Iran marks 34th anniversary of Islamic revolution
ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے آج کہا کہ تہران کے دباؤ کے تحت اس کے متنازعہ نیوکلیر پروگرام کے تعلق سے مذا کرات نہیں کرے گا لیکن وہ اس کے حریفوں سے اس وقت بات چیت کرے گا اگر وہ اس کو بندوق دکھانا روک دیں ۔ اسلامی انقلاب کی 34ویں سالگرہ کے موقع پر اپنی تقریر میں احمدی نژاد کا لب و لہجہ ایران کے روحانی رہنما آیت اﷲ علی خامنہ ای کے مقابلے میں زیادہ مفاہمانہ تھا۔ جبکہ آیت اﷲ خامنہ ای نے 7!فروری کو دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست بات چیت کی امریکہ کی تجویز کو یکسر مسترد کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ احمدی نژاد کو نیوکلیائی پروگرام سے متعلق بات چیت کی اجازت دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے ۔ یہ اختیار خامنہ ای کو حاصل ہے ۔ تہران کے آزادی چوک پر ایک بڑے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے احمدی نژاد نے کہاکہ ایران کو بندوق دکھا کر اس کے ساتھ بات چیت کرنے کی امید نہیں رکھ سکتے ۔ انہوں نے کہاکہ بات چیت صرف اپنی رائے یا اپنا موقف مسطل کرنے کیلئے نہیں ہونی چاہئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ ایران کو دھمکی دینا بند کر دیں تو میں خود آپ سے بات کروں گا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں