صادقین (پ: 30/جون 1923 - امروہہ [اترپردیش] ، م: 10/فروری 1987 - کراچی)
اردو دنیا کے شہرۂ آفاق مصور، خطاط اور نقاش کی آج 33 ویں برسی ہے۔ سید صادقین احمد نقوی کی وجہ شہرت اسلامی خطاطی اور مصوری رہی۔ صادقین وہ فنکار ہیں جنہیں سب سے پہلے کلام غالب کو تصویری قالب میں ڈھالنے کا اعزاز حاصل ہے۔ صادقین کے فن پاروں کی پہلی نمائش 1954ء میں کوئٹہ (پاکستان) میں ہوئی تھی جس کے بعد فرانس، امریکہ، یورپ، مشرق وسطیٰ اور دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی ایسی نمائشیں منعقد ہوئیں۔ صادقین کو پاکستان کے اعلی اعزاز 'ستارۂ امتیاز' سے 1985 میں نوازا گیا۔ انہیں فرانس، آسٹریلیا اور دیگر ملکوں کی حکومتوں کی جانب سے بھی اعزازات حاصل ہوئے۔
کراچی کے رسالے "طلوع افکار" نے اپنا فروری 1992 کا شمارہ "صادقین نمبر" کے بطور شائع کیا تھا جس میں نہایت متنوع و وقیع علمی و ادبی مضامین شامل کیے گئے ہیں۔
تعمیرنیوز کی جانب سے "صادقین نمبر" کے متذکرہ شمارے کی پی۔ڈی۔ایف فائل پیش خدمت ہے۔ 273 صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم تقریباً 15 میگابائٹس ہے۔
رسالہ کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔
"صادقین نمبر" کے اداریہ میں مدیر مظہر جمیل لکھتے ہیں ۔۔۔ ۔۔۔صادقین کثیر الجہت (Multi dimensional) شخصیت کے حامل فنکار تھے۔ ان کی خلاقی نے اپنے اظہار کے لیے مصوری، نقاشی، خطاطی اور شاعری کے وسیع تر ذرائع کو اختیار کیا تھا، انہوں نے جس پیرایۂ اظہار کو بھی ہاتھ لگایا اسے تنوع، وسعت اور گہرائی سے ہمکنار کر دیا۔ تجربہ، ایجاد، اختراع اور تازہ کاری نے ان کے فن کو وہ عظیم تابناکی اور اثر پذیری عطا کی ہے جو ان ہی سے مخصوص ہو کر رہ گئی ہے۔ ان کے مو قلم سے کھینچے ہوئے خطوط و نقوش ہوں یا ان کے کینوس پر بکھرے ہوئے رنگوں کی دھنک کہ ان کے قلم سے نکلے ہوئے شعری و نثری پیکر ۔۔۔ ان سب پر صرف اور صرف صادقین ہی کی چھاپ ہے۔ اور یہ تمام فنی میڈیم گھل مل کر اس عظیم شخصیت کی تکمیل کرتے نظر آتے ہیں جسے ہم صادقین کہتے ہیں۔
۔۔۔ صادقین ایسے فنکار قطعاً نہیں تھے جس نے محض اپنی انا کے غار میں بند ہو کر رنگوں اور خطوط کی آمیزش سے فقط ہئیت ہی کے تجربے کیے ہوں اور اپنے فن کو تجرید کے کسی ایسے کاخِ بلند پر رکھ چھوڑا ہو جہاں خاک نشینوں کا گزر ممکن ہی نہ ہو۔ بلکہ اس کے برعکس احوالِ واقعی تو یہ ہے کہ ان کی شخصیت ایک ایسے عوام دوست اور زندگی آموز جمالیاتی مزاج اور رویے سے مل کر بنی تھی جو ہمارے عظیم صوفیوں اور درویشوں کا طرۂ امتیاز رہا ہے۔ ان کے فن کی جڑیں زمین کی گہرائی میں پیوست رہی ہیں۔ وہ ایک حساس سماجی شعور اور گہری بصیرت کے حامل شخص تھے اور اسی لیے انہوں نے اپنے فن کو صرف صوری اجتہاد تک محدود نہ رکھا تھا بلکہ اسے معنویت کی وہ گہرائی بھی عطا کر رکھی تھی جو روحِ عصر اور شعور کی علامت بن کر ابھرتی ہے۔ ان کی مصوری کے مختلف ادوار اور پیٹرن جن میں انسانی خطوط اور اشکال نامانوس ہیولے سے نظر آنے لگتے ہیں دراصل اس روحانی کرب اور اذیت کی نشاندہی کرتے ہیں جن سے ان کا عہد اور معاشرہ گزر رہا ہے۔
***
نام رسالہ: صادقین نمبر، مجلہ طلوع افکار (کراچی) - فروری 1992
مدیران : حسین انجم، مظہر جمیل
تعداد صفحات: 273
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 15 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ تفصیلات کا صفحہ: (بشکریہ: archive.org)
Sadequain Number_Tuloo-e-Afkar_Feb-1992.pdf
صادقین نمبر، مجلہ طلوع افکار (کراچی) :: فہرست | |||
---|---|---|---|
نمبر شمار | تخلیق | تخلیق کار | صفحہ نمبر |
1 | اداریہ : طلوع افکار | مظہر جمیل | 7 |
2 | صادقین - سرورق کی شخصیت : کوائف | ادارہ | 9 |
3 | تصاویر - خطاطی اور مصوری | ادارہ | 15 |
نقدِ فن | |||
4 | صادقین - ایک صناع ایک مفکر | فیض احمد فیض | 29 |
5 | مصور ہندوستان بنام مصور پاکستان | ایم ایف حسین | 41 |
6 | سفیر محبت | علی سردار جعفری | 42 |
7 | صادقین - شاعر خطاط اور مصور | ڈاکٹر نثار احمد فاروقی | 43 |
8 | صادقین - یگانہ روزگار مصور | محمد علی صدیقی | 47 |
9 | صادقین کا ابتدائی دور | سید امجد علی / ریاض صدیقی | 51 |
10 | عالمی شہرت یافتہ خطاط اور مصور | ابرار کرتپوری | 54 |
11 | صادقین کے ساتھ ایک شام | فاروق جمال | 56 |
نقدِ شعر | |||
12 | صادقین نقاش کی رباعیاں | سبط حسن | 59 |
13 | صادقین خطاطی اور غالب | مالک رام | 63 |
14 | صادقین اردو رباعی کا خیام | ڈاکٹر فرمان فتح پوری | 71 |
15 | صادقین کی شاعری | خاطر غزنوی | 79 |
16 | صادقین بحیثیت مرثیہ نگار | عظیم امروہوی | 87 |
17 | صادقین کی رباعیاں | ڈاکٹر شکیل نوازش رضا | 98 |
18 | رباعیاتِ صادقین | صادقین | 103 |
طلسمِ ذات | |||
19 | صادقین کی انفرادیت | احمد ندیم قاسمی | 113 |
20 | ایک عہد ساز شخصیت | ہاشم رضا | 118 |
21 | صادقین - کچھ یادیں | نورالحسن جعفری | 121 |
22 | صادقین - ایک عجوبۂ روزگار | منیر احمد شیخ | 135 |
23 | صادقین - میری نظر میں | مجتبیٰ حسین | 141 |
24 | صادقین کی ان کہی کہانی | ڈاکٹر محمود الرحمٰن | 149 |
25 | صادقین | نصراللہ خان | 152 |
26 | صادقین کی محبوبہ | منو بھائی | 154 |
27 | زندۂ جاوید صادقین | مختار زمن | 155 |
28 | صادقین کا تصویری سماج | زاہدہ حنا | 157 |
29 | جو بند تھا بوتل میں | ڈاکٹر سلمان عباسی | 160 |
30 | صادقین آج کا پروموتھیوسس | شیخ عزیز | 166 |
31 | داتانگر سے | توصیف احمد خاں | 168 |
32 | چچاجان | سلطان احمد | 171 |
33 | صادقین اور سردار جعفری | ستارہ جعفری | 176 |
34 | صادقین درپردۂ راز | حسین امین | 178 |
35 | صادقین سے بات چیت | جاوید صدیق | 182 |
36 | صادقین اپنے گھر میں | مجاہد لکھنوی | 186 |
37 | صادقین کا نیا روپ | حسنین جاوید | 193 |
38 | نذرِ فنکار | رئیس امروہوی، راغب مرادآبادی، ساحر لکھنوی، محسن احسان، قدرت نقوی، حسین انجم، نجمہ خان، مسلم شمیم اور وقار فاروق | 195 |
بقلم فنکار | |||
39 | ہندوستانی مصوری | صادقین | 205 |
40 | مقدمہ رباعیات صادقین | صادقین | 215 |
41 | خودنوشت | صادقین | 229 |
42 | سفرنامہ صادقین | صادقین | 235 |
43 | مکاتیب صادقین | صادقین | 260 |
44 | گیلری صادقین | ادارہ | 273 |
Sadequain Number, Tuloo-e-Afkar magazine, Feb.1992, pdf download.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں