تلنگانہ کا اوٹی - اننت گیری ہلز پر مانسون میں دلکش قدرتی نظارے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2018-07-21

تلنگانہ کا اوٹی - اننت گیری ہلز پر مانسون میں دلکش قدرتی نظارے

ananthagiri-ghaats
وقارآباد کے قریب موجود تلنگانہ کے اوٹی کی حیثیت رکھنے والے اننت گیری ہلز پر مانسون میں دلکش قدرتی نظارے
ہر طرف لائق دید اور سرسبز و شاداب درختوں سے ڈوبا ہوا سیاحتی علاقہ ، عام دنوں اور تعطیلات میں سیاحوں کا ہجوم


چاروں جانب ہزاروں ایکڑ اراضی پر پھیلے ہوئے جنگلات ، بہترین آب و ہوا ،ان جنگلات کی تینوں جانب بلند و بالا ہرے بھرے درختوں والے پہاڑوں کا حصار ، زمین پر چاروں جانب سبزہ ، مختلف انواع کے پھول اور پودے اور مختلف قسم کے جانور جن میں قومی پرندہ مور بھی شامل ، تو درختوں کے درمیان سے سانپ کی مانند رینگتی ہوئی سڑک کا نظارہ !
اور پھر تانڈور کی جانب سے اننت گیری ہلز پر گاڑیوں کو چڑھنے کیلئے طویل اور دلفریب گھاٹ ! اگر آپ سمجھتے ہیں کہ یہ کوئی دوردراز کا سیاحتی علاقہ ہوگا تو آپ غلطی پر ہیں دراصل یہ قدرتی رنگینیوں اور قدرتی نظاروں سے بھرپور، آنکھوں اورذہن کو تروتازہ کرنے والا لائق دید نظارہ اننت گیری ہلز کا ہے جو کہ ریاست تلنگانہ کی راجدھانی حیدرآبادسے صرف 70/کلومیٹر اور وقارآباد سے 6/کلومیٹر کے فاصلہ پرمؤجود ہے۔
3,762/ ایکڑ جنگلاتی علاقہ پر محیط اننت گیری ہلز سے ہی سے مشہور تاریخی موسیٰ ندی کا آغاز ہوتا ہے جو حیدرآباد کے درمیان سے بہتی ہوئی حیدرآباد کی شان کہلاتی ہے اوراس اننت گری ہلز کے جنگلات میں ہمہ اقسام کی نایاب و نادرجڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں اور مختلف اقسام کے گھنے پیڑ اور پودے موجود ہیں یہ مختلف جنگلی جانوروں کی یہ آماجگاہ بھی ہے۔
اننت گری ہلز سطح سمندر سے 2/ہزار میٹر بلندی پر انتہائی معتدل اور بہترین پر فضاء پر مقام پر واقع ہے اننت گری ہلز پر نظام دورحکومت میں ہندوستان بھر میں سروے کے بعد 1946ء میں 26/ایکڑ اراضی پر450/ بستروں کا حامل ٹی بی ہسپتال قائم کیا گیا تھاجو کہ اب بھی موجود ہے اس ٹی بی سینیٹوریم کی خاصیت یہی تھی کہ اس علاقہ کی پرفضاء مقام سے ہزارہا تپ دق ( ٹی بی ) کے مریض ملک کے کونے کونے سے یہاں لائے جاتے تھے اور چند ماہ کے قیام اور علاج کے بعد توانا و تندرست ہوکر لوٹ جاتے تھے اب بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔
تشکیل تلنگانہ کے بعد ریاستی حکومت نے ایرہ گڈہ حیدرآباد میں موجود مشہور چیسٹ اور ٹی بی ہسپتال کواننت گری کے اس ٹی بی سینیٹوریم میں منتقل کرنے کیلئے اننت گری ہلز پر موجودنظام دورِ حکومت میں تعمیر شدہ ٹی بی ( دق) سینیٹوریم کی مرمت کی غرض سے دو سال قبل ہی 7/ کروڑ 70 /لا کھ روپئے جاری کئے تھے۔

اننت گیری کا علاقہ محکمہ جنگلات کے دائرۂ کار میں آتا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے سی آر تلنگانہ تحریک کے دوران اپنے دورۂ تانڈور اور وقارآباد کے مؤقع پر بارہا مرتبہ اننت گیری ہلز کا نظارہ کرچکے ہیں اور اسی وقت انہوں نے اننت گیری ہلز کو تلنگانہ کے اوٹی کا خطاب دیا تھا تشکیل تلنگانہ سے قبل اننت گیری کے جنگلات میں ٹی آر ایس پارٹی کا تاسیسی اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ اس اجلاس سے خطاب کے دؤران کے سی آر نے کہا تھا کہ " اننت گیری کی ہوا ، سو مریضوں کی دوا " ۔
تشکیل تلنگانہ کے بعد سے وزیر اعلیٰ کے سی آر ہمیشہ ہی اننت گیری ہلز کی بہترین طرز پر ریاست تلنگانہ کے اوٹی کی حیثیت سے ترقی دینے اور اسے ایک سیاحتی علاقہ کی پہچان دینے کیلئے کوشاں رہے ہیں اور اسکے لئے کئی ایک اقدامات بھی کئے جارہے ہیں گزشتہ سال سیاحتی علاقہ اننت گری ہلزپر آیوش ہسپتال کی تعمیر کیلئے ریاستی حکومت کی جانب سے 6/کروڑ روپئے منظور کئے گئے ہیں ساتھ ہی اننت گیری ہلز پر ہربل گارڈن کے قیام کو بھی ممکن بنایا جا رہا ہے ۔
اننت گیری ہلز پر مانسون اور موسم سرماء میں دلکش نظارے لائق دید ہوتے ہیں صبح کی اولین ساعتوں میں اننت گیری ہلز کا مکمل علاقہ اور گھاٹ کہرکی گہری چادر میں ڈوبے ہوئے ہوتے ہیں اور اس مؤقع پر سڑک کے کنارے مور ، دیگر چرندپرند اور جانوروں کے غول ایک خوبصورت نظارہ پیش کرتے ہیں ۔اننت گیری ہلز کی سیاحت کیلئے حیدرآباد کے بشمول قریبی اضلاع سنگاریڈی ، میدک ، ظہیرآباد ، محبوب نگر ، وقارآباد ضلع کے تانڈور ، پرگی ، کوڑنگل کے بشمول پڑوسی ریاست کرناٹک کے بیدراور گلبرگہ سمیت دیگر مقامات سے بھی سیاحوں کی بڑی تعداد پہنچتی ہے ۔ بالخصوص تعطیلات میں اننت گیری ہلز پر سیاحوں کا ہجوم دیکھا جاتا ہے یہاں محکمہ سیاحت کا ایک ہریتا ریسارٹ بھی مؤجود ہے جبکہ اننت گیری ہلز پر موجود قدیم مسجد و مدرسہ میں مسلم سیاح اور تانڈور سے حیدرآباد و وقارآباد جانے والے مسافرین نماز ادا کرتے ہیں تو قریب ہی موجود وسیع و عریض اننتا پدمانابھا مندر کے درشن کیلئے بڑی تعداد میں روز مختلف مقامات سے بھگت بھی اننت گیری پہنچتے ہیں۔
ان گھنے جنگلات میں ہرن ، بارہ سنگھے ، خرگوش ، موروں ، ہمہ اقسام کے سانپوں ، اور دیگر چوپائے پائے جاتے ہیں جبکہ وقفہ وقفہ سے ان جنگلات میں چیتا، شیر کے جوڑے اور تیندوں کی مؤ جودگی کی بھی اطلاعات آتی رہتی ہیں ۔!!
kotepally-project
اسی طرح اننت گیری ہلز سے 20 / کلومیٹر کے فاصلہ پر متحدہ ضلع رنگاریڈی ( اضلاع وقارآباد، رنگاریڈی اور میڑچل )کا سب سے بڑا آبپاشی پراجکٹ کوٹ پلی پراجکٹ کے نام سے مشہور ہے جس کی جملہ سطح آب 24/فیٹ ہے مانسون میں جب اس پراجکٹ کی آبی سطح مکمل لبریز ہوجاتی ہے تو اس سے خارج ہونے والے اضافی پانی کا نظارہ بھی بہت دلکش ہوتا ہے اس پراجکٹ میں کشتی رانی کا لطف اٹھایا جاسکتا ہے اور دیگر آبی کھیلوں کا بھی نظم ہے۔ پراجکٹ کا نظارہ انتہائی خوبصورت ہوتا ہے جہاں مچھلی کا شکار بھی کیا جاسکتا ہے یہاں بھی عام دنوں کی بہ نسبت تعطیلات میں سیاحوں کا ہجوم امڈ آتا ہے۔

The Beauty of Monsoon Season at Ananthgiri Hills, Viqarabad, Telangana.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں