بنگال اردو جرنلسٹ ویلفئیر اسوسی ایشن کا سالانہ اجلاس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-30

بنگال اردو جرنلسٹ ویلفئیر اسوسی ایشن کا سالانہ اجلاس

بنگال اردو جرنلسٹ ویلفیر اسوسی ایشن کے پہلے سالانہ جلسہ کا انعقاد نیشنل لائبریری (بھاشا بھون کانفرنس ہال) میں بڑے تزک و احتشام کے ساتھ کیا گیا۔ اس موقع پر ایسوسی ایشن کے نے انشاء کے مدیر اعلیٰ ف س اعجاز کو جام جہاں نما ایوارڈ 2013ئ، بنگال کے نامور اردو صحافی احسن مفتاحی کو بعداز مرگ سدا سکھ لال ایوارڈ اور مشہور کالم نویس سید علی کو ہری ہردت ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ بہالہ پائک پاڑہ مسجد کے پیش امام قاری انور عالم نے تقریب یوم اردو صحافت اور تقسیم جرنلزم ایوارڈ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ پہلا سالانہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ماہنامہ انشاء کے مدیر اعلیٰ ف س اعجاز نے اپنی مختصر اور جامع تقریر میں کہاکہ صحافت ایک جدوجہد کا نام ہے۔ صحافت سے تجارت کو ہمیشہ علیحدہ رکھنا چاہئے جس صحافی میں درویشی نہیں ہوگی وہ کامیاب و کامران نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہمارے قوم کے پاس اپنی زبانوں کا اخبار نہیں ہے۔ ہمارا اپنا میڈیا ہونا چاہئے۔ صحافت کے ذریعہ ہمیں اپنے ضمیر کو ٹٹولنے کی ضرورت ہے۔ سید علی نے کہاکہ ملک کے حالات بدلنے سے ہمارے نظریے میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ جو قوم ماضی سے سبق نہیں لیتی اس قوم کا کوئی پرسان حال نہیں۔ موجودہ دور میں صحافت کے مزاج، حالات میں نئی جہت، نئی روح پیدا ہوئی ہے۔ ہمارے اندر لیڈرشپ کی صلاحیت ہے۔ اخباروں کے ذریعہ قوم ترقی کے بجائے تنزلی کی طرف جارہی ہے۔ فحاشی کی طرف جارہا ہے۔ آج میڈیا میں ٹرائل پیدا ہوگیا ہے۔ آج میڈیا نے عدالت کی جگہ لے لی ہے اور عدالت کی جگہ بیٹھ کر میڈیا عوام کو گمراہ کررہا ہے۔ آج کے میڈیا میں اخلاقی طورپر گراوٹ آئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بنگال اردو جرنلسٹ ویلفیر اسوسی ایشن مبارکباد کی مستحق ہے کہ صحافیوں کی حوصلہ افزائی کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ پروفیسر سلیمان خورشید نے تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ اخبار دیانت دار ہونا چاہئے۔ ہمارے صحافی حضرات میں معیار کی گراوٹ آئی ہے۔ مراسلہ ملت کی ترجمانی نہیں کرتا۔ صحافی کارپوریٹ مالکان کی سروس تک محدود نہ ہو بلکہ ملت کا ترجمان کی حیثیت سے کام کرے۔ انہوں نے کہاکہ صحافتی آرگنائزیشن کی بنیاد کسی زمانے میں شانتی رنجن بھٹا چاریہ ڈالنا چاہتے تھے لیکن اس کی بنیاد نہیں پڑسکی لیکن نوجوان صحافیوں کو آرگنائزیشن کی بنیاد اور صحافی ایوارڈ کیلئے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ عبدالعزیز نے کہاکہ موجودہ دور میں صحافت خالص تجارت بن گئی ہے۔ بنگال اردو جرنلسٹ ویلفیر اسوسی ایشن (BUJWA) کے صدر محمد شکیل خان نے کہاکہ اردو صحافت کی تاریخ میں جام جہاں نما کی حیثیت کو کبھی بھی بھلایا نہیں جاسکتا۔ ہری ہردت نے جس عزائم کا ثبوت دیا اور اخبار کو جاری کیا وہ زمانے میں ہی نہیں بلکہ موجودہ دور میں بھی اپنا ایک الگ مقام رکھتا ہے۔

Bengal urdu journalists welfare association annual meeting

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں