افغانستان میں پاکستان کو مشتعل نہیں کیا جا رہا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2012-12-25

افغانستان میں پاکستان کو مشتعل نہیں کیا جا رہا

ہندوستان چاہتا ہے کہ پاکستان کو افغانستان میں جنگی نقطہ نظر سے گہرائی نہ ملنے پائے اور یقینی ہو جائے کہ وہاں اپنے مفادات پر حملہ نہ ہو لیکن اسے کوئی بڑا سکیورٹی رول ادا کرتے ہوئے اسلام آباد کے جذبات کو مشتعل کرنے میں شائد کوئی دلچسپی ہے ۔ کانگریس کی ایک رپورٹ میں یہ بات کہی اور کابل کی جانب سے اپنے دو کلیدی پڑوسیوں سے نمٹنے کو نازک متوازن عمل قرار دیا ہے ۔ یہ رپورٹ کانگریشنل ریسرچ سرویس (سی آر ایس) نے تیار کی جو امریکی کانگریس کا آزاد تحقیقاتی شعبہ ہے اور وقفہ وقفہ سے رپورٹس پیش کرتے ہوئے کانگریس ارکان کو معتبر فیصلے کرنے میں مدد دیتا ہے ۔ نیز تفصیل سے بتاتا ہے کہ کس طرح اس ملک میں ہندوستان کی سرگرمیاں پاکستان کے "معکوس" ہیں اور کس طرح نئی دہلی طالبان کے ساتھ مصالحانہ کوششوں سے خائف ہے ۔ سی آر ایس کی تازہ افغان رپورٹ میں کہا گیا کہ افغانستان میں ہندوستان کے مفادات اور اس کی سرگرمیاں پاکستان کے برعکس ہیں ۔ ہندوستان کے مقاصد ہیں کہ پاکستان کو افغانستان میں جنگی اعتبار سے گہرائی حاصل نہ کرنے دیا جائے ، پاکستان کو اس قابل بننے نہ دیا جائے کہ وہ ہندوستان کو وسطی ایشیا اور آگے تجارتی اور دیگر روابط قائم کرنے سے روک سکے اور افغانستان میں عسکریت پسندوں کو وہاں ہندوستانی مفادات پر حملے سے روکا جائے ۔

رپورٹ کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ حالیہ مصالحتی کوششیں جو پاکستان کو افغانستان میں مزید اثر عطا کریں گی۔ ان سے خائف ہندوستان نے ماضی قریب میں شمالی اتحاد کے ساتھ رابطے میں شدت پیدا کی ہے ۔ جس کی اس نے ماضی حمایت کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان نے 1996-2001ء کے دوران افغان طالبان کی جانب سے القاعدہ کی میزبانی کو خود ہندوستان کیلئے خود کیلئے بڑا خطرہ سمجھا کیونکہ القاعدہ کی وابستگی پاکستان کی کٹر اسلامی تنظیموں جیسے لشکر طیبہ کے ساتھ رہی ہے ۔ افغانستان نے ہندوستان سے قریبی روابط چاہے ہیں لیکن پاکستان کو تشویش میں مبتلا کئے بغیر جو امریکی سرپرستی میں جاری نازک متوازن اقدام ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں