Hope ceasefire violations wouldn't derail peace process: Hina Rabbani Khar
پاکستان نے آج اس توقع کا اظہار کیا کہ لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی خلاف ورزی سے ہندوستان کے ساتھ امن پیشرفت کو دھکہ نہیں پہنچے گا۔ پاکستان کی وزیر امور خارجہ حنا ربانی کھر نے آج ایک نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آپ مجھ سے یہ پوچھ رہے ہیں کہ کیا امن پیشرفت متاثر ہوگی یا اسے دھکہ پہنچے گا تو وہ اسی توقع کااظہار کرتی ہیں کہ ایسا کچھ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک نے صورتحال کو بہتر بنانے کا عزم کیہا ہے اور ہم نے حالات میں بہتری کا عملی ثبوت دیا۔ لائن آف کنٹرول پر ہندوستان اور پاکستانی فوج کے مابین دو جھڑپوں اور ایک پاکستانی و دو ہندوستانیوں فوجیوں کی ہلاکت کے پس منظر میں مختلف سوالات کا وہ جواب دے رہی تھیں۔ حنا ربانی کھر نے اقوام متحدہ فوجی مبصرین گروپ کے ذریعہ ان جھڑپوں کی تحقیقات کی پیشکش کا اعادہ کیا۔ ہندوستان نے یہ پیشکش یکسر مسترد کردی ہے۔ حناربانی کھر نے کہاکہ اس واقعہ کی تحقیقات کیلئے ہم تیار ہیں اور ہندوستان کو اس سے واقف کرایاگیا۔ اب فیصلہ ہندوستان کو کرنا ہے کیونکہ ہم کسی چیز کو مخفی رکھنا نہیں چاہتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تیسرا فریق اس سارے معاملے کی تحقیقات کرتے ہوئے حقائق سامنے لائے۔ انہوں نے کہاکہ بعض غیر ضروری بیانات اور غیر ضروری ماحول تیار کرنے کی وجہہ سے صورتحال اس قدر ابتر ہوئی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں