telugu desam leader criticize congress on telangana issue
ریاستی قانون ساز کونسل میں تلگودیشم پارٹی کے ڈپٹی لیڈر جناب ابراہیم بن عبداﷲ مسقطی نے علیحدہ تلنگانہ مسئلہ پر موجودہ تعطل کیلئے کانگریس پارٹی اور مرکزی حکومت کو ذمہ دار قراردیا اور کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ کی طرح ہی عوام کے جذبات کے ساتھ کھلواڑکیا ہے اور اسے اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ جناب ابراہیم بن عبداﷲ مسقطی نے موجودہ صورتحال پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ تحریک کے دوران کانگریس نے بارہا یہ اعلان کیا کہ وہ تلنگانہ تشکیل کے حق میں ہے اور مرکزی حکومت بہت جلد تشکیل کا اعلان کرے گی۔ 2009ء میں جب تلنگانہ تحریک عروج پر تھی تو مرکزی حکومت نے 9!دسمبر 2009ء کو تلنگانہ کی تشکیل کا عمل شروع کرنے کا اعلان کیا لیکن سیما آندھرا قائدین کے احتجاج کے بعد ایک ماہ کے اندر مرکزنے اپنا موقف تبدیل کر لیا۔ گذشتہ دسمبر میں سشیل کمار شنڈے نے مرکزی وزیر داخلہ کی حیثیت سے دوبارہ کل جماعتی اجلاس طلب کیا جس میں ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں کی رائے حاصل کی گئی۔ جناب مسقطی نے کہاکہ تلگودیشم پارٹی نے کل جماعتی اجلاس میں تلنگانہ کے حق میں واضح موقف اختیار کرتے ہوئے سشیل کمار شنڈے کو مکتوب حوالہ کیا جس میں تشکیل تلنگانہ کی تائید کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ تلگودیشم نے عوامی جذبات کا احترام کرتے ہوئے تلنگانہ کی تائید کافیصلہ کیا۔ صدر تلگودیشم چندرا بابو نائیڈو نے تینوں علاقوں کے قائدین سے مشاورت کے بعد تلنگانہ کی تشکیل کے حق میں مرکز کو مکتوب روانہ کیا لیکن بعض جماعتیں پھر بھی تلگودیشم کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہی ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں