ہند - اٹلی تنازعہ - قابل قبول حل تلاش کرنے پر زور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-17

ہند - اٹلی تنازعہ - قابل قبول حل تلاش کرنے پر زور

یوروپین یونین نے آج امید ظاہر کی ہے کہ اٹلی اور ہندوستان، 2اطالوی سپاہیوں کو ہندوستان واپس نہ بھیجنے کے روم کے فیصلہ پر بڑھتے ہوئے تنازعہ کا باہمی قابل قبول حل تلاش کر لیں گے ۔ مذکورہ 2سپاہیوں پر 2ہندوستانی ماہی گیروں کے قتل کا الزام ہے اور انہیں ہندوستان میں مقدمہ کا سامنا کرنا ہے ۔ بحالت موجودہ حکومت اٹلی ان سپاہیوں کو ہندوستان واپس بھیجنے سے انکار کر رہی ہے ۔ یوروپین یونین خارجہ پالیسی چیف کیتھرائن آشٹن کے ترجمان نے بتایاکہ "یوروپین یونین، ہندوستان اور اٹلی کے درمیان جاری بات چیت کا نوٹ لے رہی ہے ۔ اٹلی کے 2سپاہیوں ایم لاٹورے اور ایس گیرونی پر الزام ہے کہ انہوں نے فروری 2012ء میں ساحل کیرالا سے دور 2ہندوستانی ماہی گیروں کو ہلاک کر دیا تھا۔ حکومت ہند کے ذرائع نے بتایاکہ اٹلی کے ساتھ سفارتی تعلقات کے درجہ کو گھٹا دیا جا رہا ہے ۔ ہندوستان نے نامزد سفیر ہند (برائے اٹلی) بسنت کمار گپتا کو ہدایت دی کہ وہ روم کو نہ جائیں ۔ اسی کے معنی یہ ہوئے کہ دونوں ممالک کے درمیان سفیر کی سطح پر کوئی نمائندگی نہیں ہو گی۔ ہندوستان کی سپریم کورٹ نے بھی سفیر اٹلی برائے ہند ڈانیال منسینی کے سفر پر عارضی امتناع عائد کر دیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے سفیر اٹلی کے نام اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ منسینی نے اس عدالت میں "حلفیہ بیان" کی خلاف ورزی کی ہے ۔ منسینی نے گذشتہ فروری میں ہند سپریم کورٹ میں یہ حلف نامہ پیش کیا تھا کہ مذکورہ 2سپاہی ہندوستان واپس ہو جائیں گے ۔ 2اطالوی سپاہیوں لاٹورے اور گیرونی کو اٹلی کے قومی انتخابات میں و وٹ ڈالنے ان کے وطن جانے کی اجازت دی گئی تھی۔ ساحل کیرالا سے تیل بردار 2اطالوی جہازوں کی نگرانی کرتے ہوئے 2اطالوی سپاہیوں نے 2ہندوستانی ماہی گیروں وجے ویلنٹائین اور اجیش بنکی کو گولی مارکر ہلاک کر دیا تھا۔

EU urges mutually acceptable solution to India-Italy row

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں