11 فروی 2006ء کوٹریکٹر کے ڈرائیور باشاہ نے مخالف سمت سے آنے والی ایک منی ویان کو ٹکر دے دی تھی جس کے نتیجہ میں 8 سعودی خاتون ٹیچرس اور ان کا مصری ڈرائیور ہلاک ہوگئے تھے ۔ بادشاہ کو حادثہ سبب بننے کا خاطی پایا گیا اور لواحقین کے رشتہ داروں کو خون بہا کے طور پر 63 ہزار 500 سعودی ریال ادا کرنے کا حکم دیا جبکہ باشاہ کی تنخواہ صرف 1200 سعودی ریال تھی ، باشاہ اس قدر کثیر رقم ادا کرنے کا متحمل نہیں تھا جس کی وجہ سے اسے جیل بھیج دیا گیا جہاں اس نے 7 برس گزارے ۔
باشاہ کے مطابق ایک دن دوپہر میں جیل کا ایک عہدیدار میرے پاس آیا اور کہا کہ شاہ عبداللہ نے اپنی ذات سے آپ کی طرف سے دیت ادا کردی ہے ۔ باشاہ نے کہا "مجھے کوئی امید نہیں تھی کہ میں کبھی جیل سے باہر آسکوں گا لیکن مہربان شاہ عبداللہ نے انسانیت نوازی دکھائی ، جس کی وجہ سے میں آزاد ہوسکا۔"
King Abdullah pays blood money for Indian convict
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں