Hyderabad twin blasts: Salman Khurshid seeks support for NCTC
مجوزہ قومی مرکز برائے انسداد دہشت گردی کی تائید کامطالبہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ مسٹر سلمان خورشید نے آج کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں اور ریاستی حکومتوں کو چاہئے کہ دہشتگردی کے چیلنج کے خلاف مقابلہ کرنے کیلئے اجتماعی ردعمل کا اظہار کریں ۔ پارلیمنٹ کے باہر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر سلمان خورشید نے کہاکہ یہ کسی پر ذمہ داری عائد کرنے کا سوال نہیں ہے ۔ یہ ہم سب کو بشمول تمام سیاسی جماعتوں اور ریاستی حکومتوں کے علاوہ تمام عوام کیلئے ایک اجتماعی فکر و تشویش کا مسئلہ ہے ۔ جو لوگ حکمرانی میں مرکزی سطح پر بھی شامل ہیں ان کیلئے بھی یہ ذمہ داری کا مسئلہ ہے کہ وہ دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے اجتماعی ذمہ داری کو سمجھیں ۔ مسٹر خورشید سے سوال کیا گیا تھا کہ آیا حکومت مجوزہ انسداددہشت گردی مرکز کے قیام کیلئے زور دے گی کیونکہ اب حیدرآباد میں جڑواں بم دھماکے ہوئے ہیں جن میں کم ازکم 16افراد ہلاک اور 120افراد زخمی ہو گئے ہیں ۔ ملک میں اپوزیشن کے اقتدار والی ریاستیں اس مرکز کے قیام کی مخالفت کر رہی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اس سے ریاستوں کے حقوق سلب ہو سکتے ہیں ۔ مسٹر خورشید نے کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کے خلاف اپنے موقف کو واضح کرنے سے گریز کرنا چاہئے اور تنگ نظر سیاسی مفادات کے حصول سے بچنا چاہئے ۔ ہمیں قومی مفاد کو ذہن میں رکھتے ہوئے وسیع تر منظر نامہ کو دیکھنا چاہئے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں