جنسی جرائم آرڈیننس - خواتین تنظیمیں غیر مطمئن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-03

جنسی جرائم آرڈیننس - خواتین تنظیمیں غیر مطمئن

شادی شدہ زندگی میں فریق ثانی کی مرضی کے بغیر جنسی تعلق اور فوج کے خصوصی اختیارات کے قانون پر نظر ثانی سے متعلق ورما کمیشن کی سفارشات کو نظر انداز کرتے ہوئے لائے گئے کریمنل لا آرڈنینس پر خواتین تنظیموں کے احتجاج کے پس منظر میں حکومت نے آج مجوزہ قانون کی مدافعت کی اور کہاکہ اس نے انتہائی سنجیدگی سے ان سفارشات پر ردعمل ظاہر کیا ہے ۔ وزیر قانون اشونی کمار نے مزید کہاکہ قانو ن سازی ایک متواتر عمل ہے اور آرڈنینس میں جن مسائل کا احاطہ نہیں کیا گیا ان سے دیگر قوانین کے ذریعہ نمٹا جاسکتا ہے ۔ وہ کریمنل لا ترمیمی آرڈنینس پر خواتین گروپوں کے احتجاج کے بارے میں سوالوں کا جواب دے رہے تھے ۔ اس آرڈنینس کے مطابق علیحدگی کے دوران بیوی کے ساتھ مرضی کے بغیر جنسی تعلق پر 7سال تک قید کی سزا دی جاسکتی ہے ۔ خواتین کے خلاف جنسی تشدد سے متعلق آرڈنینس پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔ سی پی آئی ایم نے پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن سے کچھ ہفتے پہلے آرڈنینس لاتے ہوئے جمہوری طریقہ کار کی مخالفت پر حکومت پر تنقید کی اور کہاکہ وہ طریقہ کار اور مواد کی بنیاد پر اس اقدام کی مخالف ہے ۔ خواتین کی تنظیموں نے جنسی جرائم سے متعلق آرڈنینس کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ یہ حکومت پر عوام کے اعتماد سے دغا کے مترادف ہے ۔ ان تنظیموں نے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے کہاکہ اس آرڈنینس پر دستخط نہ کریں ۔ خواتین کے حقوق کی کارکن بروندا گرو ور نے کہاکہ یہ آرڈنینس عوام کے اعتماد سے دغا کے مترادف ہے ۔ حکومت کی جانب سے اس آرڈنینس کی تجویز میں شفافیت کے فقدان پر ہمیں تشویش ہے ۔

Ordinance against sexual crimes is a complete betrayal of people's faith: Women activists

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں