Israeli, Palestinian Leaders Welcome Obama's middle east Visit
اسرائیل اور فلسطینی علاقوں میں سرکاری عہدیداروں نے امریکی صدر بارک اوباما کے مجوزہ دورہ کا خیرمقدم کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس سے اوباما کے اس عزم کا اظہار ہوتا ہے کہ صدارت کی دوسری مدت میں ان کی خارجہ پالیسی میں مشرق وسطی کو ترجیحی مقام حاصل ہو گا۔ اسرائیلی اور فلسطینی عہدیداروں نے اوباما کو مجوزہ دورہ کا خیرمقدم کیا۔ صدارت کی دوسری مدت میں یہ ان کا پہلا غیر ملکی دورہ اور یہاں ان کی صدارت کا بھی پہلا دورہ ہو گا۔ اوباما 2008ء میں اپنی انتخابی مہم کے دوران اسرائیل گئے تھے ۔ وزیراعظم بنجامن نتن یا ہو کے ترجمان مارک ریگیو نے کہاکہ اس دورہ سے امریکہ اور اسرائیل کے درمیان گہرے تعلق کا اظہار ہو گا۔ اس دورہ سے دونوں ملکوں کے درمیان پائے جانے والے نہایت اعلیٰ تعاون کے بارے میں بات چیت کا موقع ملے گا اور ہم بعض دشواریوں کے بارے میں بھی بات کریں گے ۔ ان میں سب سے پہلے وہ خطرہ ہے جوایران کے نیوکلیر اسلحہ کے حصول کی کوشش سے پیدا ہوا ہے ۔ وائٹ ہاوس نے اگرچہ اس دورہ کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے لیکن اسرائیلی میڈیا نے کہاکہ یہ نتن یا ہو کی اپنی مخلوط حکومت تشکیل کے بعد مارچ کے آخر میں ہو گا ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں