Pak Taliban rejects declaration adopted by political parties
تحریک طالبان پاکستان نے سرکردہ سیاسی جماعتوں کے منظورہ ایک اعلامیہ کو مسترد کردیا جس کے ذریعہ دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے مذاکرات کی اپیل کی گئی ۔ تحریک طالبان نے بتایا کہ آنے والے عام انتخابات پر نظر رکھتے ہوئے اس کی تیاری عمل میں آئی ہے ۔ممنوعہ تحریک طالبان نےمزید بتایا کہ تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل کانفرنس کا جمعرات کو اسلام آباد میں دہشت گردی کے مسائل پر تبادلہ خیال عمل میں آیا تھا تاہم اس ذریعہ عکسریت پسندوں کے ساتھ امن مذاکرات کا روڈ میاپ پیش نہیں کیا جا سکا ۔ عکسریت پسندوں کا کہنا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے منعقدہ کانفرنس پارٹی کی انتخابی مہم کا حصہ ہے ۔ طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے میڈیا کو بتایا کہ ہم حکومت اور فوج کے ساتھ سنجیدہ و با مقصد مزاکرات کے ہنور منتظر ہیں ۔ صاف بات یہ ہے کہ کانفرنس سے ہم شرکاء کی حیثیت سے متاثر نہیں ہوئے ہیں جب کہ یہ کانفرنس ہم سے امن مذاکرات کا روڈ میاپ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ احسان نے بتایا کہ سیاسی جماعتوں کی کانفرنس میں جماعت اسلامی کی عدم موجدگی نے میٹنگ پر ایک سوالیہ نشان لگادیا ہے ۔ انہوں نے طالبان کی امن مساعی کی مخلافت پر چند صحافیوں پر تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ "آگ بدستور سلگتی رہے" طالبان نے اس سے پہلے حکومت کے اس مطالبہ کو مسترد کردیا تھا کہ امن مذاکرات سے قبل انھیں ایک ماہ طویل جنگ بندی کا اعلان کرنا چاہیے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں