Indians vote in droves like sheep and cattle: Justice Markandey Katju
پریس کونسل آف انڈیا کے چیرمین جسٹس مارکنڈے کاٹجو نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی ووٹرس میں بھیڑ بکریوں کی خصلت پائی جاتی ہے۔ اگر بھیڑ بکریوں کے جھنڈ میں سے ایک بکرا چھلانگ لگاتا ہے تو اس کے پیچھے تمام بکرے اس طرح چھلانگ لگاتے ہوئے دوڑتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ "بے معنی" حالات میں ووٹ نہیں دیں گے جہاں جمہوریت کا وفاقی طاقتوں نے اغوا کرلیا ہو۔ 90فیصد ہندوستانی رائے دہندے بھیڑ بکریوں کی خصلت رکھتے ہیں۔ یہ لوگ ذات پات اور مذہبی خطوط پر ووٹ دیتے ہیں یہ تلخ سچائی ہے کیونکہ ہندوستانی ووٹ مویشیوں جیسے ہوتے ہیں اس لئے پارلیمنٹ میں کئی مجرمین پہنچ گئے ہیں۔ کاٹجو نے نیوز چینل ہیڈ لائنس کو آج یہ انٹرویو دیا۔ میں ووٹ نہیں دوں گا کیونکہ میرا ووٹ بے مقصد ہوگا۔ ہماری جمہوریت ہنوز غیر پختہ ہے اس کا وفاقی طاقتوں نے اغوا کرلیا ہپے۔ ووٹرس، جاٹ، مسلمان، یادو یا ہریانوی کے نام پر ووٹ دیتے ہیں۔ اس طرح رائے دہی ہوتو جمہوریت کا کوئی معنی و مفہوم نہیں رہتا۔ میرے ایک ووٹ سے کچھ فرق نہیں پڑنے والا۔ آخر مجھے اپنا وقت ضائع کرکے مویشیوں کی قطار میں کیونکر کھڑا رہنا چاہئے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں