Afghan president orders US Special Forces to leave Wardak province
افغان صدر حامد کرزئی نے دو صوبوں وردک اور لوگار سے امریکی فورسس کو اندرون دو ہفتے تخلیہ کردینے کا حکم دیا ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ کابل سے متصل ان دونوں مخدوش صوبوں میں وہ عدم سلامتی اور عدم استحکام کو ہوا دے رہی ہیں ۔صدارتی ترجمان ایمل فیضی نے کہا کہ صدر کرزئی نے آج منعقدہ قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں وزرات دفاع کو حکم دیا کہ رودک اور لوگار صوبوں سے امریکی خصوصی فورسس کو اندرون دو ہفتے باہر نکال دیا جائے ۔ انھوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی خصوصی فورسس اور ان کی طرف سے تیارکردہ غیر قانونی مصلح گروپس ان علاقوں میں نہ صرف مقامی عوام کو ہراساں کر رہے ہیں بلکہ احساس عدم استحکام پیدا کر رہے ہیں ۔ یہ اعلان اس جنگ زدہ ملک میں امریکہ کی زیر قیادت بیرونی افواج کے وقار کو مزید ایک دھکہ سمجھا جارہا ہے جب کہ یہ افواج اسلام پسند تخریب کار گروپ طالبان کے خلاف اپنی جنگ ختم کرنے کے بعد آئندہ سال ملک سے واپسی کی تیاریوں میں مصروف ہیں ۔ افغانستان میں فی الحال تعنیات ایک لاکھ ناٹو افواج 2014ء کے اختتام تک افغانستان سے واپس ہوجائیں گے ۔ اس دوران امریکی فورسس کے ایک ترجمان نے کہا کہ وہ مسٹرفیضی کی طرف سے کئے گئے تبصروں سے واقف ہیں ۔ ہم اپنے خلاف عائد کردہ تمام الزامات پر سنجیدگی سے غور کریں گے ۔ نیز حقائق کو منظر عام پر لانے کی کوشش کی جائے گی ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں