عبداللہ یوسف علی کا انگریزی ترجمۂ قرآن - آج بھی معتبر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-18

عبداللہ یوسف علی کا انگریزی ترجمۂ قرآن - آج بھی معتبر

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر خلیق احمد نظامی مرکزی برائے قرآنی مطالعات کے زیر اہتمام "عبداﷲ یوسف علی کا ترجمہ قرآن: گذشتہ 80 سال کا منظر نامہ" موضوع پرمنعقدہ خصوصی خطبہ پیش کرتے ہوئے ڈرہم، امریکہ کی ڈیوک یونیورسٹی کے پروفیسر بروس بی لارینس نے کہاکہ عبداﷲ یوسف علی نے 80سال پہلے قرآن کا جو ترجمہ کیا ہے وہ آج بھی معتبر ہے اور آج بھی 90فیصد مسلم نوجوان انہیں کے ترجمہ سے استفادہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ قرآن مقدس کے مختلف زبانوں میں تراجم ہوتے رہے ہیں اور انگریزی زبان میں بھی بہت سے اسکالرز نے قرآن کا ترجمہ کیا ہے لیکن معنی آفرینی کے اعتبار سے آج بھی عبداﷲ یوسف علی کے ترجمے کو ہی سب سے زیادہ معتبر خیال کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ شمالی امریکہ کے بازار میں آمنہ پبلی کیشنز کے زیر اہتمام 1977ء میں دوبارہ شائع شدہ ان کے ترجمے کی سب سے زیادہ قدر افزائی ہوتی رہی ہے ۔ پروفیسر لارینس نے کہاکہ وہ اس سے قبل بھی تشریف لا چکے ہیں اور پروفیسر خلیق احمد نظامی سے ملاقات کر چکے ہیں جن کے نام پر اس مرکز کا قیام عمل میں آیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ شیخ محدث دہلوی نے قرآن کے ترجمے کی روایت کو آگے بڑھایا۔ پروفیسر لارینس نے کہاکہ ان کی خوش نصیبی ہے کہ انہیں گذشتہ روز مسلم یونیورسٹی کے جسلہ تقسیم اسناد میں حاضر ہونے کا موقع ملا اور وہ یونیورسٹی کی شاندار علمی روایات اور یہاں کے پرامن تعلیمی ماحول سے بے حد متاثر ہوئے ہیں جس کیلئے وائس چانسلر جنرل شاہ کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ پروفیسر خلیق احمد نظامی مرکز کے ڈائرکٹر پروفسر احتشام اے نظامی نے پروفیسر لارینس کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ پروفیسر لارینس کا شمار دنیا کے ان عالموں میں ہوتا ہے جنہوں نے اسلام کے مختلف پہلوؤں پر کتابیں لکھی ہیں ۔ وہ ہندوستان کی صوفی تحریک سے بے حد متاثر ہیں اور انہوں نے حضرت نظام الدین اویاء پر بھی کتاب لکھی ہے ۔ پروفیسر لارینس نے مختلف مذاہب کا تقابلی مطالعہ بھی کیا ہے اور انہیں لیکچر پیش کرنے کیلئے پوری دنیا میں مدعو کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے "سائبر اسپیس میں مذہب" اور "اسلام تشدد سے پر" نام سے کتابیں بھی تصنیف کی ہیں ۔ پرو وائس چانسلر بریگیڈے ئر ایس احمد علی نے کہاکہ صحیح بات یہ ہے کہ مقدس قرآن کا ترجمہ نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہاکہ قرآن کے چار تراجم کا مطالعہ کیا ہے اور انہیں عبداﷲ یوسف علی کا ترجمہ بہتر معلوم ہوا۔ انہوں نے کہاکہ مولانا مودودی نے قرآن پاک کا اردو ترجمہ کیا ہے وہ بھی بہت مستند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت نے بھی یوسف علی کے ترجمے کو استناد بخشا ہے ۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ عبداﷲ یوسف علی کے ترجمے کو پڑھیں جنہوں نے ایک انتظامی افسر ہونے کے باوجود قرآن کے ترجمے کیلئے اپنی زندگی وقف کر دی۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹ کے وائس چانسلر لفٹیننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ ان کے والدین روزانہ صبح سویرے قرآن کا مطالعہ کرتے تھے اور 16سال کی عمر میں انہوں نے بھی قرآن کے کئی ترجموں کا مطالعہ کر لیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اﷲ کو مختلف زبانوں میں الگ ناموں سے پکارا جاتا ہے مثلان اردو میں خدا اور انگریزی میں گاڈ۔ انہوں نے اس لیکچر کیلئے پروفیسر لارینس کا خصوصی طور سے شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کی نظامت ڈاکٹر ایف ایس شیرانی نے کی اور مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔

Professor Bruce B. Lawrence, Duke University, USA, delivering a lecture on "Abdullah Yusuf Ali's Translation of the Quran – An 80 Year Retrospective"

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں