آلِ احمد سرور (پ: 9/ستمبر 1911 ، م: 9/فروری 2002)
اردو شعر و ادب کے ایک نامور نقاد، صاحب طرز ادیب، شاعر و صحافی تھے۔ انہوں نے تنقید، شاعری، سوانح نگاری، صحافت میں خدمات انجام دیں۔ بنیادی طور پر وہ نقاد تھے۔ اور اُن کے سرمائے میں تنقیدی مضامین ہی زیادہ ہیں۔ "تنقید کیا ہے" ان کی وہ اہم کتاب ہے جس کا پہلا ایڈیشن جون 1947ء میں شائع ہوا تھا، پھر دوسرا ایڈیشن جنوری 1952ء میں شائع ہوا۔ ساتویں ایڈیشن (اپریل 1972) میں، "اردو تنقید کے بنیادی افکار" عنوان سے ایک اہم مضمون شامل کیا گیا اور آٹھواں ایڈیشن جو ان کی وفات کے بعد شائع ہوا، اس میں ایک اور اہم مضمون بعنوان "اردو شاعری میں انسان کا تصور" شامل ہے۔
اردو ادب کے محققین اور طلبہ کے لیے تعمیرنیوز کی جانب سے یہی آٹھواں ایڈیشن پی۔ڈی۔ایف فائل شکل میں پیش خدمت ہے۔ تقریباً دو سو صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 10 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
اس مجموعہ کے دیباچہ میں صاحبِ کتاب لکھتے ہیں ۔۔۔اس مجموعے کے نام "تنقید کیا ہے" سے یہ غلط فہمی ہو سکتی ہے کہ ساری کتاب تنقید کے اصولوں سے متعلق ہوگی، حالانکہ کتاب کا آخری مضمون، کتاب کا عنوان ہے۔ یہ روش اردو میں اب غیرمعروف نہیں ہے اور شاید یوں بھی دوسری تنقیدوں میں اس سوال کا جواب دیکھنے والوں کو مل جائے۔
اردو تنقید میں سب سے بڑی ضرورت اس معروضیت یا OBJECTIVITY کی ہے۔ اور آج اس کی ضرورت اتنی ہے جتنی کبھی نہ تھی۔ جب تک آپ کسی چیز کی روح تک نہ پہنچیں، اس کے ساتھ انصاف نہیں کر سکتے۔ اس ہمدردی یا رفاقت کے بعد اس تجربے اور دوسرے بڑے تجربوں کے پرکھنے کا سوال آتا ہے، آخر میں قدریں بنانے اور نافذ کرنے کا۔ میرے یہاں تنقید میں یہی عمل ملے گا۔ اس عمل کو سامنے رکھا جائے تو یہ سمجھ میں آ جائے گا کہ میں کیوں تصویر کے دونوں رخ دیکھنے کی کوشش کرتا ہوں۔ کیوں بعض اصولوں کو مانتے ہوئے اور بعض بڑے انسانی، سماجی اور اخلاقی مقاصد پر ایمان لاتے ہوئے دوسرے نظریوں کو آنکھ بند کر کے حرف غلط نہیں قرار دیتا، بلکہ ان کی اہمیت کو پرکھنے کی کوشش کرتا ہوں، کیوں میرے یہاں ترجمانی کی کوشش اور تجزیے کی فکر اس قدر ہے، کیوں میں دوسرے کو تھوڑی دیر کے لیے اپنی زبان اور اپنا قلم سے دیتا ہوں مگر اس کے ہاتھ میں بالکل کھلونا نہیں بن جاتا، بلکہ خود بھی نمودار ہوتا ہوں۔ یہ کوئی نہیں کہہ سکتا کہ میری تنقیدوں میں میری جھلک نہیں ہے، ہاں وہ برنارڈ شا ککے دیباچوں کی طرح صرف "میرا اشتہار" نہیں ہیں۔
ڈاکٹر محمد ناظم علی اپنے مقالے "پروفیسر آل احمد سرور - فکر و فن" میں لکھتے ہیں ۔۔۔پروفیسر آل احمد سرور اردو شعر و ادب کے ایک نامور نقاد، صاحب طرز ادیب، اچھے شاعر، فعال صحافی، سوانح نگار، مفکر، مبصر، مدبر، غیر معمولی دانشور، اردو تحریک کے معتبر راہ نما، مشترکہ ہندوستانی تہذیب کے علمبردار، نکتہ شناس، قابل استاد، بہترین منظم اور لائق انسان گذرے ہیں۔ اُن کی شخصیت اور خدمات کا دائرہ مختلف جہات پر محیط رہا۔ وہ اپنی ذات میں ایک انجمن ہی نہیں بلکہ اُن کی شخصیت ایک مینارہ نور اور کئی انجمنوں کا مجموعہ تھی۔ وہ علم و ادب، تہذیب و ثقافت اور انسانیت کے ایک ایسے رودِ رواں تھے جس سے زندگی کے کئی شعبے سیراب ہوئے اور ہو رہے ہیں۔
علی گڈھ کے متوالوں میں رشید احمد صدیقی کے بعد آل احمد سرور کا نام آتا ہے۔ سرور صاحب علی گڈھ کے سچے عاشق اور سرسید کی اصلاحی تحریک کے ہمنوا تھے۔ وہ علی گڈھ کو اس قدر چاہتے تھے کہ پہلے اُس نے سرور صاحب کو اردو دنیا سے متعارف کروایا بعد میں علی گڈھ سرور صاحب کے نام سے جانا جانے لگا۔ آل احمد سرور کی حیات اور اُن کے علمی و ادبی کارنامے اُردو تنقید کے لئے خصوصاً اور عمومی طور پر اُردو والوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔
آل احمدسرور نے علم و ادب کی خدمت میں اپنی زندگی بسر کی۔ اُن کی علمی و ادبی خدمات کافی وسیع ہیں۔ انہوں نے تنقید، شاعری، سوانح نگاری، صحافت میں خدمات انجام دیں۔ بنیا دی طور پر وہ نقاد تھے۔ اور اُن کے سرمائے میں تنقیدی مضامین ہی زیادہ ہیں۔ سرور نے اردو ادب کے جدا جدا موضوعات پر اپنے تنقیدی خیالات کا اظہار کیا۔ اقبال اُن کے پسندیدہ شاعر تھے۔ اور اقبال کو سمجھنے اور سمجھانے میں سرور کی تحریر کردہ کتابیں، مضامین اور خطبات اہمیت رکھتے ہیں۔ سرور کے تنقیدی مضامین پر مبنی بیشتر کتابیں مختلف جامعات میں شامل نصاب رہیں۔ سرور نے ایک موضوع پر کوئی مبسوط کتاب نہیں لکھی۔ تاہم اُن کے تنقیدی مضامین خود کسی کتاب سے کم نہیں۔ اور اردو تنقید کی دنیا میں سرور کو اُن کی معتدل تنقید کے سبب ہی شہرت ملی۔
***
نام کتاب: تنقید کیا ہے (مضامین)
مصنف: آلِ احمد سرور
تعداد صفحات: 201
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 10 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ لنک: (بشکریہ: archive.org)
Nairang-E-Khayal by Md Hussain Azad.pdf
تنقید کیا ہے - مضامین از آل احمد سرور :: فہرست | ||
---|---|---|
نمبر شمار | تخلیق | صفحہ نمبر |
الف | دیباچہ | 7 |
1 | یادگار حالی | 15 |
2 | اکبر کی ظرافت اور اُس کی اہمیت | 35 |
3 | شبلی میری نظر میں | 58 |
4 | اقبال کے خطوط | 72 |
5 | موجودہ ادبی مسائل | 91 |
6 | ولیم سمرسٹ مائم | 110 |
7 | ترقی پسند تحریک پر ایک نظر | 124 |
8 | تنقید کیا ہے؟ | 142 |
9 | اردو تنقید کے بنیادی افکار | 162 |
10 | اردو شاعری میں انسان کا تصور | 174 |
Tanqeed kya hai, Urdu Essays by Aal-e-Ahmad Suroor, pdf download.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں