گر راج گورنمنٹ کالج نظام آباد - دو روزہ قومی اردو سمینار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-09

گر راج گورنمنٹ کالج نظام آباد - دو روزہ قومی اردو سمینار

اکیسویں صدی میں اردو زبان وادب کے لئے حوصلہ افزا امکانات
گر راج گورنمنٹ کالج نظام آباد میں دو روزہ قومی اردو سمینار سے شرکاء کا خطاب

اکیسویں صدی انفارمیشن ٹیکنالوجی ،معلومات اور تیز رفتار ترقی کی صدی ہے ۔ اس صدی میں دیگر زبانوں کے مقابلے میں اردو زبان کی ترقی کے امکانات ماضی کے مقابلے میں زیادہ ہیں ۔ اردو کی عالمی بستیاں اور اردو بولنے والوں اور اردو لکھنے پڑھنے والوں کی بڑھتی تعداد اس بات کی غماز ہے کہ اردو کا مستقبلاروشن ہے ۔ آج اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرنے والے طالب علم کو مایوس ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔ اور وہ اپنی قابلیت اور مہارت سے عصر حاضر کے تقاضوں سے خود کو ہم آہنگ کرتے ہوئے بہتر مستقبل بنا سکتا ہے ۔ اردو کسی ملک یا قوم یا مذہب کی زبان نہیں ہے ۔ اردو کے بولنے والے کئی غیر مسلم شعرا ور ادیب مشہور ہوئے ہیں ۔ اردو زبان اور رسم الخط کی بقا اسی وقت ممکن ہے جب اردو والے اپنے بچوں کو اردو میڈیم میں تعلیم دلائیں ۔ اور حکومت سرکاری طور پر زبان کی سرپرستی کرے ۔
گر راج گورنمنٹ کالج نظام آباد میں " اکیسویں صدی اردو ادب چیلنجز اور ان کا حل" کے موضوع پر منعقد ہونے والا یہ دورزہ قومی اردو سمینار ساری اردو دنیا کے لئے روشنی اور امیدوں اور عزائم کا پیغام پیش کرے گا۔ اس کے لئے سمینار کے کنوینر ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی اور گر راج کالج کے پرنسپل پروفیسر ایس لمبا گوڑقابل مبارک باد ہیں ۔ کہ انہوں نے ضلعی سطح پر قومی اردو سمینار منعقد کرتے ہوئے یہ ثابت کر دیا کہ کوئی بڑا کام اداروں سے نہیں بلکہ ارادے سے انجام پاتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار گر راج گورنمنٹ کالج میں 5اور 6فروری کو منعقد ہونے والے دو روزہ قومی اردو سمینار کے موقع پر خطا ب کرتے ہوئے مختلف پروفیسرس اور ماہریں زبان و ادب نے کیا۔ دوروزہ قومی اردو سمینار کا افتتاح پروفیسر محمد انور الدین شعبہ اردو یونیورسٹی آف حیدرآباد نے کیا۔ اس سمینار کے مہمان خصوصی پروفیسر مجید بیدار عثمانیہ یونیورسٹی،پروفیسر نسیم الدین فریس صدر شعبہ اردو مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد ،جناب تبسم فریدی ایڈیٹر مارننگ ٹائمز نظام آباد،جناب محمد نصیرالدین صاحب کرسپانڈنٹ تبارک ایجوکیشن سوسائٹی و بانی رکن تلنگانہ یونیورسٹی تھے ۔
پروفیسر مظفر شہ میری صدر شعبہ اردو یونیورسٹی آف حیدرآباد نے کلیدی خطبہ دیا۔ سمینار کا آغاز محمد عبدالسلام قمر کی دعا اور کالج کی طالبات کے ترانے سے ہوئی۔ ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی نے خطبہ استقبالیہ دیا۔ اور اس سمینار کے اغراض۔ و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اردو کی وراثت کو نئی نسل کو منتقل کرنا اور اردو زبان کو عصر حاضر کی ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا اور اردو میڈیم کے طلبا کے لئے بہتر مستقبل کی سمت آگے بڑھانا اس سمینار کا اہم مقصد ہے ۔ اور سمینار کا موضوع اسی مناسبت سے رکھا گیا۔ انہوں نے سمینار کے انعقاد کی اجازت کے لئے یوجی سی اور کالج پرنسپل اور دیگر کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر محمد انورالدین نے کہا کہ نظام آباد کا یہ اردو سمینار تاریخی اور کامیاب ہے ۔ انہوں نے سمینار کے انعقاد کے لئے کالج کے پرنسپل پروفیسر ایس لمبا گوڑاورکنوینر سمینار ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی کو مبارک باد پیش کی۔ اور اردو زبان و ادب اور تحقیق و تنقید کے حوالے سے امکانات پیش کئے ۔ ڈاکٹر نسیم الدین فریس نے سمینار کے موض۔ وع" اکیسویں صدی اردوادب چیلنجز اور ان کا حل" کو بے حد پسند کیا اور کہا کہ اردو کے مسائل کی نشاندہی کرنا اور انہیں حل کرنے کے لئے آگے آنا اردو والوں کی ذمہ داری ہے ۔ اور ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی نے یہ کام ضلع نظام آباد سے شروع کیا ہے ۔ جناب تبسم فریدی صاحب نے گر راج کالج میں اردو میڈیم کے قیام اور اردو صحافت کے غیرجانب دارارنہ رول پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر مظفر شہ میری نے اپنے کلیدی خطبہ میں اس بات پر زور دیا کہ اردو والوں کو اپنی زبان اور اس کے املا اور گرامر کے تحفظ پر توجہ دینی چاہئے ۔ انہوں نے اردو کی شعری و نثری اصناف میں مسائل اور امکانات پر روشنی ڈالی۔
پروفیسر ایس لمبا گوڑپرنسپل کالج نے کہا کہ یوجی سی کی جانب سے گر راج کالج کو " کالج برائے مہارت " کا درجہ دئے جانے کے بعد اس طرح کے سمیناروں کا انعقاد عمل میں لایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس طرح کے پروگراموں سے اردو کے مسائل جاننے اور انہیں حل کرنے کی روشنی ملے گی۔ انہوں نے کالج کی سطح پر ہر ممکن تعاون کا تیقن دیا۔ اور کالج میں اردو پی جی کلاس شروع کرنے کا بھی مشورہ دیا۔
محمد عابد علی لیکچر ر کامرس نے افتتاحی اجلاس کی کاروائی چلائی۔ ڈاکٹر محمد ناظم علی پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج موڑتا ڑنے شکریہ ادا کیا۔ سمینار کے پہلے اجلاس کی صدارت ڈاکٹر محمد انور الدین اور ڈاکٹر نسیم الدین فریس نے کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر سلمان عابد،مصطفی علی سروری اور ڈاکٹر فضل اللہ مکرم نے صحافت اور اردو اور روزگار کے مواقع پر لیکچر دئے ۔ کھانے کے وقفے کے بعد دوسرے اجلاس کی صدارت پروفیسر محمد انور الدین اور پروفیسر مجیدبیدار نے کی۔
اسی طرح دوسرے دن کے اجلا س کی صدارت پروفیسر مجید بیدار،ڈاکٹر فضل اللہ مکرم،ڈاکٹر محمد ابرارلباقی اور ڈاکٹر شیخ سلیم نے کی۔ اس سمینار میں ملک کے مختلف علاقوں سے آئے 40سے ذائد مقالہ نگار اردو اساتذہ،اور اسکالرز نے اردو زبان و ادب کے مختلف موضوعات پر اکیسویں صدی کے حوالے سے بات کی۔ مقالہ نگاروں میں ڈاکٹر شجاعت علی صدر شعبہ اردو یشونت کالج ناندیڑ،ڈاکٹر اطہر سلطانہ،ڈاکٹر موسیٰ اقبال،ڈاکٹر گل رعنا،تلنگانہ یونیورسٹی،ڈاکٹر جعفر جری،ڈاکٹر محمد ابرارالباقی ساتاواہانا یونیورسٹی کریم نگر ، ڈاکٹر محمد نشاط احمد یونیورسٹی آف حیدرآباد، ڈاکٹر فضل اللہ مکرم چیرمین بورڈ آف اسٹڈیز اورینٹل عثمانیہ یونیورسٹی، ڈاکٹر معید جاوید عثمانیہ یوینورسٹی ،ڈاکٹر نثار احمد ایس وی یونیورسٹی، ڈاکٹر سلمان عابد ،ڈاکٹر محمد عتیق اقبال اردوآرٹس کالج حیدرآباد،ڈاکٹر حمیرہ این ٹی آر ڈگری کالج محبوب نگر،مصطفی علی سروری اسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ ماس میڈیا مولانا آزاد نیشنل ارود یونیورسٹی، ڈاکٹر شیح سلیم صدر شعبہ اردو انوارلعلوم کالج حیدرآباد،ڈاکٹر محمد ناظم علی پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج موڑتاڑ،ڈاکٹر صفدر عسکری پرنسپل گورنمنٹ ڈگر ی کالج آرمور ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی گر راج کالج نظام آباد،ڈاکٹر طیب خرادی بنگلور ، ڈاکٹر محسن جلگانوی ایڈیٹر اوراق ادب اعتماد، محمد تقی ایڈیٹر ورق تازہ ناندیڑ، ضامن علی حسرت، محمد عزیزسہیل،سید حامد،شمیم سلطانہ،تبسم بیگم،مریم فاطمہ،محمد عبدالعزیز افتخار فہد ریسرچ اسکالرز شامل تھے ۔
اختتامی اجلاس کی صدارت جناب نصیر الدین صاحب نے کی اور اردو کے مسائل کے حل کے لئے اردو اساتذہ اور اداروں کو آگے آنے پر زور دیا۔ مقالہ نگاروں کو مہمانان خصوصی کے ہاتھوں سند اور مومنٹو پیش کئے گئے ۔ اس موقع پر یوجی سی کوآرڈینیٹر مسٹر نریش کمار ریاستی صدر اے پی جی سی ٹی اے کی گلپوشی کی گئی۔ ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی کے شکریہ پر دورزہ اردو سمینار کا اختتام عمل میں آیا۔ سمینار کے انعقاد کے لئے عزیز سہیل ریسرچ اسکالر عثمانیہ یونیورسٹی، محمد عابد علی ،سید حسب الر حمٰن،سید وارث علی ،محمد الیاس،میر یوسف علی،عائیش سلطانہ وغیرہ نے چلائے ۔

urdu seminar in giriraj government college nizamabad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں