کشمیر - لڑکیوں کے بینڈ گروپ سے 3 ارکان دستبردار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-05

کشمیر - لڑکیوں کے بینڈ گروپ سے 3 ارکان دستبردار

کشمیر میں تمام لڑکیوں پر مشتمل خصوصی راک بیانڈ کے 3 نوجوان ارکان نے اس سے علیحدگی کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ کشمیر کے مفتی اعظم کی جانب سے موسیقی ونغمہ سرائی کو غیر اسلامی قرار دینے کے ایک دن بعد گروپ کی 3 لڑکیوں نے بیانڈ سے دستبردار ہو جانے کا فیصلہ کیا۔ مفتی اعظم نے انہیں علیحدہ ہو جانے کا مشورہ دیا تھا۔ لڑکیوں نے اگرچہ اس مسئلہ پر خاموشی اختیار کر لی ہے لیکن ان سے قربت رکھنے والے ذرائع نے بتایا کہ لڑکیوں نے رقص و موسیقی سے توبہ کر لی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ان لڑکیوں کو آن لائن دھمکیاں دی جا رہی تھیں اور سماج کے ایک طبقہ کی جانب سے تنقیدیں کی جا رہی تھیں ۔ مفتی اعظم بشیر الدین احمد نے کل ایک فتوی جاری کرتے ہوئے گانے بجانے کو غیر اسلامی قراردیا۔ انہوں نے اس کی توثیق کرتے ہوئے کہا "میں نے کہا ہے کہ گانا ، بجانا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے "۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ کشمیر کے پہلے لڑکیوں پر مشتمل راک بیانڈ سے علیحدگی اختیار کر لینے کا انہوں نے گروپ کے ارکان کو مشورہ دیا ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کا گانا بجانا سماج میں کسی تعمیر رول کا مؤجب نہیں ہو سکتا۔ چیف منسٹر عمر عبداﷲ کے بشمول کئی سیاسی وسماجی قائدین نے لڑکیوں کی تائید میں آواز اٹھائی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ عمر نے پہلے تو ٹوئٹر پیچ پر اس فتویٰ کو قبول نہ کرنے کا اعلان کیا لیکن فوراً ہی اسے ہٹادیا۔ نوجوان کشمیری لڑکیوں کا یہ پروگرام گذشتہ سال دسمبر میں اس وقت منظر عام پر آیا جب انہوں نے سالانہ مقابلوں میں حصہ لیا۔ اس کے بعد انہیں دھمکیاں دی گئیں اور وہ خاموشی اختیار کر لینے پر مجبور ہو گئیں ۔ نغمہ نذیر، فرح دیبا اور انیکہ خالد نے جو تمام دسویں جماعت کی طالبات ہیں "پراگاش(روشنی) کے نام سے اپنی نوعیت کا پہلا لڑکیوں پر مشتمل بیانڈگروپ بنایا اور گذشتہ سال کے مقابلوں میں انعام حاصل کیا۔

Kashmir girl band quits after fatwa

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں