رحیم الدین انصاری نے صدر نشین اردو اکیڈمی تلنگانہ کا جائزہ حاصل کیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2018-09-06

رحیم الدین انصاری نے صدر نشین اردو اکیڈمی تلنگانہ کا جائزہ حاصل کیا

جناب محمد رحیم الدین انصاری نے صدر نشین اردو اکیڈیمی کا جائزہ حاصل کر لیا
ادیبوں، شاعروں کی جانب سے مبارکباد، اردو کے مسائل کی یکسوئی کا عزم


تلنگانہ کی تشکیل کے بعد یکم ستمبر کو تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی کے صدر کی حیثیت سے جناب محمد رحیم الدین انصاری کا تقرر عمل میں آیا جنہوں نے آج صبح دفتر اردو اکیڈیمی حج ہاؤز میں ا پنے عہدہ کا جائزہ حاصل کرلیا ۔ واضح رہے کہ جناب محمد رحیم الدین انصاری متحدہ آندھرا پردیش میں سال2006ء میں آندھرا پردیش اردو اکیڈیمی کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ سال2009ء کے بعد اردو اکیڈیمی کی صدارت پر کوئی شخص فائز نہیں ہوا۔ آج ان کے جائزہ حاصل کرنے کے موقع پر سکریٹری ڈائریکٹر تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی پروفیسر ایس اے شکور موجود تھے ۔ علماء، شاعروں ادیبوں فنکاروں اور اردو اکیڈیمی کے اسٹاف و عہدیداروں نے ان کو مبارک باد پیش کی۔ اس موقع پر ان کی بکثرت گلپوی و شال پوشی کی گئی۔ اضلاع سے بھی علماء کے وفود نے ان سے ملاقات کی اور ان کو مبارکباد پیش کی۔ عہدہ کا جائزہ لینے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے اس تقرر پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اور بیرسٹر اسد الدین اویسی ایم پی کا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ریاست میں دوسری سرکاری زبان کی حیثیت سے عمل آوری کے سلسلہ میں ہر ممکن کوشش کریں گے اس کے علاوہ اردو زبان کی ترقی اور مسائل کی یکسوئی کے لئے جدو جہد کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے اس سے پہلے کے دور صدارت میں انہوں نے اردو اکیڈیمی میں متنوع سرگرمیاں شروع کی تھیں اردو سیکھنے کے لئے ٹی وی پر پروگرام چلایا گیا جو بے انتہا مقبول ثابت ہوا ۔ اردو کی مطبوعات میں مرزا غالب کے کلام کے مصور نسخہ مروقع چغتائی کی اشاعت ایک بڑا کارنامہ ہے جس کی رسم اجرا جناب حامد انصاری سابق نائب صدرج مہوریہ ہند نے انجام دی تھی اور اسے ایک اہم کارنامہ قرار دیا تھا ۔ دینی مدارس میں کمپیوٹرس تقسیم کئے گئے۔40کمپیوٹر سنٹر قائم کئے گئے۔ اردو ادیبوں شاعروں اور صحافیوں کی امداد کی گئی ۔ ملک کے پہلے وزیر اعظم مولانا ابوالکلام آزاد کی یاد میں ایک باوقار ایوارڈ شروع کیا گیا۔ کارنامہ حیات ایوارڈ کا سلسلہ بحال کیا گیا اور خوشی ہے کہ ان کے گزشتہ دورسے لے کر آج جائزہ لینے تک کی مدت کے دوران تمام اسکیموں کو پروفیسر ایس اے شکور بحسن و خوبی روبہ عمل لاتے رہے ہیں۔ ان کی کوشش ہوگی کہ اب اردو زبان کی عمل آوری کی راہ میں جو مشکلات ہیں ان کو دور کرنے کی کوشش کی جائے ۔ پروفیسر ایس اے شکور نے خیر مقدم کرتے ہوئے بتایا کہ تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی کی جانب سے25اسکیمات چلائی جارہی ہیں جن میں مولانا ابوالکلام آزاد ایوارڈ، مخدوم ایوارڈ، کارنامہ حیات ایوارڈ، بیسٹ ٹیچرز اور بیسٹ اسٹوڈنٹ ایورڈ، مسوادات پر مالی اعانت ، کتابوں پر انعامات وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے اردو کو دوسری سرکاری زبان کا موقف عطا کئے جانے کے بعد اردو آفیسروں کا تقرر کیا گیا ۔ اس موقع پر مولانا سید احمد الحسینی سعید قادری صدر قادریہ انٹر نیشنل، جناب سید منیر الدین مختار اور دیگر موجود تھے ۔ قبل ازیں جنا ب امین الدین انصاری کی قرات و نعت شریف سے تقریب کا آغاز ہوا ۔ آخر میں صدر نشین تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ جناب محمد سلیم ایم ایل سی، صدر نشین تلنگانہ اسٹیٹ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن جناب محمد اکبر حسین، رکن تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ جناب محمد وحید احمد، نائب صدر تعمیر ملت جناب ضیاء الدین نیر، نائب صدر جمعیۃ علماء مولانا محمد عبدالستار نے مبارکباد پیش کیں۔

Raheemuddin Ansari takes over as Chairman Telangana Urdu Academy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں