پنجاب نیشنل بنک اسکام - کانگریس اور کجریوال کا بی جی پی حکومت پر حملہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2018-02-15

پنجاب نیشنل بنک اسکام - کانگریس اور کجریوال کا بی جی پی حکومت پر حملہ

kejriwal-and-congress-targets-modi-govt
پنجاب نیشنل بنک کے سنگین ترین اسکام نے سیاسی رنگ جمانا شروع کر دیا ہے اور حزب اختلاف نے مودی حکومت کو اپنا ہدف بنا لیا ہے۔
کانگریس صدر راہل گاندھی اور دہلی وزیراعلیٰ اروند کجریوال حکومت کے خلاف اس معاملے پر ٹویٹ کیے ہیں۔ راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں الزام لگایا کہ اس اسکینڈل کے اہم ملزم نیرو مودی ڈاؤس میں وزیراعظم کے ہمراہ دیکھے گئے ہیں۔ جبکہ حکومت کے ایک وزیر ایس پی شکلا نے جوابی الزام میں کہا ہے کہ یہ اسکام کانگریس دور کی دین ہے۔
کانگریس نے پریس کانفرنس میں بی جے پی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اسکینڈل موجودہ حکومت کے سایے میں فروغ پا رہا ہے۔ ملک کا پیسہ لوٹو اور بھاگ جاؤ، یہ موجودہ حکومت کی چال، چہرا اور کردار بن گیا ہے۔ وزیراعظم سے درخواست ہے کہ وہ جلد کوئی ٹھوس قدم اٹھائیں ورنہ 11 ہزار 400 کروڑ کا جھانسا دے کر یہ دوسرا چھوٹا مودی بھی رفوچکر ہو جائے گا۔ چالبازوں نے یہ حکمت اختیار کی ہے کہ اول اول وہ وزیراعظم کے ہمراہ نظر آتے ہیں پھر عوام کا پیسہ لوٹ کر وجے مالیہ کی طرح فرار ہو جاتے ہیں۔

دوسری طرف دہلی وزیراعلی کیجریوال نے اپنے ہی ایک ٹوئٹ کو ری-ٹوئٹ کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ حکومت نے ان کی ٹوئٹ کو جان بوجھ کر نظرانداز کیا ہے۔ کجریوال نے وجے مالیہ کے فرار کا مسئلہ بھی دوبارہ اٹھایا۔ سینئر کانگریس رہنما رندیپ سرجےوالا نے اس اسکام کو موجودہ حکومت سے منسلک کرتے ہوئے ہیش ٹیگ #ModiScam سے ٹوئٹ کیا ہے۔

دریں اثنا مرکزی وزیر ایس پی شکلا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے ہی اس اسکام کا پتا لگایا ہے۔ 2011 میں بی جے پی حکومت میں نہیں تھی۔ اگر آج کانگریس الزام لگا رہی ہے تو کیا وہ 2011 سے 2014 تک حالت نیند میں رہی تھی؟ جبکہ کانگریس کو ہی 2011 کے اس اسکام کی جانچ کرنا چاہیے تھا۔ کانگریس ہی گھوٹالوں کی سرکار تھی اور اسی نے بدعنوان افراد کی پشت پناہی کی تھی۔

واضح رہے کہ عوامی شعبے کے دوسرے بڑے بینک، پنجاب نیشنل بنک (پی این بی) نے اپنے ہاں تقریباً 11,300 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی ہونے کا انکشاف کیا ہے۔ اس قدر بڑے اسکام کا اہم ملزم ڈائمنڈ تاجر نیرو مودی کو بتایا جا رہا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے نیرو مودی کی قیام گاہوں کی تلاشی شروع کر دی ہے۔
دراصل وجے مالیہ پر بھی بنکوں سے قریب 9000 کروڑ لے کر فرار ہونے کا الزام ہے۔ اور حکومت اب تک مالیا کو ہندوستان واپس لانے میں ناکام رہی ہے۔ کانگریس نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا حکومت کے اندر کچھ لوگ ہیں جنہوں نے نیرو مودی کے فرار میں تعاون دیا ہے؟ کانگریس رہنما سرجے والا نے اپنے ٹوئٹ کے ذریعے دریافت کیا ہے کہ کیا للت مودی اور وجے مالیا کی طرح نیرو مودی کے فرار میں بھی حکومت کا ہاتھ ہے؟
سرجے والا نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 26/جولائی 2016 کو نیرو مودی سے متعلق تمام دستاویزات وزیراعظم کے دفتر میں داخل کیے گئے تھے اور واضح کیا گیا تھا کہ اس معاملے میں 42 ایف۔آئی۔آر درج کرائے گئے ہیں۔ وزیراعظم کے دفتر نے بھی اس بات کو قبول کرتے ہوئے کمپنی رجسٹرار کو کارروائی کی ہدایت دی تھی۔ مگر آخر میں حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ آخر حکومت کی ناک کے نیچے بدعنوان افراد نے پورے بنکنگ نظام کو کس طرح دھوکہ دیا ہے؟

kejriwal and congress targets modi govt over pnb scams and nirav modi involvements

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں