ہندوستان کے بشمول 100 ممالک میں سائبر حملہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-05-14

ہندوستان کے بشمول 100 ممالک میں سائبر حملہ

13/مئی
سیٹل
پی ٹی آئی
ایک بڑے سائبر حملہ نے برطانیہ، اسپین اور ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں انٹر نیٹ سے منسلک کمپیوٹروں کو متاثر کیا ہے ۔ ماسکو کی وزارت داخلہ نے بتایا ہے کہ ان کے ایک ہزار سے زیادہ کمپیوٹر اس حملہ کی زد میں آئے ہیں۔ کل ہوئے اس وائرس حملہ میں برطانیہ بھر میں ہاسپٹلوں کے کمپیوٹروں کا نظام متاثر ہوا اور انہیں مریضوں کی ڈاکٹر کے ساتھ پہلے سے طے شدہ ملاقاتیں منسوخ کرنی پڑیں۔ دنیا کے تقریبا سو ممالک کے چند معروف کاروباری ادارے، سرکاری محکمے اور صارفین کے کمپیوٹرس ہیکرس کے حملہ کا شکار ہوئے ہیں۔ ہیکرس نے کہا کہ صرف تاوان ادا کرنے کے بعد ہی ان کمپیوٹرس ہر دوبارہ سے کام کیاجاسکے گا ۔ ہیکرس نے اپنے بیان میں دھمکی دی ہے کہ اگر وقت مقررہ پر رقم کا بندوبست نہیں کیا گیا تو کمپیوٹر سے تمام معلومات مٹادی جائیں گی ۔ ذرائع نے بتایا کہ ہیکرس نے اس سلسلہ میں تین سو سے لے کر چھ سو ڈالر کا مطالبہ کیا ہے ۔ اس شعبہ کے ماہرین کے مطابق سائبر حملہ آوروں نے اس مقصد کے لئے رینسم ویئر نامی وائرس کا استعمال کیا ہے، یہ وائرس کمپیوٹر میں موجود معلومات کو اینکرپٹ یا انکوڈ کردیتا ہے تاکہ ہیکرس کے علاوہ اسے کوئی دوسرا پڑھ نہ سکے ۔ انٹر نیٹ سیکوریٹی کا کاسپیر سکی نامی کمپنی کے کوسٹن راؤ نے بتایاکہ دنیا کے74ممالک میں ہیکنگ کے تقریبا پینتالیس ہزار واقعات ہوئے ہیں جب کہ اسی شعبہ کی ایک اور کمپنی ایوسٹ کے مطابق99ممالک میں 75ہزار سائبر حملے ہوئے ہیں۔ ان سائبر حملوں سے متاثر ہونے والوں میں برطانیہ کے ہاسپٹل، مواصلاتی شعبے کی ہسپانوی کمپنی ٹیلیفونیکا اور روسی وزارت داخلہ کا دفتر بھی شامل ہے ۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ کم از کم ایک ہزار کمپیوٹر س پر ہیکرس نے حملہ کرنے کی کوشش کی ۔ تاہم اس دوران کوئی معلومات ضائع نہیں ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جرمن ریلوے ڈوئچے بان بھی ہیکرس کا نشانہ بنی ہے۔ تاہم آج ڈوئچے بان کے ترجمان نے بتایا کہ ہیکنگ سے ٹرینوں کی آمد و رفت متاثر نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ آسٹریلیا ، بلجیم، فرانس، اٹلی اور میکسیکو کے ادارے اور صارفین بھی اس حملہ کی زد میں آئے ہیں۔ امریکہ میں سامان کی ترسیل کرنے والی کمپنی فیڈ ایکس سائبر حملہ کی وجہ سے ہوئی بد انتظامی پر صارفین سے پہلے ہی معذرت کی ہے ۔ ماہرین نے کہا ہے کہ یہ حملے امریکی ادارہ قومی سلامتی ایجنسی( این ایس اے) کے مسروقہ سائبر ہتھیار ووں کے ذریعہ کیا گئے ہیں۔ سب سے پہلے سائبر حملہ کی اطلاع سویڈن، برطانیہ اور فرانس سے موصول ہوئی ۔ یہ سائبر حملے بظاہر بڑے پیمانہ پر تاوان کی وصولی کے لئے کئے گئے جس کے نتیجہ میں ہزارہا کمپیوٹر لاک ہوگئے ۔ سات امیر ممالک کے مالی سربراہوں نے مشترکہ طور پر اس بڑھتے ہوئے بین الا اقوامی خطرے سے نمٹنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے ۔ آج ہی اٹلی میں ان کی ایک اہم میٹنگ ہورہی جس میں اس بابت حتمی فیصلہ کیاجائے گا۔ امریکی ہوم لینڈ سیکوریٹی کے مطابق اسے بھی ان سائبر حملوں کا علم ہے اور اب تک اس قسم کے 75ہزار واقعات سامنے آئے ہیں۔ برطانیہ میں کمپیوٹر بحال کرنے کے لئے ہیکرز تین سو سے چھ سو ڈالر تک طلب کررہے ہیں۔ برطانوی محکمہ صحت این ایچ ایس کا کمپیوٹر نظام اور روسی وزارت داخلہ بھی ان ہیکرز کی وجہ سے متاثر ہوگیا۔
'Unprecedented' cyber attack hits 100 countries including India

اندرا گاندھی سب سے زیادہ قابل قبول وزیر اعظم: پرنب مکرجی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے اندرا گاندھی کو اب تک کسی بھی جمہوری ملک کی سب سے قابل قبول وزیر اعظم قرار دیا اور ان کے قوت فیصلہ کو یاد کیا۔ انہوں نے کانگریس کی موجودہ قیادت کو ایک پیغام دیتے ہوئے یہ بات کہی۔ تنظیمی امور میں فیصلہ سازی کو موثر بنانے کے لئے پارٹی قیادت کو واضح پیغام دیتے ہوئے پرنب مکرجی نے سابق وزیر اعظم کے فیصلہ کن انداز کارکردگی کا حوالہ دیا اور جس کی مدد سے ان کی پارٹی نے1978ء میں کانگریس میں دوسری پھوٹ بعد دو مہینوں کے اندر ہی انتخابات میں کامیابیاں حاصل کیں۔ پرنب مکرجی ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جس میں کئی سر کردہ قائدین بھی شامل تھے ، کہا کہ اندرا گاندھی بیس ویں صدی میں پوری دنیا کی اہم شخصیتوں میں سے ایک ہیں ۔ اس موقع پر کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی شہ نشین پر موجود تھے ۔ نائب صدر حامد علی اور سابق وزیرا عظم منموہن سنگھ نے اس پروگرام میں شرکت کی۔ اندرا گاندھی کی حیات و کارناموں پر ایک ضخیم کتاب کی رسم اجرا کے موقع پر انہوں نے یہ بات کہی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں