انہوں نے کہا کہ کمیشن کے منتخب اراکین وہ بھروسے مند افراد ہوتے ہیں جن پر حکومت کو اعتماد ہوتا ہے کہ وہ اپنا کام آئینی طور پر بہتر انجام دیں گے۔ میں یہ بات فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ اہلی اقلیتی کمیشن نے 2007 سے اقلیتوں کی شکایتوں کے حل اور سرکار کی اسکیموں کو عام آدمی تک پہنچانے کے لیے قابل قدر کارنامہ انجام دیا ہے۔ اس طرح دہلی اقلیتی کمیشن دیگر کمیشنوں کے لیے ایک مثال ہے اور موجودہ دور میں عوام کو ہمارے کمیشن سے بہت توقعات وابستہ ہیں۔
رکن کمیشن نے خاص طور پر اس بات کا ذکر کیا کہ کمیشن مصطفیٰ آباد ، پٹیل نگر ، اوکھلا اور مشرقی دہلی کے گھڑولی علاقے میں چھ ماہ کا کمپیوٹر ٹریننگ کورس مفت میں کروا رہا ہے جس سے 300 طلبا استفادہ کر رہے ہیں۔
The Delhi Minorities Commission is on top for serving minorities
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں