Bangladesh Islamist sentenced to life in prison for war crimes
جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقادر مولا کو یہاں کی ایک عدالت میں عمر قید کی سزا سنائے جانے کے بعد مختلف شہروں میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں ۔ شمالی مغربی شہر راجشاہی میں پولیس نے جماعت اسلامی کے حامی قریب 500مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے شل چھوڑے اور ربرکی گولیاں چلائیں ۔ عبدالقادر 1971ء کی جنگ آزادی کے دوران 350 بنگالیوں کی ہلاکت کا براہ راست ذمہ دار ٹھہرائے گئے ہیں جن میں شاعراور معروف صحافی بھی شامل تھے ۔ دارالحکومت میں آج تمام اسکول بند کر دئیے گئے جبکہ روزمرہ زندگی بھی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ اس عدالت کے مخالف جماعت اسلامی کے حامیوں نے کل رات بھی مظاہرے کئے تھے ۔ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے چوتھے سب سے سینئر رہنما عبدالقادر مولا ایسے پہلے سیاستدان ہیں جو ڈھاکہ کی ایک مقامی عدالت انٹرنیشنل کرائمز ٹریبیونل کی طرف سے جنگی جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں ۔ اس ٹریبیونل پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ یہ شفاف طریقہ سے مقدمات کے سماعت کی قابل نہیں ہے جب کہ یہ صرف سیاسی انتقام لینے کیلئے قائم کیا گیا ہے ۔ جج عبیدالحسن نے عبدالقادر مولا کو سزا سنائی۔ تو انہوں نے اﷲ اکبر کا نعرہ بلند کرتے ہوے کہاکہ یہ تمام تر الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں