سوز وطن - پریم چند کی ابتدائی کہانیاں - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2019-10-04

سوز وطن - پریم چند کی ابتدائی کہانیاں - پی۔ڈی۔ایف ڈاؤن لوڈ


پریم چند کی ادبی زندگی کا آغاز "نواب رائے" کے نام سے بیسویں صدی کی ابتدا سے ہوا۔ ان کی پہلی کہانی "دنیا کا انمول رتن" ہے۔ یہ اور دیگر چار کہانیاں، کہانیوں کے مجموعہ "سوزِ وطن" میں شامل ہیں جو جون-1908 میں شائع ہوا تھا۔ اس مجموعہ کی ساری کہانیاں حب الوطنی پر منحصر ہیں۔
تعمیرنیوز کے ذریعے پی۔ڈی۔ایف فائل کی شکل میں یہ مجموعہ پیش خدمت ہے۔ تقریباً 100 صفحات کی اس پی۔ڈی۔ایف فائل کا حجم صرف 4 میگابائٹس ہے۔
کتاب کا ڈاؤن لوڈ لنک نیچے درج ہے۔

یہ خیال رہے کہ پریم چند کی ابتدائی تمام کہانیاں "نواب رائے" کے نام سے ملتی ہیں کیونکہ پریم چند کا گھر کا نام نواب رائے تھا جو ان کے چچا نے رکھا تھا جبکہ ان کے والد کا رکھا ہوا نام "دھنپت رائے" تھا۔
یہ نواب رائے پریم چند کیسے بنے؟ اس کی ایک کہانی ہے۔
جون 1908ء میں سوز وطن کی اشاعت ہوئی۔ جولائی 1908ء میں رسالہ "زمانہ" میں اس کے اشتہار ملنے لگتے ہیں۔ یہ اشتہار فروری 1909ء تک شائع ہوتے رہے۔ منشی دیانرائن نگم کے خطوں سے پتا چلتا ہے کہ یہ اشتہار خود پریم چند لکھا کرتے تھے۔ اشتہار کی زبان یوں تھی:
"اردو زبان میں حسن و عشق ، وصل فراق، عیاری و مکاری، جنگ و جدل وغیرہ کی بہت سی داستانیں موجود ہیں۔ ان میں بعض بہت دلچسپ ہیں مگر ایسے قصے جن میں سوزِ وطن کی چاشنی ہو، جن میں حب وطن ایک ایک حرف سے ٹپکے اس وقت تک معدوم ہیں۔ اس کتاب میں پانچ قصے لکھے گئے ہیں اور دب دردِ وطن کے جذبات سے پر ہیں۔ ممکن نہیں کہ انہیں پڑھ کر ناظرین کے دل میں وطن کا پاک جذبہ موجزن نہ ہو جائے"۔

ایک دن شہر کے حاکم اعلیٰ نے پریم چند کو اپنے پاس بلوا بھیجا۔ اس کے پاس سوز وطن کی ایک کاپی رکھی تھی، اس نے پوچھا:
"یہ کتاب تم نے لکھی ہے؟"
پریم چند کے اقرار پر اس نے ایک ایک کہانی کا مقصد پوچھا اور آخر میں حاکم اعلیٰ نے بگڑ کر کہا:
"تمہاری کہانیوں میں بغاوت کی بو آ رہی ہے۔ تمہاری قسمت اچھی ہے کہ تم انگریزی حکومت میں ہو ورنہ مغلوں کی حکومت میں ہوتے تو ہاتھ پاؤں کٹوا دئیے جاتے۔ تم نے اپنی کہانیوں میں انگریزی حکومت کی توہین کی ہے۔ اس کتاب کی ساری کاپیاں سرکار کے حوالے کر دو"
پریم چند نے حامی بھر لی۔ سوز وطن کی ایک ہزار کاپیاں چھپی تھیں، تین سو فروخت ہو چکی تھیں، باقی سات سو سرکار کے حوالے کر دیں۔

ہندی کے مشہور رسالہ "سرسوتی" کے مدیر اعلیٰ دیانرائن نگم کو مئی-1910 کے ایک خط میں پریم چند نے لکھا:
"۔۔۔ تو نواب رائے غالباً کچھ دنوں کے لیے جہاں سے گئے ۔۔۔ میں کوئی مضمون خواہ کسی موضوع پر خواہ ہاتھی دانت پر ہی کیوں نہ لکھوں مجھے پہلے جناب فیضیاب کلکٹر بہادر کی خدمت میں پیش کرنا پڑے گا۔ اس لیے کچھ دنوں کے لیے نواب رائے مرحوم ہوئے۔ ان کے جانشین کوئی اور صاحب ہوں گے۔۔۔"
اب دوسرے نام کی تلاش ہوئی۔ منشی نگم نے "پریم چند" نام پیش کیا، جس کے جواب میں انہوں نے لکھا:
"پریم چند نام اچھا ہے، مجھے بھی پسند ہے۔ افسوس صرف یہ ہے کہ پانچ چھ سال میں نواب رائے کو فروغ دینے کی جو محنت کی گئی تھی وہ سب بیکار گئی"۔
اور تب یوں "پریم چند" کا جنم ہوا۔ اس نئے نام سے پہلی شائع شدہ کہانی "بڑے گھر کی بیٹی" ہے جو دسمبر 1910ء کے رسالہ "زمانہ" میں شائع ہوئی تھی۔

***
نام کتاب: سوز وطن
مصنف: نواب رائے (پریم چند)
تعداد صفحات: 96
پی۔ڈی۔ایف فائل حجم: تقریباً 9 میگابائٹس
ڈاؤن لوڈ لنک: (بشکریہ: archive.org)
Soz E Watan Premchand.pdf

Archive.org Download link:

GoogleDrive Download link:

سوز وطن - از: پریم چند (نواب رائے) :: فہرست مضامین
نمبر شمارعنوانصفحہ نمبر
1سوزِ وطن - چند خیالات4
2دیباچہ18
3دنیا کا سب سے انمول رتن19
4شیخ مخمور33
5یہی میرا وطن ہے57
6صلۂ ماتم66
7عشق دنیا اور حب وطن81

Soz-e-Watan, a collection of Urdu stories by Premchand, pdf download.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں