اس کے علاوہ انسانی بنیادوں پر غزہ کے متاثرہ عوام کو امداد بہم پہنچانے کیلئے سرحدی ناکہ بندی ختم کرنے کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔ اجلاس میں وزیرخارجہ محمد کمال عمرو، مرسی کے ساتھی اعصام الحداد، پی ایل او ایگزیکٹیو آفس رکن صائب اریکات، فتح سنٹرل کمیٹی رکن اعظم احمد اور محمود عباس کے ترجمان نبیل ابودرینہ بھی شریک تھے۔ فلسطین کی دو اہم شخصیتوں کی علیحدہ ملاقات ہورہی ہے اور مغربی کنارہ کے فتح گروپ لیڈر محمود عباس و حماس تحریک کے سربراہ خالد مشعل کی یہ پہلی ملاقات ہوگی۔ اس کا مقصد کئی سال سے جاری انتہائی تلخ اور بسا اوقات مہلک صورتحال اختیار کرنے والے اختلافات کو ختم کرنا ہے۔
حماس نے 2007ء میں فتح کو بے دخل کرتے ہوئے کنٹرول حاصل کرلیا ہے اور اس کے بعد یہ دونوں فلسطینی گروپس میں اختلافات انتہائی شدید ہوگئے ہیں۔ مصر اس وقت داخلی مشکلات اور معاشی بحران سے دوچار ہے اس کے باوجود صدر مرسی کئی علاقائی اور بین الاقوامی امور میں کلیدی رول ادا کررہے ہیں۔
Mohamed Morsi Enters Hamas-Fatah Feud, Meets With Mahmoud Abbas And Khaled Mashaal
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں