ماہنامہ شمع دہلی - مئی 1990 - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2021-05-30

ماہنامہ شمع دہلی - مئی 1990 - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ

shama-may-1990

اپنے دور کے ملک گیر شہرت یافتہ فلمی و نیم ادبی رسالہ "شمع" کے چند شمارے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں تعمیرنیوز پر پیش کئے جا چکے ہیں۔
اس دفعہ ماہ مئی-1990 کے شمارے کی پی۔ڈی۔ایف فائل پیش خدمت ہے۔ اس شمارے کی خصوصیت یہ ہے کہ شمع کے مقبول عام کالم "ستاروں کی دنیا" میں اپنے دور کی مشہور و مقبول بالی ووڈ اداکارہ ریکھا کی دہلی کے بزنس مین مکیش اگروال سے شادی کا تفصیلی ذکر ہے۔ انیل کپور اور ڈمپل کپاڈیہ کے دو الگ الگ انٹرویو بھی اس شمارے کی جان ہیں۔ ونیز بالی ووڈ کی فلمی تاریخ پر رازداں ایم۔اے کا سلسلہ وار کالم 'ایک خط باتیں ہزار'، اخباری تراشوں پر مبنی مشہور افسانہ نگار کرامت اللہ غوری کا ایک دلچسپ افسانہ "انصاف کے تراشے" کے علاوہ محمد بشیر مالیرکوٹلوی اور پرویز حفیظ کے افسانے بھی اس شمارے کے شامل ہیں۔
92 صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم تقریباً 6 میگابائٹس ہے۔
رسالہ کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔

اس شمارہ کے کالم "ستاروں کی دنیا" میں ریکھا کی شادی کا تذکرہ کرتے ہوئے مسافر لکھتا ہے ۔۔۔

2/مارچ 1990ء کو ریکھا (پیدائش: 10/اکتوبر 1954، مدراس) کی ایک ایسی فلم خاموشی کے ساتھ نمائش کے لیے پیش کی گئی جسے مکمل ہونے میں تقریباً 6/سال لگے تھے۔ اس فلم کا نام "بہو رانی" تھا۔ اور 4/مارچ 1990ء کو 'بہورانی' کی ریکھا نہایت خاموشی سے حقیقی زندگی میں بھی بہو رانی بن گئی۔ جی ہاں اس نے دہلی کے مکیش اگروال (پیدائش: 1946ء) سے شادی کرلی اور یہ شادی بمبئی میں ہوئی۔ مکیش اگروال کا فلموں سے سیدھا نہ سہی بالواسطہ تعلق ضرور ہے۔ وہ ایک ایسی کمپنی کا مالک ہے جو ٹی۔وی بناتی ہے جس کا نام ہے 'ہاٹ لائن'، جس کا ہندی میں ترجمہ کیا جائے تو 'گرم ریکھا' بنتا ہے۔ یہ شادی بالکل فلمی انداز میں جھٹ پٹ ہوئی کہ ریکھا کی بہن دھن لکشمی بھی جو اس وقت بمبئی میں تھی، اس شادی میں شریک نہ ہو سکی۔
کیا ریکھا شادی کرے گی؟ کس سے کرے گی؟ کب کرے گی؟ یہ وہ سوالات تھے جن کا جواب کسی کے پاس نہیں تھا، حتیٰ کہ جنوری 1990ء کے آخری ہفتے تک تو ریکھا بھی ان سوالوں کے جواب نہیں دے سکتی تھی۔
ریکھا کو ایک ایسے شوہر کی تلاش تھی جو صرف اسی کا ہو اور اس کے شوہر پر دعویٰ کرنے والی کوئی دوسری عورت نہ ہو۔ وہ اکثر اپنی سہیلیوں سے اس کا تذکرہ کرتی تھی۔ انہی سہیلیوں میں سے ایک دہلی کی مشہور ڈریس ڈیزائنر مسز بینا ربانی ہیں جو حوض خاص کے علاقے میں ایک بوتیک کی مالکہ ہیں۔ ان کے مستقل گاہکوں میں مسز اندرا گاندھی تھیں، سونیا گاندھی ہیں، جیہ بچن ہیں اور ریکھا بھی اور ریکھا کا شوہر مکیش اگروال بھی۔ مسز ربانی کو معلوم تھا کہ ریکھا کو ایک ایسے شخص کی تلاش ہے جس کے ساتھ کوئی دُم چھلا نہ ہو کیونکہ نہ وہ سوتن بننا چاہتی ہے اور نہ چاہے گی کہ اس کی زندگی میں کوئی سوتن آئے۔


دوسری طرف مکیش اگروال اپنے حلقۂ دوستاں میں اکثر یہ کہتا کہ یار، ہماری شادی کروا دو۔ مسز ربانی کو اپنے دونوں دوستوں، جو اتفاق سے ان کے گاہک بھی تھے، کی خواہشوں کا علم تھا۔ مسز ربانی نے مکیش اگروال سے ایک دن کہا: میں نے تمہارے لیے لڑکی تلاش کر لی ہے۔ اور ریکھا کو بھی بمبئی فون کر کے بتایا کہ میں نے تمہارے لیے من چاہا لڑکا تلاش کر لیا ہے۔۔ ریکھا دہلی آئی، اسی طرح مکیش بمبئی پہنچا۔ دونوں نے ایک دوسرے کو جانچا پرکھا، ملاقاتیں بڑھیں اور پھر 4/مارچ کو بمبئی میں ایک لمبی کار ڈرائیونگ کے بعد رکھا نے مکیش سے کہا:
"چلو شادی کر لیتے ہیں"۔
دونوں ایک مندر میں گئے اور پجاری کے سامنے دونوں نے زندگی بھر ایک ساتھ رہنے کا عہد کر لیا۔ دونوں دو تین دن تک لیلا کیمپنسکی ہوٹل میں رہے اور پھر ہنی مون منانے لندن چلے گئے۔ اس طرح صرف پانچ (5) ہفتوں کی ملاقات بالکل فلمی انداز میں شادی میں تبدیل ہو گئی۔


ریکھا کی شادی کے پیچھے ہیما مالنی نے بھی ایک اہم رول ادا کیا۔ ریکھا جب بھی ہیمامالنی سے ملتی تو ہیمامالنی اس کو یہی مشورہ دیتی کہ دیکھو اب تمہیں شادی کر لینی چاہیے، اب اگر نہیں کرو گی تو پھر مشکل ہو جائے گی۔ ریکھا ہیما سے بھی یہی کہتی کہ اگر کوئی اچھا لڑکا مل جائے تو میں فوراً شادی کر لوں گی۔
ریکھا اور مکیش نے باندرہ کے ایک مندر میں شادی کی اور یہ نیا جوڑا سب سے پہلے ہیما مالنی کے گھر پہنچا تاکہ ہیما مالنی سے آشیرواد لیا جا سکے۔ جب ریکھا اور مکیش وہاں پہنچے تو دھرمیندر بھی اس وقت وہاں موجود تھے۔ ریکھا اور مکیش نے ہیما اور دھرم کے چرن چھوئے اور دونوں نے نئے جوڑے کو آشیرواد دیا۔


مکیش کا خاندان کسی زمانے میں دہلی کی نواحی آبادی شاہدرہ میں رہتا تھا۔ اب والدین سول لائن کے فلیگ اسٹاف روڈ پر رہتے ہیں اور خود مکیش اگروال مہرولی سے آگے گدائی پور کے ایک شاندار فارم ہاؤس میں رہتا ہے جو راجیو گاندھی کے چھترپور والے فارم کے قریب ہی ہے۔ اس طرح ریکھا راجیو گاندھی کی پڑوسن کہی جا سکتی ہے۔ مسافر کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شادی سے پانچ ہفتہ پہلے ہونے والی اس ملاقات میں ریکھا کئی بار دہلی بھی آئی اور مکیش کے فارم ہاؤس میں رہی۔
مکیش اگروال کا شمع گھرانے میں آنا جانا ہے۔ مدیر شمع یونس دہلوی کی بیٹی سعدیہ دہلوی کی شادی میں بھی مکیش اگروال مدعو تھا۔

نوٹ: مکیش اگروال نے شادی کے سات ماہ بعد، 2/اکتوبر 1990ء کو، اپنے فارم ہاؤس پر اپنی بیوی ریکھا کا دوپٹہ گلے میں ڈال کر خودکشی کر لی تھی۔

***
نام رسالہ: شمع - مئی 1990
مدیر: یونس دہلوی (بانی: یوسف دہلوی مرحوم)
تعداد صفحات: 92
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 6 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Shama_May-1990.pdf

Direct Download link:

ماہنامہ 'شمع' - مئی 1990 :: فہرست
نمبر شمارتخلیقتخلیق کارصفحہ نمبر
1بازگشتادارۂ شمع5
2فلمی خبرنامہادارۂ شمع7
3ستاروں کی دنیامسافر11
4مجھے وزیراعظم سے ملنے کی تمنا ہے: ڈمپل کپاڈیہموہن دیپ22
5یادوں کے موسمظہیر ناصر25
6میں نمبر کے کھیل کو اہمیت نہیں دیتا: انیل کپورموہن دیپ32
7ایک خط باتیں ہزاررازداں ایم۔اے37
8غزلقتیل شفائی45
9انصاف کے تراشے (افسانہ)کرامت اللہ غوری (الجیریا)47
10نظمیں(ناصر حسین ناصر / کندن سنگھ اختر)53
11اکیلی (قسط وار ناول)ایم۔اے۔ راحت54
12غزلیںشعرا65
13بلاعنوان (افسانہ)محمد بشیر مالیرکوٹلوی67
14دیوتا (افسانہ)پرویز حفیظ70
15بزم شمعادارۂ شمع77

Shama magazine Delhi, issue: May 1990, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں