HC orders wind-up, end of the road for Dunlop
کلکتہ ہائی کورٹ نے ہگلی کے شاہ گنج میں واقع ڈنلپ کارخانہ کے تعلق سے آج جمعرات کو فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ ڈنلپ کارخانہ کے سازو سامان فروخت کر کے مزدوروں کے 2300کروڑروپئے کے بقایہ جات کی ادائیگی کی جائے ۔ یہ حکم جسٹس سنجیب بنرجی کی سنگل بنچ نے دیا۔ رپورٹ کے مطابق برسوں سے بند ڈنلپ کارخانہ کو چلانے کیلئے ریاستی حکومت نے اپنے طورپر بھرپور کوشش کی اور اس کے مالک پون روئیا سے کارخانہ چالو کرنے کیلئے بار بار کہا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ دھیرے دھیرے مزدوروں کا بقایہ بھی ادا کریں ، ریاستی حکومت اس میں تعاون دے گی لیکن ڈنلپ کارخانہ کے مالک پون روئیا نے اس پر کوئی غور نہیں کیا اور مزدوروں کی روزی روٹی کا معاملہ التواء میں پڑا رہا۔ ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعدیہ بات صاف ہو گئی کہ ڈنلپ کارخانہ ہمیشہ کیلئے بند ہو گیا۔ اب اس کے سازوسامان فروخت کر کے مزدوروں کا بقایا ادا کیا جائے گا۔ اس فیصلہ سے ڈنلپ کارخانہ کے تقریباً1700مزدور بے روزگار ہو جائیں گے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں