ملک کی تعمیر کے نظریات رکھنے والا ہی ہندوستانی - راہل گاندھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-09-23

ملک کی تعمیر کے نظریات رکھنے والا ہی ہندوستانی - راہل گاندھی

ملک کی تعمیر کے نظریات رکھنے والا ہی ہندوستانی
نیو یارک میں انڈین نیشنل اوورسیز کانگریس کے اجلاس سے راہول گاندھی کا خطاب
نیویارک
آئی اے این ایس
کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج کہا کہ در حقیقت کانگریس ایک این آر آئی تحریک تھی۔ ممتاز مجاہدین آزادی جیسے مہاتما گاندھی اور جواہر لال نہرو این آر آئیز تھے ۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی ایک این آر آئی تھے ۔ پنڈت جواہر لال نہرو انگلینڈ سے واپس آئے تھے۔ ڈاکٹر امبیڈکر، مولانا آزاد،سردار پٹیل تمام این آر آئیز تھے۔ ان میں سے ہر ایک نے ملک کے باہر کی دنیا دیکھی اور ہندوستان واپس ہوئے ۔ انہوں نے ا پنے بعض نظریات کو استعمال کیا اور ہندوستان کو تبدیل کیا۔ انڈین نیشنل اوور سیز کانگریس کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ جب نظریہ درست ہو تو ہندوستان اس کوبہت جلد قبول کرتا ہے اور بتاتا ہے کہ کس طرح اس کا استعمال کیاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہندوستان کو ایک سر زمین کے حصہ کے طور پر نہیں دیکھتے بلکہ نظریات کا ایک مجموعہ سمجھتے ہیں اور جو کوئی نظریات رکھتا ہے جو ہندوستان کی تعمیر کرسکتا ہے۔ تو وہ ایک ہندوستانی ہے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ بعض لوگ ہندوستان کو جغرافیائی حصہ سمجھتے ہیں ۔ وہ ہندوستان کو زمین کے ایک ٹکڑے کی حیثیت سے دیکھتے ہیں ۔ میں ہندوستان کو زمین کا ٹکڑا نہیں سمجھتا میں ہندوستان کو نظریات کا مجموعہ سمجھتا ہوں لہذا میرے لئے کوئی شخص جو ہندوستان کو تعمیر کرنے کے نظریات رکھتا ہے ، وہ ایک ہندوستانی ہے ۔ ان ہی نظریات نے مجھے ہندوستان کا سفر کروایا۔ راہول گاندھی امریکہ کے دو ہفتہ کے دورہ پر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں این آر آئیز نے جو کام کیا ہے اس پر انہیں فخر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ این آر آئیز مختلف شعبوں میں کام کرتے ہیں، انہیں زبردست معلومات اور علم ہے ۔ مثال پیش کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ورگیس کورین نے سفید انقلاب میں مدد کی جب کہ سام پتروڈانے اکیلے ہی ٹیلی کام صنعت میں تغیر لایا ہم ایک سام پتروڈا نہیں چاہتے ۔ ہندوستان کو بدلنے ہمیں کم سے کم دس تا پندرہ سام پتروڈا چاہئے کیونکہ ہندوستان میں بہت کچھ کام کرنا ہے ۔ کانگریس قائد نے اپنے والد راجیو گاندھی کے بارے میں بھی بتایا کہ جنہوں نے1982میں کمپیوٹرس سے متعلق پتروڈا کے اجلاس میں شرکت کی تھی۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ان کی عمربارہ سال تھی اور کمرے میں چھ گھنٹے اپنی بہن کے ساتھ بیٹھ کر بھی وہ سمجھ نہیں سکے تھے کہ کمپیوٹر کیا ہے ۔ چار تا پانچ سال بعد وہ سمجھنے لگے تھے۔ راہول گاندھی نے یاد کیا کہ اس زمانے میں وزیر اعظم کے دفتر میں ٹائپ رائٹر س ہوا کرتے تھے ۔ ان کے والد اور پتروڈا کے اصرار کے باوجود دفتر کا عملہ ٹائپ رائٹرس کو کمپیوٹرس سے بدلنے کا خواہاں نہیں تھا ۔ انہوںنے کہا کہ راجیو گاندھی اور پتروڈا نے دفتر وزیر اعظم کے عملہ کو ٹائپ رائٹرس تبدیل کرتے ہوئے کمپیوٹرس صرف ایک ماہ کے لئے تبدیل کرنے رضا مند کیا۔ جب کمپیوٹرس نصب کردئیے گئے تب کسی نے بھی دوبارہ ٹائپ رائٹرس پر کام کرنا پسند نہیں کیا۔ راہول گاندھی نے زراعت کو اثاثہ قرار دیا۔

Gandhi, Nehru, Ambedkar were NRIs, Rahul Gandhi says in US

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں