جمعیۃ العلما ہند کے جنرل سیکریٹری کے بیان پر تنازعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-19

جمعیۃ العلما ہند کے جنرل سیکریٹری کے بیان پر تنازعہ

گذشتہ روز جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری محمود مدنی کے ایک ٹی وی چینل پر وزیراعلیٰ نریندر مودی کے بارے میں دیے گئے متنازعہ بیان پر گجرات کے مسلمانوں نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ "مودی نے حال میں مسلمانوں کے ساتھ اسکالرشپ کی رقم کی تقسیم کے معاملے میں امتیازی سلوک کیا اور 2002ء کے مسلم کش فسادات کیلئے جب تک مودی مسلمانوں سے معافی نہیں مانگ لیتے ہیں انہیں مسلم تسلیم نہیں کر سکتے ہیں "۔ واضح رہے کہ محمود مدنی نے اپنے بیان میں یہ کہا ہے کہ گجرات کے مسلمان ترقی کر رہے ہیں اور مودی ان کیلئے Un touchable نہیں رہے ہیں اور گذشتہ سال کے اسمبلی الیکشن میں مسلمانوں نے ترقی کے نام پر بی جے پی کو بھی و وٹ دیا ہے ۔ محمودمدنی نے مذکورہ بیان پر انسانی حقوق کے ایک کارکن جے ایس بندوق والا نے شدیدردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ "حال میں مودی نے مسلم طلباء کو مرکزی حکومت سے دی جانے والی اسکالرشپ دینے سے انکار کر دیا کہ اقلیتی فرقے کو اسکالرشپ کی تقسیم بھید بھاؤ کی پالیسی کا نتیجہ ہے ۔ مودی نفرت کی سیاست کر رہے ہیں اور جب تک وہ 2002ء کے مسلم کش فسادات کیلئے عام معافی نہیں مانتے ہیں مسلمان انہیں قبول نہیں کر سکتے ہیں "۔ مشہور سماجی کارکن تسیتا ستلواد نے کہاکہ مسلمانوں کو مودی کے راج میں انصاف نہیں ملا ہے ، ملسمان مودی کوکبھی معاف نہیں کر سکتے ہیں جب تک وہ اپنے جرم کی معافی نہ مانگ لیں ۔ رہی محمود مدنی کے بیان کی بات تو مسلمانوں کے رویہ کی وجہہ سے اس بیان کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔ جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے کہاکہ ان کے انٹرویو میں کہیں کوئی غلط بات نہیں ہے اگر ہے تو اس کی نشاندہی کی جائے میں معافی مانگنے اور اپنا بیان واپس لینے کیلئے تیار ہوں ۔ مولانا مدنی ین کہاکہ حیرت کی بات تو یہ ہے کہ جس بات کا ذکر فسانے میں کہیں نہیں ہے اس پر ہنگامہ کیوں ؟ انہوں نے بتایا کہ مجھ سے کہا گیا کہ گجرات کے ایک شہر میں بی جے پی نے مسلمان امیدوار کھڑے کئے ہیں جو سب جیت گئے ۔ اب میں کیا جواب دوں کہ وہ سب غیر مسلم و وٹوں سے جیت گئے ۔ ظاہر ہے کہ میں یہی تو کہوں گاکہ کچھ مسلمان بھی بی جے پی کو و وٹ دے رہے ہیں لیکن میں نے اس کی وضاحت بھی ساتھ ہی کی ہے کہ گجرات میں مسلمان بی جے پی کو کیوں و وٹ دے رہے ہیں ۔ پہلی وجہہ تو یہ ہے کہ مسلمان وہاں ڈر کی وجہہ سے و وٹ دے رہے ہیں ۔ انہیں وہیں رہنا ہے اگر وہ و وٹ نہیں دیتے اور کل ان کومارا جاتا ہے تو کون بچائے گا؟ دوسرے یہ کہ وہ اس وجہہ سے بھی بی جے پی کو و وٹ دے رہے ہیں کہ اس کے مقابلے پر جوہے وہ کون سا دودھ کا دھلا ہے ؟ محمود مدنی نے کہاکہ ان جملوں سے یہ مطلب کیسے نکل سکتا ہے کہ میں مودی کی حمایت کر رہا ہوں ۔

controversial statement of jamiat-ul-ulema-hind general secretary

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں