سشیل کمار شندے کی لسانی لغزشیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-02

سشیل کمار شندے کی لسانی لغزشیں

وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے پھر ایک مرتبہ لغزش کی جب انہوں نے راجیہ سبھا میں بیان دیتے ہوئے بھنڈاری عصمت ریزی واقعہ کے متاثرین کے ناموں کا اعلان کر دیا۔ تاہم اپوزیشن لیڈر ارون جیٹلی کی مداخلت پر ان ناموں کو ایوارن کے ریکارڈ سے حذف کر دیا گیا۔ مسٹر شنڈے کی اس لغزش کی نشاندہی کرتے ہوئے مسٹر جیٹلی نے جو سپریم کورٹ کے ایک سینئر وکیل بھی ہیں کہاکہ عصمت ریزی کے تمام متاثرین اور بالخصوص کمسن لڑکیوں کے نام اور شناخت ظاہر نہیں کی جاتی اور سپریم کورٹ کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق ان کی شناخت کو رازادی میں رکھا جانا چاہئے ۔ مسٹر جیٹلی نے کہاکہ "مجھے یقین ہے کہ یہ لغزش ہو گئی ہے کہ وزیر داخلہ کے بیان میں 3 کمسن لڑکیوں کے نام لئے گئے ہیں جو نہیں کہا جانا چاہئے تھا۔ متاثرین کے نام بیان نہ کئے جائیں ۔ وزیر داخلہ کو چاہئے کہ وہ اپنے بیان سے دستبردار ہو جائیں اور ایونا میں ایک تازہ بیان دیں "۔ اس ناداستہ غلطی کی نشاندہی پر مسٹر شنڈے نے مسٹر جیٹلی کا شکریہ ادا کیا اور ریکارڈ سے نام حذف کرنے کی خواہش کی۔ مسٹر شنڈے نے بعدازاں پارلیمنٹ سے باہر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اس بات ے ی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے کہ بھنڈارہ عصمت ریزی و قتل کیس کی متاثرہ لڑکیوں کے نام آیا ان کے بیان میں کس طرح شامل کر دئیے گئے تھے ۔ مسٹر شنڈے نے جو اپنی لغزش سے متعلق مختلف سوالات کا جواب دے رہے تھے کہا کہ "تم تمام نام واپس لے چکے ہیں اور نائب صدرنشین راجیہ سبھا پی جے کورئین نے ان ناموں کو ریکارڈ سے حذف کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ متاثرین کے نام اس لئے بھی حذف کئے گئے ہیں کہ وہ تمام کمسن لڑکیاں تھیں ۔ سی پی آئی( ایم) کے رکن سیتارام یچوری نے مسٹر شنڈے کی لعزش کی انتہائی بدبختانہ اور تکلیف دہ قراردیا۔ یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ وزیر داخلہ نے آج راجیہ سبھا میں لغزش کی بلکہ اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ ان سے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر زبانی لغزش ہوئی ہے ۔ جس کے نتیجہ میں وہ پریشان کن حال کا سامنا کر چکے ہیں ۔ مہاراشٹرا کے بھنڈارہ علاقہ میں قتل اور عصمت ریزی کے واقعہ پر بیان دیتے ہوئے انہوں نے لغزش کی اور متاثرہ کمسن لڑکیوں کے نام بیان کئے جبکہ قانون کے تحت انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ قبل ازیں راجیہ سبھا میں اگست کے دوران انہوں نے آسام تشدد پر بحث کے دوران سابق اداکارہ اور ایس پی کی رکن جیہ بچن کو یہ کہتے ہوئے ڈانٹ دیا تھا کہ "آپ چپ رہئے یہ کوئی فلمی موضوع نہیں ہے "۔ ان کے اس ریمارک پر ایوان بالا میں زبردست ہنگامہ ہوا تھا۔ اپوزیشن کی سخت تنقید کے پر وہ اپنے الفاظ واپس لینے پر مجبور ہو گئے تھے اور جیہ بچن کو اپنی بہن کہتے ہوئے ان سے معذرت خواہی کی تھی۔ وزیر داخلہ شنڈے نے ایک مرتبہ پاکستانی دہشت گرد حافظ سعید کے نام کے ساتھ "شری"(جناب) کہتے ہوئے اپنی زبانی لغزش کے سبب تنازعہ پیدا کر دیا۔ "شری حافظ سعید" کہنے پر انہیں کئی گوشوں سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ حال ہی میں مسٹر شنڈے کو "ہندو دہشت گردی" سے متعلق اپنے ریمارکس پر بی جے پی سخت تنقید کا نشانہ بننا پڑا تھا اور نوبت یہاں تک پہنچی کہ پارلیمانی بجٹ اجلاس کے آغاز سے قبل انہیں بی جے پی قائدین سے ملاقات کے دوران اپنے ریمارکس پر وضاحت کیلئے مجبور ہونا پڑا تھا۔ دہلی عصمت ریزی واقعہ کے خلاف احتجاج کے دوران انہوں نے اس واقعہ کے ملزمین کو ماؤ نوازوں سے تقابل کرتے ہوئے ایک تنازعہ پیدا کر دیا تھا۔ شنڈے نے یہ ریمارک بھی کیا تھا کہ کوئلہ بلاک تخقیقات پر جاری تنازعہ بھی بوفورس اور پٹرول پمپ تقسیم اسکام کی طرح چند دن بعد بھولا بسرا واقعہ بن جائے گا کیونکہ عوام کی یادداشت بہت کمزور ہوتی ہے "۔

Sushilkumar Shinde blunders again, names Bhandara rape victims in Rajya Sabha

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں