ترنمول کانگریس کے ایم۔پی سلطان احمد انجمن مفید الاسلام کے صدر منتخب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-05

ترنمول کانگریس کے ایم۔پی سلطان احمد انجمن مفید الاسلام کے صدر منتخب

ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر سلطان احمد انجمن مفید الاسلام کے صدر منتخب کرلئے گئے ۔ چند دنوں قبل مذکورہ ادارے کا ٹرسٹی بھی انہیں ہی منتخب کیا گیا تھا۔ اس انتخاب کے ساتھ ہی ایک طویل عرصے سے قابض مارکسی لابی کا خاتمہ ہو گیا۔ مارکسیوں نے اپنے دور اقتدار میں مسلمانوں کو نہایت ہی منصوبہ بند طریقے سے نقصان تو پہنچایا ہی ساتھ ہی مسلمانوں کے ملی ادارے پر بھی اپنا تسلط جمالیا۔ لیکن بجائے اس کے کہ ان اداروں کا کچھ بھلا ہوتا حالات بد سے بدتر ہوتے چلے گئے ۔ ملی گرلز کالج میں تعلیمی نظام کو تباہ کرنے کی منصوبہ بند کوششیں کی گئیں اور مسلمانوں کے اپنے خون پسینے کی کمائی سے بنا یہ تعلیمی ادارہ شدید بحران کا شکار ہو گیا اور تعلیمی نظام بالکلیہ طورپر چوپٹ ہو کر رہ گیا۔ ابھی حال میں ہوئی بدترین غنڈہ گردی جس کامظاہرہ مارکسیوں کی تقرر کردہ استانیوں نے کیا اور جنہیں کمیٹی نے معطل کر دیا ہے لیکن معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا اور مذکورہ ادارہ اب بھی غیر یقینی کیفیت سے دوچار ہے ۔ کلکتے کے مسلمان اس معاملے میں انتہائی بدقسمت واقع ہوئے ہیں چند اردو اسکول اور چند ملی اداروں جنہیں ہمارے اسلاف نے قائم کیا تھا کہ علاوہ آج تک کوئی قابل ذکر فلاحی ادارہ یا اسکول قائم نہیں ہو سکا۔ گرچہ مسلمانوں کی آبادی میں آزادی کے بعد سے اب تک تقریباً 400فیصد اضافہ ہو چکا ہے ۔ مگر نہ تو کوئی اعلیٰ درجے کا اردو میڈیم اسکول قائم کرنے کی توفیق ہوئی اور نہ ہی کوئی ایسے ادارے قائم ہوئے جو ملت کیلئے فائدہ مند ثابت ہوتے ۔ اس شہر میں ایسے متمول طبقے بھی موجود ہیں جو محض نام و نمود اور اپنے بال بچوں کی شادی کی تقریبات میں کروڑوں روپئے پھونک دیتے ہیں مگر ملت کی بدحالی اور زبوں حالی پر ان کا دل ذرا بھی نہیں کڑھتا، شاید ایسے افراد خوف خدا اور فکر آخرت سے بالکل عاری ہو چکے ہیں اور خوف خدا ان کے دل سے اس طرح نکل گیا ہے جس طرح شیطان جنت سے نکل گیا ہے ۔ یہاں اس کا داخلہ کسی بھی قیمت پر ممکن نہیں ہے کیونکہ یہی اﷲ کا فیصلہ ہے ۔ جب اﷲ کی پکڑآئے گی تب انہیں اپنے گناہ یاد آئیں گے جبکہ وقت نکل چکا ہو گا۔ اس شہر کی تاریخ میں غالباً پہلی بار ایسا ہوا یہ جب کسی فرد واحد کے کاندھوں پر بیک وقت چار بڑے ملی اداروں کی ذمہ داریاں آن پڑی ہیں ۔ سلطان احمد یہ بار گراں کس طرح اٹھاتے ہیں یہ تو آنے والے وقت پر ہی منحصر ہے کیونکہ عہدوں پر فائز ہونا کمال کی بات نہیں ہے بلکہ اصل کمال تو وہ ہے کہ مذکورہ اداروں کی ذمہ داریاں بحسن و خوبی انجام دی جائیں اور ان کی فعالیت کو مثالی بنایا جائے ۔ اپنے نام کے آگے عہدوں کی لکیریں کھینچ کر کوئی قوم و ملت کیلئے مسیحائی نہیں کر سکتا بلکہ اخلاص نیت اور عزم مصمم کے ساتھ نیک جذبہ ہونا بھی شرط اولین ہے اور ایسے لوگوں کا خدا بھی مددگار ہوتا ہے ۔ امید ہے کہ مذکورہ ادارہ کو اب تک جو مارکسی دورمیں نقصان پہنچاہے اس کی تلافی سلطان احمد کسی حدتک کرپائیں گے ۔ قوم وملت کو اسی کا انتظار ہے ۔


Sultan Ahmed is now anjuman mufeed ul islam president

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں