ایس۔پی اور بی۔جے۔پی میں گٹھ جوڑ - مرکزی وزیر بینی پرساد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-31

ایس۔پی اور بی۔جے۔پی میں گٹھ جوڑ - مرکزی وزیر بینی پرساد

سماج وادی پارٹی کے صدر ملائم سنگھ یادو پر تنقیدوں میں اضافہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر اسٹیل بینی پرساد ورما نے آج کہاکہ ایس پی کا بی جے پی کے ساتھ ایودھیا تحریک کے وقت سے ہی گٹھ جوڑ ہے اور بابری مسجد کی شہادت کیلئے ایس پی بھی برابر کی ذمہ دار ہے۔ ورما نے آج ایک پرہجوم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا "میں جب ایس پی میں تھا تو بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر ایل کے اڈوانی کے ساتھ ملائم کی بات چیت کے کئی مواقع پر ان کے ساتھ موجود تھا اور ہمیشہ ہی ایس پی سربراہ کو زعفرانی پارٹی کے تئیں وفادار پایا۔ ملائم پر اپنح حالیہ لفظی حملہ سے پیچھے ہٹنے سے انکار کرتے ہوے سینئر کانگریس وزیر نے کہاکہ ایس پی لیڈر پر ان کے منفی ریمارک پر وہ کسی بھی کارروائی کا سامنا کرنے تیار ہے۔ انہوں نے کہا "میں اپنی بات پر قائم ہوں کہ ایس پی نے ہمیشہ ہی بی جے پی کے مقاصد کی تکمیل کی ہے حتی کہ 1996ء اور 1998ء میں انہوں نے مسٹر اڈوانی کو یقین دلایا تھا کہ وہ کانگریس اور مس سونیا گاندھی کی مخالفت جاری رکھیںگے"۔ مرکزی وزیر نے کہاکہ ملائم سنگھ یادو نے اترپردیش میں ایودھیا تحریک کو بھڑکایا تھا اور سابق یوپی چیف منسٹر کلیان سنگھ اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج کے ساتھ سازش کی تھی۔ جس کے نتیجہ میں 6دسمبر 1992ء کو بابری مسجد شہید ہوگئی۔ 1990ء اور 1991ء میں جب ایودھیا تحریک عروج پر پہنچی تب مسٹر یادو اترپردیش کے چیف منسٹر تھے۔ بینی پرساد نے کہاکہ مسلمان ملائم کی جانب سے پارٹی کے دو راز کار سیاسی مفادات کیلئے استحصال اور دھوکہ دہی پر سماج وادی پارٹی کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اقلیتی طبقہ کانگریس کے ساتھ ہے جس کا واضح مشاہدہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں کیا جاسکے گا۔ ایس پی صدر کے ماضی میں کبھی قریبی با اعتماد ساتھی رہ چکے ورما نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے 2007ء میں ملائم سنگھ یادو کے ساتھ شدید نظریاتی اختلافات کی بنیاد پر پارٹی کو چھوڑدیاتھا۔ یہ پوچھے پر کہ اگر سونیا گاندھی ان سخت ریمارکس پر معذرت خواہی کی ہدایت دیں تو کیا وہ ایسا کریں گے؟ ورما نے کہاکہ وہ صدر پارٹی کے احکام کے پابند ہیں لیکن انہیں یقین ہے کہ ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوگی۔

Defiant Beni Prasad Verma Again Attacks Samajwadi Party

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں