بجٹ 2013 - اے۔ایم۔یو کے لیے 100 کروڑ کی مراعات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-03-01

بجٹ 2013 - اے۔ایم۔یو کے لیے 100 کروڑ کی مراعات

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور بنارس ہندو یونیورسٹی سمیت ملک کی 4بہترین تعلیمی اداروں کو حکومت نے 100-100 کروڑروپئے مراعات دینے کا اعلان کیا ہے ۔ وزیر مالیات پی چدمبرم نے لوک سبھا میں عام بجٹ پیش کرتے ہوئے کہاکہ معیاری تعلیمی اداروں کی مدد کی روایت کو جاری رکھتے ہوئے 4اداروں کو 100-100 کروڑروپئے کا گرانٹس دیا جائے گا۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے علی گڑھ کیمپس، بنارس ہندو یونیورسٹی، ٹاٹا سوشل سائنس انسٹی ٹیوٹ کے گوہاٹی کیمپس اور انڈین نیشنل ٹرسٹ فار آرٹ اینڈ کلچرل کو یہ گرانٹس ملے گا۔ بجٹ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ترقیاتی کاموں کیلئے 100کروڑروپئے مختص کئے جانے سے یونیورسٹی برادری میں مایوسی کم اور خوشی زیادہ محسوس کی جا رہی ہے ۔ غور طلب ہے کہ گذشتہ بجٹ میں یونیورسٹی کے ملہ پورم اور مرشد آباد سینٹر کیلئے 25-25کروڑروپئے ملے تھے ۔ مگر اس بار یہ رقم صرف یونیورسٹی کی توسیع و ترقیاتی کاموں کیلئے مختص کی گئی ہے ۔ یونیورسٹی برادری کا کہنا ہے کہ سچر کمیٹی کی سفارشات منظر عام پر آنے کے بعد سب کو یہ معلوم ہے کہ مسلمانوں میں تعلیمی پسماندگی بہت ہے ۔ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ مرشد آباد اور ملہ پورم سینٹر کھلنے کے بعد ابھی یونیورسٹی کو مزید سنٹر اور کھولنے ہیں ایسے میں یہ رقم ناکافی ہے ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تعلیمی و توسیعی ترقیات کیلئے 500 سے 600 کروڑروپئے کی ضرورت ہے ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ضمیر الدین شاہ نے کہاکہ بجٹ میں 100کروڑروپئے دیاجانا بہت ہی خوش آئند ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس رقم سے یونیورسٹی میں ترقیاتی کام کئے جائیں گے ساتھ ہی کیمپس کو گرین یونیورسٹی بنانے کا کام کیاجائے گا اور یونیورسٹی کی ترقی کیلئے حکومت کو پروجیکٹ بھیجے جاتے رہیں گے ۔ گذشتہ دنوں حکومت کو ایک ایک ہزار طلبہ و طالبات کیلئے دو بڑے ہاسٹل کا پروجیکٹ بھیجا گیا تھا۔ مختص رقم سے اب یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ مسلم یونیورسٹی کے رجسٹرار شاہ رخ شمشاد کا کہنا ہے کہ حکومت نے بجٹ میں یونیورسٹی کی ترقی کیلئے 100کروڑروپئے مختص کر کے یونیورسٹی کو بہترین تحفہ دیا ہے ۔ یہ رقم یونیورسٹی کی ترقی کے ئلے معاون ثابت ہو گی۔ ہمیں امید ہے کہ حکومت یونیورسٹی کی تعلیمی اور توسیعی ترقی کے ئلے ایسے اقدامات کرتی رہے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں