پٹنہ - مسلم احتجاج کے بعد سوریہ نمسکار قانون میں تبدیلی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-18

پٹنہ - مسلم احتجاج کے بعد سوریہ نمسکار قانون میں تبدیلی

ثانوی تعلیم کے ڈائرکٹر مسٹر کمل کمار سنہا نے ایک نوٹیکفیشن جاری کر کے کہا ہے کہ اجتماعی سوریہ نمسکار اب تمام طلباء و طالبات پر لازمی نہیں ہے بلکہ خواہش مند طلباء وطالبات ہی اس میں حصہ لے سکتے ہیں ۔ اس نوٹیفکیشن کا نمبر 405/16-02-2013 ہے ۔ اس سے پہلے 5!فروری 2013ء کومحکمہ ثانوی تعلیم سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس کا نمبر 33/05-02-2013 ہے اس میں کہا گیا تھا کہ سوامی و ویکا نند کے 150ویں یوم پیدائش کے موقع پر (18فروری) کو تمام اسکولوں اور کالجوں میں سوریہ نمسکار کو لازمی قرار دیا جائے ۔ اس معاملے پر ریاست کی مسلم تنظیموں نے بڑے پیمانے پر احتجاج کیا جن میں امارت شرعیہ کے ناظم اور حج کمیٹی کے چے ئر مین مولانا انیس الرحمن قاسمی، جمعیہ علماء بہار کے جنرل سکریٹری حسن احمد قادری اور ادارہ شرعیہ کے ناظم اعلیٰ حاجی ثناء اﷲ رضوی اور جماعت اسلامی بہار نے اس آرڈر کی مذمت کی تھی۔ مسلم تنظیموں کے رہنماؤں نے ریاستی حکومت سے پرزور اپیل کی تھی کہ فوراً اس حکم کو واپس لے جائے اور مستقبل میں اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اسکولوں میں سرکاری طورپر مذہبی تقریب کا انعقاد نہ کیا جائے ۔ اس سلسلے میں جمعیت علماء کے جنرل سکریٹری حسن احمد قادری نے کہا ہے کہ حکومت نے دباؤ میں آ کر سوریہ کی لازمیت کو ختم کر دی ہے لیکن ریاست میں ایسے بہت سارے اسکول ہیں جہاں ہیڈ ماسٹر کسی خاص نظریے اور فرقے سے تعلق رکھتے ہیں وہ طلبا اور طالبات پر سوریہ نمسکار کیلئے دباؤ ڈالیں گے اس لئے حکومت کو یہ یقینی بنانا ہو گا کہ اسکولوں میں ایسا کچھ نہ ہو جس سے ملک کا سیکولر کردار مجروح ہو۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اسکولوں میں سوریہ نمسکار کو ہی ہمیشہ کیلئے ختم کر دے جس طرح پہلے ہوا کرتا تھا۔

Bihar forced to change surya namaskar order in Schools

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں