قطر میں فٹ بال کا سب سے بڑا میلہ 2022ء - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2022-11-21

قطر میں فٹ بال کا سب سے بڑا میلہ 2022ء

FIFA-World-Cup-Qatar-2022

دنیا کے سب سے مہنگے مقابلوں کی تیاریاں مکمل
قطر، میزبانی کرنے والا تیسرا ایشیائی ملک
مشرق وسطیٰ میں پہلی بار فٹبال ورلڈ کپ کا انعقاد
28 دن کے دوران 32 ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف صف آرا ہوں گی
ایران-امریکہ میچ سے دلچسپی میں مزید اضافہ کی امید

دنیا بھر کے فٹبال کے جنونی مداحوں کا طویل انتظار ختم ہو رہا ہے۔ خلیج کے ملک قطر میں فٹبال کا سب سے بڑا میلہ یعنی "فیفا ورلڈ کپ" اتوار 20/نومبر 2022ء سے شروع ہونے والا ہے۔ 28 دن تک کھیلے جانے والے ان مقابلوں میں دنیا بھر سے 32 سرکردہ ٹیمیں باوقار ٹروفی کو حاصل کرنے کے لئے ایک دوسرے کے خلاف صف آرا ہوں گی۔
ٹورنمنٹ کا پہلا میچ میزبان قطر اور ایکویڈور کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا۔ فٹبال کے عالمی ادارہ یعنی فیڈریشن آف انٹرنیشنل فٹبال اسوسی ایشن (فیفا) کی جانب سے یہ ٹورنمنٹ ہر 4 سال میں ایک مرتبہ کھیلا جاتا ہے۔ جس ملک کو ان عظیم الشان مقابلوں کی میزبانی تفویض کی جاتی ہے، اسے نہایت خوش قسمت تصور کیا جاتا ہے۔ قطر ایشیاء کا دوسرا ملک ہے جسے اس مرتبہ میزبانی کا شرف حاصل ہوا ہے۔ اس سے قبل سال 2002 میں ایشیائی ممالک جاپان اور جنوبی کوریا نے مشترکہ طور پر ان مقابلوں کا انعقاد کیا تھا۔ علاوہ ازیں فٹبال کی تاریخ کا یہ پہلا ورلڈ کپ ہوگا جو مشرق وسطی میں منعقد ہوگا۔


بیشتر افراد اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ قطر کو فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے حقوق حاصل کرنے کے لئے کس قدر پاپڑ بیلنے پڑے۔ نہ صرف پڑوسی بلکہ دیگر کئی ممالک نے دوحہ کو میزبانی عطا کئے جانے کی شدت سے مخالفت کی تھی اور اپنی جانب سے اس بات کی بھرپور کوشش کی تھی کہ اس خلیجی ملک کو میزبانی سے محروم رکھا جائے۔ فیفا کے عہدیداروں کے ووٹ کے بنیاد پر سال 2010 میں اس بات کا اعلان کیا گیا تھا کہ 2022ء کے ورلڈ کپ کی میزبانی قطر کو سونپی جائے گی۔ قطر جیسا چھوٹا ملک اس قدر بڑے ایونٹ کی میزبانی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا، یہ بات مخالفین کے لئے کسی بڑے صدمہ سے کم نہیں تھی۔ دوحہ حکومت پر یہ الزام تک عائد کیا گیا کہ اُس نے 37 لاکھ ڈالر کے عوض فیفا حکام کی حمایت خریدی ہے تاہم دو سالہ تحقیقات کے بعد اسے بری قرار دیا گیا۔


انتظار کی گھڑیاں جہاں ختم ہوئیں وہیں شائقین فٹبال یہ جان کر حیرت زدہ ہیں کہ اس مرتبہ قطر میں منعقد ہونے والا عالمی کپ کھیلوں کی دنیا کا مہنگا ترین میلہ ہوگا۔ اگرچہ قطر کی آبادی 2 کروڑ 80 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے تاہم ملک کے حجم کے سبب یہ فی کس آمدنی کے اعتبار سے دنیا کے امیر ترین ممالک میں شمار ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس ملک نے مقابلوں کی تیاری کے لئے دل کھول کر پیسہ بہایا ہے۔ جبکہ اطلاعات کے مطابق قطر نے ورلڈ کپ کی میزبانی کے لئے تقریباً 220 ارب ڈالر رقم خرچ کی ہے جو پچھلی مرتبہ روس میں 2018ء میں منعقدہ ایونٹ کے مقابلہ میں تقریباً 20 گنا زائد ہے۔ کیا وجہ ہے کہ قطر نے اس قدر خطیر رقم خرچ کی ہے؟
دراصل ورلڈ کپ جیسے بڑے ٹورنمنٹ کی میزبانی کے لئے اس کے پاس عالمی معیار کا کوئی اسٹیڈیم موجود نہیں تھا لہذا عالمی کپ کے دوران کھیلے جانے والے 64 میچوں کے لئے 8 نہایت عصری اسٹیڈیم تعمیر کئے گئے جہاں کھلاڑیوں، شائقین، میڈیا اور دیگر افراد کے لئے عالمی معیار کی تمام تر سہولتیں رکھی گئی ہیں۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ چونکہ قطر ایک گرم ملک ہے لہذا اسٹیڈیموں کو مکمل ایر کنڈیشن بنایا گیا ہے تاکہ کھلاڑی اور تماشائی دونوں کو بھی راحت مل سکے۔


18 دسمبر تک جاری رہنے والے اس ٹورنمنٹ میں 32 ٹیمیں حصہ لیں گی۔ نوتعمیر شدہ 8 اسٹیڈیموں میں جملہ 64 میچس کھیلے جائیں گے۔ فیفا ورلڈ کپ کا یہ 22 واں ایڈیشن ہوگا جس کے لئے جملہ انعامی رقم 440 ملین ڈالر رکھی گئی ہے جبکہ فاتح ٹیم کو 42 ملین ڈالر ملیں گے اور رنرس اپ ٹیم 30 ملین ڈالر اپنے ساتھ لے جائے گی۔ ایک اندازے کے مطابق میزبان ملک کو اس ٹورنمنٹ کے انعقاد سے 1.56 بلین ڈالر کا نفع ہوگا۔ چونکہ فٹبال واحد ایسا کھیل ہے جو دنیا کے کم و بیش ہر حصہ میں کھیلا جاتا ہے، لہذا دنیا بھر میں ٹیلی ویژن پر ورلڈ کپ مقابلوں کا مشاہدہ کرنے والوں کی تعداد 5 بلین سے زائد ہو سکتی ہے وہیں زائد از ایک ملین شائقین اسٹیڈیمس میں بیٹھ کر میچس سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔


ٹورنمنٹ میں حصہ لینے والی دنیا کی 32 ٹیموں کو 8 گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ہر گروپ سے 2 ٹیمیں پری کوارٹر فائنل کے لئے کوالیفائی کریں گی۔ جس کے بعد 8 ٹیموں کے مابین کوارٹر فائنلس کھیلے جائیں گے۔ سیمی فائنلز میں 4 ٹیمیں ایک دوسرے سے صف آراء ہوں گی اور پھر 2 سر کردہ ٹیموں کے درمیان فائنل کھیلا جائے گا۔ سیمی فائنلس کی شکست خوردہ ٹیمیں تیسرے مقام کے لئے آپس میں کھیلیں گی۔


فرانس کی ٹیم جہاں اپنے ٹائٹل کا دفاع کرے گی وہیں برازیل ارجنٹائن، اسپین، جرمنی، نیدرلینڈ اور پرتگال جیسی ٹیمیں خطاب کے مضبوط دعویداروں میں شامل ہیں۔
میزبان قطر کو جہاں گروپ اے میں ایکویڈر، سنیگال اور نیدرلینڈ کے ساتھ رکھا گیا ہے وہیں ایشیاء سے کوالیفائی ہونے والی دیگر ٹیموں میں ایران، سعودی عرب، جاپان اور کوریا ریپبلک شامل ہیں۔ دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ سیاسی طور پر نہایت کٹر مخالف دو ممالک ایران اور امریکہ کو ایک ہی گروپ یعنی پول بی میں رکھا گیا۔ ایرانی کھلاڑی میدان پر نہایت جوش و جذبہ اور سرگرمی کا مظاہرہ کرنے کے لئے جانے جاتے ہیں لہذا اگر یہ ٹیم اپنی حریف امریکہ کو شکست سے دو چار کر دیتی ہے تب ٹورنمنٹ کے ابتدائی مرحلہ میں ہی شائقین کی دلچسپی مزید بڑھ جائے گی۔ یہ مقابلہ چہارشنبہ 30 نومبر کو کھیلا جائے گا جسے دیکھنے کے لئے تمام تر ٹکٹس بہت پہلے فروخت ہو چکے ہیں۔ 2018ء کا ورلڈ کپ جیتنے والی فرانس نے جہاں کوالیفائی کر لیا ہے وہیں موجودہ یوروپی چمپیئن اٹلی کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔


فٹبال ورلڈ کپ مقابلوں کی تاریخ میں جہاں ڈیگو میراڈونا، زین الدین زیدان، پلے، رونالڈو، جمی گریوز، فیرنیس پسکاز، لوتھر میتھاوز، میراسلو کلوز اور جان کروف جیسے کھلاڑیوں کا مظاہرہ ہمیشہ یاد رکھا جائے گا وہیں اس مرتبہ فرانس کے کیلیان بپے، ارجنٹائن کے لیونل میسی، انگلینڈ کے ہیری کین، پولینڈ کے رابرٹ لیوانڈوسکی، برازیل کے فیبنہو، پرتگال کے کرسٹیانو رونالڈو، مراقش کے حاکم زیچ اور برازیل کے نیمار جیسے بڑے ستاروں کی کارکردگی شائقین کی توجہ کا مرکز رہے گی۔


عرب ملک میں ورلڈ کپ کے انعقاد کے سبب بعض قابل ستائش فیصلے بھی کئے گئے ہیں۔ فیفا نے اعلان کیا ہے کہ اس مرتبہ اسٹیڈیم کے احاطہ میں شراب کی فروخت پر پابندی رہے گی۔ قطر میں جہاں شراب پر پابندی ہے وہیں کھلے عام پینے کی بھی سخت ممانعت ہے۔ علاوہ ازیں ورلڈ کپ مقابلوں کے دوران شائقین کو مختصر لباس پہن کر میچ دیکھنے کی اجازت بھی نہیں رہے گی۔ چونکہ قطر میں شرعی قوانین نافذ ہیں لہذا مختصر یا عریاں لباس پہننے پر جرمانہ عائد کیا جائے گا یا جیل بھی بھیجا جا سکتا ہے۔


***
بشکریہ: سید اختر حسین ترمذی (روزنامہ اعتماد حیدرآباد، اتوار ایڈیشن (جائزہ)، 20/نومبر 2022ء)

FIFA World Cup Qatar 2022 - Column: Akhtar Hussain Tirmizi.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں