دلسکھ نگر بم دھماکے تحقیقات - ایف۔بی۔آئی کی مدد پر غور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-26

دلسکھ نگر بم دھماکے تحقیقات - ایف۔بی۔آئی کی مدد پر غور

آندھراپردیش پولیس کے اعلیٰ ذرائع نے آج انکشاف کیا کہ ریاستی پولیس ، دلسکھ نگر میں جمعرات کو ہوئے جڑواں دھماکوں کے مقام پر ضبط شدہ کلیدی سی سی ٹی وہ کیمرہ و فٹیج کے ذریعہ مشتبہ بم برادروں کی تصویرکا پتہ چلانے اور تفصیلی تجزیہ کی کوششوں میں امریکی جاسوس و تحقیقاتی ادارہ فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) سے مدد لینے پر غور کر رہی ہے ۔ ذرائع نے مزید کہا کہ دھماکوں کے مقام کے قریب دستیاب ہونے والے کیمرہ فٹیج سے تا حال نہ صرف قابل اعتبار سراغ دستیاب ہوئے ہیں بلکہ ایسے تین افراد کی شبہ کیا جا رہا ہے کہ غالبا انھوں نے ہی دھماکہ خیز مواد سے لدی سائیکل وہاں کھڑا کیا تھا تاہم ان کی تصاویر خاطر خواہ حد تک صاف نہیں ہے ۔دلسکھ نگر میں 21 فروی کو ہوئے جڑواں دھماکوں میں 16 افراد ہلاک اور117 زخمی ہوگئے تھے ۔ پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ فٹیج کو شہر میں واقع ایک فلمی لیباریٹری سے رجوع کردیا گیا ہے تاہم سراغ لگانے میں ہنوز کوئی اہم پیشرفت نہیں ہوئی ہے کیونکہ تصویر کو بہتر نہیں بنایا جاسکا ۔چنانچہ اس فٹیج کو عصری ٹکنالوجی سے لیس امریکی تحقیقاتی ادارہ ایف بی آئی سے رجوع کیا جائے گا ۔ علاوہ ازیں اس فٹیج کو مزید تجزیہ کا عمل شروع کردیا ہے ۔ باخبر ذرائع نے کہا ہے تحقیقات کنندگان اس نظریہ کے حامی ہیں کہ ریموٹ کنٹرول سے نہیں بلکہ ٹائمر آلہ کے ذریعہ دھماکے کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ریموٹ کنٹرول کا استعمال کرنا اس لیے بھی مشکل تھا کہ پہلے دھماکہ سے لہروں کا تسلسل درہم برہم ہوسکتا تھا جس کےبعد دوسرا دھماکہ کرنا عملا ممکن نہیں ہوسکتا تھا ۔ چنانچہ یہ خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ ٹائمز آلہ کے ذریعہ یہ دھماکے کئے گئے ہیں ۔ اس دوران پولیس نے تحقیقات میں شدت پیدا کرتے ہوئے آج دلسکھ نگر اور اطراف کے علاقوں میں واقع چند ہوٹلوں اور لاجوں کے رجسٹروں کا تفصیلی جائزہ لیا اور وہاں قیام کرنے والے افراد کے ناموں اور پتہ کی توثیق کی کوشش کی گئی ۔ حیدآباد اور سائبرآباد پولیس اگرچہ 15ٹیمس تشکیل دئےچکی ہے اور قومی تحقیقاتی ادارہ (این آئی اے) کی مدد لی جارہی ہے اسکے باوجود پولیس کو ہنوزکوئی اہم سراغ دستیاب نہیں ہوسکا ہے ۔ اس دوران مہاراشڑا میں منظم جرائم پر کنٹرول کے قانون (مکوکا)کی ایک عدالت نے ممبئی میں آج مہاراشٹرا کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) کو حیدرآباد میں گزشتہ ہفتہ ہوئے جڑواں دھماکوں کے ضمن میں دو ملزموں سے پوچھ کچھ کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔ فیروزسید اور عرفان لنگڑے ان 8 گرفتار شدگان میں شامل ہیں جنھیں گزشتہ سال پونے کی جنگلی مہاراج روڈ پر ہوئے دھماکوں کے سلسلے میں حراست میں لیا گیا تھا ۔ اے ٹی ایس کے ایک عہدیدار نے کہا کہ فیروز اور عرفان سے حیدآباد دھماکوں کے بارے میں پوچھ کچھ کے لیے عدالت سے اجازت کی درخواست کی گئی تھی اور عدالت نے ہماری کو درخواست کو منظور کر لیا ہے ۔

Hyderabad blasts: India may seek FBI's help in identifying attackers

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں