Police sectarian mentality against Muslims - Asaduddin Owaisi
صدرکل ہند مجلس اتحادالمسلمین ورکن پارلیمنٹ حیدآباد بیرسٹر اویسی نے سی این این آئی بی این چینل پر راجدیپ سردیسائی سے بات چیت کرتے ہوئے کہ دلسکھ نگر دھماکاوں کی تحقیقات میں مسلمانوں کو بلی کا بکرا بنایا جارہا ہے ۔ ملک میں 2006 ء کے بعد سے کم از کم7 بڑے دہشت گرد حملوں کو ممنوعہ تنظیم انڈین مجاہدین سے جوڑا گیا ۔ جب کبھی ہندوستان میں حملے ہوتے ہیں انٹلی جنس ایجنسیاں تین چہروں یٰسین ،ریاض اور اقبال بھٹکل برادران کو ہندوستان کے سب سے مطلوبہ مشتبہ دہشت گرد سمجھتی ہیں ۔ انٹلی جنس ایجنسیوں کا شاید یہ ماننا ہے کہ یہ تنظیم اب ایک بی بی اویونٹ کی طرح کام کررہی ہے ۔ اس موضوع پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کہا کہ چاہے مالیگاؤں دھماکے ہوں یا مکہ مسجد ہر دہشت گرد حملہ میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا ۔ بیرسٹراویسی نے مسلمانوں کو ویلن بنانے کے لیے پولیس کی "فرقہ وارانہ ذہنیت " کو ذمہ دار نہیں ٹہرا سکتے ۔ پولیس کی فرقہ وارانہ ذہنیت کی وجہ سے ہندوستان میں ہر مقام ایک نرم نشانہ ہے ۔ پولیس اپنا کام نہیں کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ انٹلی جنس بیورو نے مالیگاؤں دھماکوں،مکہ مسجد دھماکوں ، مکہ مسجد دھماکوں اور دوسرے دہشت گرد حملوں میں کیا گیا ۔ مسلمان ،انڈین مجاہدین جیسے گروپوں پر یقین نہیں رکھتے ۔بی جے پی لیڈر ترون وجئے نے مباحث کے دوران کہا کہ دہشت گرد فرقہ وارانہ تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں لیکن وہ ہندستان میں کامیاب نہیں ہوسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مسلمانوں کو ویلن نہیں بنا رہا ہے ۔ ہندؤں ، سکھوں اور عیسائیوں کی طرح مسلمان بھی اصل دھارے میں شامل ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں