US concerned over continuing violence in Myanmar
میانمار میں جاری فرقہ وارانہ تشدد پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے امریکہ نے ایشیائی ملک پر زور دیا ہے کہ وہ نظم و ضبط بحال کرتے ہوئے امن وامان برقرار رکھے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان پیٹرک وینٹریل نے صحافیوں کو بتایاکہ ہمیں وسطی برما( میانمار) میں فرقہ وارانہ گڑ بڑ پر گہری تشویش ہے۔ یانگون کے شمال میں لگ بھگ 90 میل دور نٹالم ٹاون میں متعدد مکانات اور مسجد کو رات میں نذر آتش کردینے کی اطلاعات موصول ہوئی ہے۔ وینٹریل نے بتایاکہ امریکہ برمی عہدیداروں پر زور دے رہا ہے کہ وہ حقوق انسانی کا احترام کرتے ہوئے مناسب قانونی کارروائیوں کے ساتھ نظم و ضبط بحال کرے اور امن وامان کو بھی برقرار رکھے۔ انہوں نے بتایاکہ حقیقی طورپر فوج کیلئے یہ مناسب رول ہوگا۔ انہوں نے بتایاکہ میانمار کثیر نسلی ملک ہے، ہم ایک تکثیری روا دار معاشرہ کی سمت پیشرفت کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں لیکن فوجی رول کی اصطلاحی میں واضح طورپر وہ ایک تبدیلی سے گذر رہے ہیں جبکہ اسی بات پر ہنوز کام جاری ہے۔ اس حدتک وہ نظم و ضبط بحال کرسکتے ہیں جبکہ یہ ایک مثبت اقدام ہوگا۔ ترجمان نے تاہم علاقہ میں فوجی پریڈ پر کچھ کہنے سے گریز کیا تاہم بتایاکہ میانمار کی فوج کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں سکیورٹی کی بحالی کی حد تک یہ ایک اچھی کارروائی رہی ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں