ادیب و محقق پروفیسر ولی الحق انصاری کا انتقال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-01-30

ادیب و محقق پروفیسر ولی الحق انصاری کا انتقال

عالمی شہرت یافتہ ادیب و محقق ڈاکٹر ولی الحق انصاری کا لکھنؤ میں بعمر 88 سال ، 28/جنوری کی دوپہر انتقال ہو گیا۔
پروفیسر ولی الحق انصاری لکھنؤ یونیورسٹی میں فارسی کے پروفیسر اور صدر شعبہ رہے ہیں۔ فارسی اردو اور انگریزی میں ڈیڑھ درجن سے زائد ان کی تصنیفات ہیں۔ ان کی مشہور کتاب "کلیات عرفی" ہے جسے تہران یونیورسٹی نے 3 جلدوں میں شایع کیا ہے۔
دیگر کتابوں میں شاہدان معانی ، شعلہ ادراک ، غزالاں خیال ، فروغ شعلہ دل ، نقوش زیبا ، کہکشان ، خرمن گل اور شب چراغ شامل ہیں۔
پروفیسر ولی الحق اردو کے علاوہ فارسی میں بھی شاعری کرتے تھے۔ فارسی زبان کی خدمات کے لیے انہیں صدر جمہوریہ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ ایرانی حکومت نے انہیں "شادی ایوارڈ" سے نوازا تھا جبکہ اتر پردیش اردو اکادمی نے اردو زبان کی خدمات کے لیے انہیں ایوارڈ سے سرفراز کیا۔ میر اکادمی اور دیگر تنظیموں کی طرف سے بھی وہ اعزازات سے نوازے گئے ہیں۔
پروفیسر ولی الحق نے 1982 میں حج کی سعادت سے سرفراز ہونے کے بعد اپنے جذبات کے اظہار کے لیے "زاد آخرت" کے عنوان سے مذہبی شاعری کا ایک مجموعہ بھی ترتیب دیا تھا۔
مرحوم ولی الحق انصاری کئی برسوں تک انجمن اصلاح المسلمین کے صدر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ ان کی اہلیہ ڈاکٹر ہاجرہ ولی کا انتقال پہلے ہی ہو چکا ہے۔ وہ تعلیم گاہ نسواں انٹر کالج میں پرنسپل تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہیں۔

Renown urdu persian Scholar prof. wali ul haq ansari passed away

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں