پٹرول اور ڈیزل قیمتوں کا معاملہ - مرکز سے جئے للیتا کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-17

پٹرول اور ڈیزل قیمتوں کا معاملہ - مرکز سے جئے للیتا کا مطالبہ

مرکزی حکومت پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو متعین کرنے کی پالیسی تبدیل کرے
ہر ماہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھانا غریب اور متوسط طبقے کو دھوکہ دینے کے مترادف۔ جئے للیتا

پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلی جئے للیتا نے اپنے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا ہے کہ ایک طرف محکمہ انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی،محکمہ اسپورٹس، محکمہ دفاع میں کروڑوں روپئیوں کی بدعنوانیاں ہورہی ہیں، اور دوسری طرف پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے روز مرہ استعمال کی جانے والی ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے، جو بلا شبہ غریبوں اور متوسط طبقات کے پیٹ میں لات مارنے اور انہیں دھوکہ دینے کے مترادف ہے، انہوں نے اپنے بیان میں سخت رویہ اپناتے ہوئے مرکزی حکومت کی پالیسی پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریٹائیل سیکٹڑمیں ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 55پیسوں اور ہول سیل سیکٹر میں فی لیٹر 11.50روپئیوں کی قیمت بڑھا کر ابھی تک جس قلم سے دستخط کئے گئے تھے، اس کی سیاہی ابھی سوکھی بھی نہیں کہ مرکزی حکومت نے دوبار ہ پٹرول کی قیمت میں ڈیڑھ روپئے اور ڈیزل کی قیمتوں میں 45پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا ہے، جو سراسر غریب اور متوسط طبقے کے ساتھ ایک دھوکہ ہے، وزیر اعلی جئے للیتا نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے اپنی پالیسی کے تحت تیل مصنوعات کمپنیوں کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کے متعین کرنے کا اختیار دیدیا ہے، اسی وجہ سے پٹرول اورڈیزل کی قیمتوں میں بار بار اضافہ کیا جا رہا ہے اور مہنگائی کے راستے کھل گئے ہیں، لہذاوزیر اعلی جئے للیتا نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کے پالیسی میں تبدیلی لا کر ہی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کے اضافہ پر کنٹرول کیا جاسکتا ہے، انہوں نے فی الحال قیمتوں کے متعین کردہ طریقے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بین الاقوامی قیمت کے مطابق متعین کی جاتی ہیں، لیکن ہمارے ملک میں دستیاب 25فی صد خام تیل اور اس تیل کو صاف کرنے کے لیے جو اخراجات آتے ہیں اس کی بنیاد پر اور باہر ممالک سے درآمد کئے جانے والی خام تیل کی قیمت اور اس تیل کو صاف کرنے کے لیے جو اخراجات آتے ہیں اس کی بنیاد پر اورمستحکم غیر ملکی کرنسی کی قیمت کی بنیاد پر اگر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو متعین کیا جائے تو عوام کو نہ صرف پٹرول اور ڈیزل کم قیمت میں دستیاب ہونگیں بلکہ ضروری اشیاء کی قیمتیں بھی کنٹرول میں رہیں گی، لیکن مرکزی حکومت مذکورہ حکمت عملی کی بجائے Import parity price اور Export parity priceکے مطابق حساب لگا کرTrade parity priceکے تحت محسوب کر کے اسی بنیاد پر ہندوستان میں ڈیزل کی قیمتوں کو متعین کیا جا رہا ہے، اس طرح سے قیمتوں کے متعین کئے جانے کی وجہ سے مرکزی حکومت کی تیل کمپنیاں ہر سال اربوں روپئیوں کا منافع کما لیتی ہیں، لہذا قیمتوں کے متعین کرنے کے مذکورہ طریقے اور مرکزی حکومت کی اس غلط پالیسی کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، اور اسی غلط پالیس کی وجہ سے ہر ماہ مرکزی حکومت کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے، جس سے غریب عوام پر مہنگائی کا قسطوں میں بوجھ ڈالا جا رہا ہے، انہوں نے مرکزی حکومت کو انتباہ کیا ہے کہ فی الحا ل جو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، اس کی وجہ سے ایک بار پھر تمام ضروری اشیاء کی قیمتوں میں تیز ی سے اضافہ ہو جائے گا، اور روز مرہ کی زندگی میں استعمال ہونے والے ضروری اشیاء چاول، گیہوں، دال اور سبزیوں کے داموں میں اتنا اضافہ ہو جائے کہ ایک عام آدمی ان تمام اشیاء کو خریدنے کے قابل نہیں رہے گا، اور اس کے علاوہ پرائیوٹ بسوں اور سواریوں کے کرایہ میں بھی اضافہ ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، انہوں نے مرکزی حکومت سے ریاست تمل ناڈو کے عوام کی طرفسے مطالبہ کیا ہے کہ مرکزی حکومت نے جو ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں کو متعین کرنے کا اختیارتیل کمپنیوں کو دے رکھا ہے، اس اختیار کو اور عوام کی مفاد کی خاطر جو پہلے ہی سے مہنگائی کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں ان کا خیال رکھتے ہوئے اضافہ کردہ پٹرول، ڈیزل قیمتوں کو فوری طور پر واپس لینے کے اقدامات کرے۔

Fuel price hike: Jayalalithaa demands change of pricing policy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں