قطر - شاعر کو 15 سالہ سزائے قید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-26

قطر - شاعر کو 15 سالہ سزائے قید

قطر کے حکمران کی اہانت تصور کئے جانے والے اشعار کے تخلیق کار شاعر نے تیل کی دولت سے مالا مال اس خلیجی عرب ملک کے قانونی طریقہ کار کی سخت مذمت کی، جب اپیلوں کی ایک عدالت نے اس کو دی گئی سزائے عمر قید میں کمی تو کی ہے جس کے باوجود اس کو کم سے کم 15 سال کی قید بھگتنا ہو گا۔ اس ملک میں آزادی اظہار خیال پر سخت کنٹرول ہے اور حالیہ بہار عرب تحریک کے دوران مغربی ممالک کی تائیدو مدد سے سیاسی ناراضگی و بغاوت کو سختی سے کچل دیا گیا تھا۔ اس کے باوجود عدالت میں کسی برہم شاعرکی اعلانیہ تنقید کو شاذ و نادر ہی پیش آنے والا واقعہ سمجھا جا رہا ہے ۔ واضح رہے کہ کویت سے عمان تک تمام 6خلیجی عرب ممالک میں گذشتہ سال کے دوران ایسے کئی سیاسی باغیوں کوگرفتار کیا جا چکا ہے جنہوں نے مختلف سوشیل ویب سائٹس پراپنے خیالات کا اظہار کیا تھا۔ ان کے خیالات کو حکومت یا حکمرانوں کی توہین قرارد یتے ہوئے انہیں سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا تھا۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ کی عدالت میں جہاں بالخصوص آج سخت ترین سکیورٹی انتظامات کئے گئے جس کی پرواہ کئے بغیر شاعر محمد ابن الذیب الجمی نے برملا چلاتے ہوئے کہا کہ یہ سزا غیر منصفانہ ہے ۔ قبل ازیں العجمی کی سزا کے خلاف دائر کردہ ایک درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔ برہم شاعر کی اپیل پر انہیں نومبر میں دی گئی سزائے عمر قید کو گھٹاتے ہوئے 15سال قید کر دیا گیا ہے ۔ العجمی نے 2010 ء میں اپنی ایک نظم آن لائن پر پیشکی تھی جس میں کسی اچھے قائد اور رہبر کیلئے درکار اوصاف پر بحث کی تھی جس کو حکام نے قطر کے امیر اور حکمران قائد ان کی توہین سے تعبیر کیا تھا۔ العجمی کو انٹرنیٹ پر پیش کردہ "یاسمین تیونس" نظم پڑھتے ہوئے ایک ویڈیو کیلئے بھی پہچانا جاتا ہے ۔ اس نظم میں تیونس کی عوامی تحریک کی ستائش کی گئی تھی جو بعد میں بہار عرب کی شکل میں سارے مشرق وسطی کو اپنی لپیٹ میں لے چکی تھی۔ محمد العجمی نے اپنی اس نظم میں کہا تھا کہ سارا عرب علاقہ تیونس جیسا ہے جہاں جبر و استبداد کا دور دورہ ہے ۔ انہوں نے عرب حکومت کو "چور" قراردیتے ہوئے مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ آزادیوں کو سلب کرنے والی عرب حکومتیں چور ہیں ۔

Qatari poet life sentence reduced to 15 years

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں