ماہنامہ "شہاب" - سابق ریاست حیدرآباد دکن سے شائع ہونے والا علمی، ادبی و صحافتی ماہنامہ تھا جس کا پہلا شمارہ فروری 1933 کو شائع ہوا تھا۔ شاید یہ مجلہ کوئی دو دہائی تک اس کے بانی مدیر محمد عبدالرزاق بسمل کی زیر ادارت جاری رہا۔ اس مجلے کی دوسری جلد کا اولین شمارہ (اکتوبر-1933) پیش خدمت ہے۔ اس کے دوسرے صفحہ پر قومی ترانۂ دکن (کلام الملوک ملوک الکلام) درج ہے جو آگے ملاحظہ فرمائیں۔
اردو ادب کے طلبا اور قدیم اردو رسائل کے شائقین کے لیے تعمیرنیوز کی جانب سے یہ رسالہ پی۔ڈی۔ایف فائل شکل میں پیش خدمت ہے۔ ستر (70) صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 4 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
قومی ترانۂ دکن
تا ابد خالق عالم یہ ریاست رکھے |
تجھ کو عثمان بصد اجلال سلامت رکھے |
جیسے تو فخر سلاطیں ہے بہ فضل یزداں |
یونہی ممتاز تیرا دور حکومت رکھے |
آل و اولاد کو اللہ دے عمر خضری |
ان سے آباد ترا خانۂ دولت رکھے |
جودِ حاتم رہے شرمندۂ احساں تیرا |
عدل کسریٰ کو خجل تیری عدالت رکھے |
خندہ زن صورت گل تیرے ہوا خواہ رہیں |
آکے قدموں پہ عدو فرق طاعت رکھے |
سب رعایا کو تیری سالگرہ کی تقریب |
بانشاط و طرف و عیش و مسرت رکھے |
بن کے ساقی ترا اقبال نظام سابع |
تجھ کو صہبا کشِ خمخانہ عشرت رکھے |
رسالہ 'شہاب' کے مدیر محمد عبدالرزاق بسمل اس شمارہ کے اداریہ بعنوان "آپ بیتی" کے تحت لکھتے ہیں ۔۔۔'شہاب' کی دوسری جلد کا پہلا نمبر آپ کے پیش نظر ہے۔
اگرچہ اس کا پہلا پرچہ فروردی 1342ف کو شائع ہوا تھا، اس طرح اختتام سال کے لیے ہنوز چار مہینے باقی ہیں۔ چونکہ آذر ہمارے کاروباری اغراض کا ابتدائی مہینہ سمجھا جاتا ہے اس لیے یہی مناسب خیال کیا گیا کہ پہلی جلد کے آٹھ (8) ہی نمبر کا سال شمار کر لیا جائے تو دوسری جلد سے خریداروں کے پاس بارہ پرچوں کا مقررہ ایک سال ہوگا۔ اس لیے کیا ہرج ہے کہ ایک سال (8) ہی مہینے کا شمار کر لیا جائے۔
ابتداً جب 'شہاب' کے اجرا کا خیال ہوا تھا تو اتنی ہمت نہ تھی اور نہ کوئی توقع کہ یہ آگے بڑھ سکے کیونکہ سفر کی کامیابی زاد راہ اور اسباب پر موقوف ہے۔۔۔ کس قدر احسان و کرم ہے اس مجیب الدعواۃ کا جس نے ہماری محنتوں کو قبول کیا ور اس لائق بنا دیا کہ آج ہم دوسری جلد کے پہلے نمبر کو پیش کرنے کی مسرت حاصل کر رہے ہیں۔
دنیائے صحافت میں ہمیشہ اپنی خوبیوں کے اظہار کا ایک ہنگامہ برپا رہتا ہے۔ یہ شاید ایک حد تک صحیح ہو لیکن ہم اس سے بہت دور بالکل خاموش رہ کر اپنی بساط کے موافق قارئین ادب کی تشنگی کے سامان بہم پہنچانا چاہتے ہیں اور جہاں تک ممکن ہے اس کو دلچسپ بنانے میں جدوجہد جاری ہے اور رہے گی۔ یقین ہے مستقبل قریب شاندار ہو جائے گا۔
جہاں ہم ممنون ہیں اپنے قلمی معاونین کے جنہوں نے اپنی دماغی کاوشوں سے پرچہ کے نشو و نما میں دلچسپی لی ہے اور کامیاب بنانے کی سعی فرمائی ہے، وہاں چند اہل قلم سے تلخ شکوہ بھی ہے کہ باوجود وعدوں کے ہمیشہ عذر ہی رہا حالانکہ وعدہ کیا جاتا ہے ایفا ہی کے لیے نہ کہ یوں خوش کرنے کے لیے۔
وہ حضرات ہمارے تشکر کے محتاج نہ ہوں لیکن ہمیں اعتراف ہے کہ ابتدائے شہاب سے خریداروں نے جو دلچسپی لی ہے اور لے رہے ہیں، جن سے ہماری بہترین تمنائیں وابستہ ہیں، جن کے لیے عمیق قلب سے دعائیں نکلتی ہیں، اگر اسی طرح اور بھی دردمند ہستیاں آمادہ ہو جائیں تو شہاب کی زندگی کا مسئلہ بڑی حد تک طے ہو جائے گا۔ جہاں یہ ہے وہاں ہم شرمندہ ہیں قارئینِ شہاب سے کہ ان کی نفاست طبع کے موافق کتابت کا انتظام نہ ہو سکا۔ حیدرآباد میں جہاں دو ایک اچھے لکھنے والے ہیں انہیں اتنی فرصت نہیں کہ اس کی ذمہ داری لیں، اس لیے مجبوراً برا بھلا جو کچھ ہو سکا کیے جا رہے ہیں۔ لیکن اعلیٰ کتابت سے ہم غافل نہیں ہیں، خدا سامان فراہم کر دے تو یہ شکایت بھی رفع ہو جائے گی۔
انسان کو صرف کام کرنا اور کام کی طرف نظر رکھنا چاہیے، اگر کوئی اس کی قدر و قیمت کا اندازہ نہیں لگا سکتا تو شکایت کا موقع نہیں۔ بلکہ نیت اچھی ہو۔ جب نیت صاف ہے تو خود بخود صلہ مل جائے گا۔ کیونکہ کار فرمائے حقیقی کسی کی محنت کو رائیگاں اور برباد نہیں کرتا۔ کشتی سمندر میں ہے اور سمندر اس کو ڈبوانا چاہتا ہے، ہوا چلتی ہے اور موجیں اس سے بلند ہوتی ہیں لیکن جب ان دونوں کا قادر کام کرنے والے کا ساتھ دے رہا ہے تو پھر اندیشہ اور ناامیدی ایک بیکار سی بات ہے۔ یہی وہ قوت ہے جو 'شہاب' اپنے کاروبار سے بےفکر اور گھبراہٹ اور پریشانی سے بےنیاز ہے۔ اس لیے گزارش ہے کہ آپ "شہاب" کو دلچسپی سے عزت مطالعہ بخشیں، یہی میرے لیے بہت بڑا صلہ اور آئیندہ کام کرنے کے لیے حوصلہ افزا ثابت ہوگا۔
***
نام رسالہ: شہاب - اکتوبر 1933
مدیر: محمد عبدالرزاق بسمل
تعداد صفحات: 70
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 4 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Shahab_Oct-1933.pdf
ماہنامہ 'شہاب' - اکٹوبر 1933 :: فہرست | |||
---|---|---|---|
نمبر شمار | تخلیق | تخلیق کار | صفحہ نمبر |
1 | قومی ترانۂ دکن | . | 6 |
2 | انجام (نظم) | مسز سروجنی نائیڈو | 7 |
3 | غزل | فصاحت جنگ بہادر جلیل | 8 |
4 | آپ بیتی | مدیر | 9 |
5 | مزدور پیشہ طبقہ کی بیداری | محمد مجیب الرحمن | 12 |
6 | آج کل کی شادی | بےچارہ حیدرآبادی | 16 |
7 | غالب کی اردو شاعری | سید علی اصغر | 20 |
8 | دوست کی جستجو | مدیر | 33 |
9 | غوطہ خور اور موتی | کیپٹن محمد اعجاز علی | 34 |
10 | داستان زندگی | بشیر النساء بیگم | 40 |
11 | حیدرآباد سے کشمیر تک | فخر الدین احمد سعید | 41 |
12 | غزل | نواب عزیز یار جنگ بہادر عزیز | 46 |
13 | غزل | ابراہیم حسین صہبا | 47 |
14 | مضمون نگار (افسانہ) | محشر عابدی | 48 |
15 | غزل | امین الحسن بسمل | 51 |
16 | ایثار (ڈرامہ) | مہر آرا ریاست اللہ | 52 |
17 | رخنہ (افسانہ) | آلڑ ایگو | 62 |
Shahab magazine Hyderabad, issue: Oct. 1933, pdf download.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں