققیاتی ایجنسی نے جھوٹے گوا ہوں کو متعارف کیا۔ انہوں نے کہاکہ سربجیت یقینی طورپر غیر شفاف طورپر قصوروار قرار دئیے جانے کا شکار ہوا ہے جس کے سبب اپنی ساری بلوغیت کی عمر اسے جیل میں گذارنی پڑی۔ انہوں نے مزید لکھا کہ اس وقت کے لا ہور کے کمشنر شاہد رفیع کے پاس درج کرائی گئی شکایت میں بمبار کی حیثیت سے منجیت سنگھ ولد مہنگا سنگھ کا نام لیا گیا ہے ۔ سربجیت کو 8!ستمبر 1990ء کو ملٹری انٹلیجنس آفیسر کی جانب سے مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ مجسٹریٹ نے منجیب سنگھ کے کیس کو آگے بڑھایا اور سربجیت کی سماعت نہیں کی جس نے بار بار کہا ہے کہ وہ منجیت سنگھ نہیں ہے ۔

Indian national Sarabjit Singh’s counsel Awais Sheikh launched his book on Singh.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں