بالی ووڈ اداکار پران - ہیرو سے زیادہ مقبول ویلن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-17

بالی ووڈ اداکار پران - ہیرو سے زیادہ مقبول ویلن

ہندی فلموں کا ذکر پران کے تذکرے کے بغیر ادھورا ہے ۔ وہ 12!فروری 1920 کو پرانی دہلی میں ایک دولت مند پنجابی خاندان میں پیدا ہوئلے ۔ ان کے والد کیول کرشن سکندایک سیول انجینئر تھے ۔ ان کی والدہ رامیشوری دیوی تھیں ۔ ان کے جملہ 4بیٹے اور 3بیٹیاں تھیں ۔ والد کے کام کی وجہہ سے انہیں مختلف شہروں کے اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنا پڑا۔ ان میں دہرہ دون، کپورتھلا، میرٹھ اور اٹاوا شامل ہیں ۔ بالآخر انہوں نے رامپور کے رضا ہائی اسکول سے میٹرک پاس کیا۔ اس کے بعد انہیں فوٹوگرافی کا شوق پیدا ہوا۔ دہلی کے اے داس اینڈ کمپنی میں شمولیت اختیار کی۔ اسی سلسلہ میں وہ شملہ گئے جہاں مدن پوری سے ملاقات ہوئی جو اسٹیج پر رام لیلا پیش کرتے تھے ۔ پران نے ان کے ساتھ اسٹیج پر سیتا کا رول ادا کیا۔ ان دنوں فلم انڈسٹری لا ہور میں تھی۔ پران کی ملاقات ایک مرتبہ لا ہور کی ہیرا منڈی میں رائٹر ولی محمد ولی سے ہو گئی جو دلسکھ پنچولی کے لئے کام کرتے تھے ۔ اس طرح پنجابی فلم یملا جٹ(1945) میں پران کو پہلی مرتبہ ویلن کا رول ملا۔ یہ فلم ہٹ ثابت ہوئی۔ اس کے بعد لا ہور فلم انڈسٹری میں پران نے کچھ 22فلموں میں کام کیا۔ پنچولی کی فلم خاندان (1942) میں پران ہیروبن کر سامنے آئے ۔ نورجہاں ان کی ہیروئن تھیں ۔ آزادی ے بعد جب ملک تقسیم ہوا تو پران ممبئی آ گئے ۔ اس دوران ولی محمد فلمساز بن گئے اور بامبے کے فیس اسٹوڈیو کے نام سے فلمیں بنانے لگے ۔ پران نے ان کی فلموں پتلی، گرہستی ، شیش محل ، عدالت اور جشن میں کام کیا۔ پران کو بطور ویلن بھی زیادہ رول ملتے تھے ۔ خاص طور سے دلیپ کمار، دیوآنند، راج کپور کے ساتھ ان کی جوڑی خوب جمتی تھی۔ اس لئے 1950سے 1960 کے دہے میں ان ہیروزکی فلموں میں اکثر پران کو دیکھا جاسکتا ہے ۔ اگرچہ وقت کے ساتھ ان ہیروزکا دور ختم ہوتا گیا لیکن پران کا دور پروان چڑھتا گیا۔ شمی کمور، جوائے مکرجی، راجندر کمار سب ایک وقت کے عہد فلموں سے دور ہو گئے ۔ لیکن پران کی فلمیں کم نہیں ہوئیں ۔ پران نے 1948ء میں دیو آنند کے ساتھ کام شروع کیا تھا اور 1980ء تک ان کے ساتھ رہے ۔ ایک وقت ایسا آ گیا کہ پران ہیرو سے زیادہ معاوضہ لینے لگے ۔ وقت کے ساتھ وہ نئے ہیروز امیتابھ بچن، دھرمیندر کے ساتھ بھی فلموں میں وہی کردار میں نظر آئے ۔ پران کو 1997ء میں فلم فئیر نے کارنامہ حیات ایوارڈ پیش کیا۔ حکومت ہند نے پدمابھوشن ایوارڈ سے نوازا۔ 18!اپریل 1945ء کو پران نے شکلا اہلوالیہ سے شادی کی۔ ان کے دو بیٹے اروند اور سنیل جب کہ ایک دختر پنکی ہے ۔ پران نے 800 سے زیادہ فلموں میں کام کیا اور تقریباً3نسلوں کے اداکاروں کے ساتھ انہوں نے کام کیا۔ انہیں "ویلن آف ملینیم" قراردیا گیا۔ پران کی یادگار فلموں میں دلیپ کمار کی آزاد، مدھومی، دیوادس، دل دیا دردلیا، رام اور شیام اور نیادور، دیوآنندکی ضدی، منیم جی، امردیپجب پیار کسی سے ہوتا ہے ، راج کپور کی آہ، چوری چوری، جاگتے رہو، چھلیہ، جس دیش میں گنگا بہتی ہے ، دل ہی تو ہے ، امیتابھ بچن کے ساتھ زنجیر وغیرہ شامل ہیں ۔ پران نے کشور کمار اور محمود کی فلموں سے جو ویلن کا کردار کیا ہے ان میں سادھو اور شیطان، من موجی، ہاف ٹکٹ وغیرہ شامل ہیں ۔

bollywood actor Pran - a famous villian

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں