نیشنل ہیرالڈ کیس - سونیا و راہول کے خلاف محکمہ انکم ٹیکس کو تحقیقات کی منظوری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-05-13

نیشنل ہیرالڈ کیس - سونیا و راہول کے خلاف محکمہ انکم ٹیکس کو تحقیقات کی منظوری

12/مئی
نئی دہلی
یو این آئی
نیشنل ہیرالڈمعاملے میں کانگریس صدر سونیا گاندھی اور نائب صدر راہل گاندھی کو سخت دھچکا لگا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے آج دونوں کے خلاف اس مقدمے میں انکم ٹیکس محکمہ کو انکوائری کی منظوری دے دی ہے ۔ یہ معاملہ بی جے پی کے لیڈر سبرامنیم سوامی نے دائر کیا تھا۔ مسٹر سوامی نے اپنی عرضی میں الزام لگایا تھا کہ محترمہ گاندھی اور دیگر نے مل کر سازش کی ۔ اس کے بعد ایسوسی ایٹیڈ جنرلس لمٹیڈ کو پچاس لاکھ روپے دے کر ینگ انڈین پرائیویٹ لمٹیڈ نے 90.25کروڑ روپے وصول کرنے کا اختیار حاصل کرلیا۔ کانگریس ترجمان اور سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا ہے کہ اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے ۔ ینگ انڈین پرائیویٹ لمٹیڈ میں محترمہ گاندھی اور مسٹر گاندھی کی حصہ داری ہے ۔ انکم ٹیکس محکمہ اس حکم کے بعد ینگ انڈین پرائیویٹ لمٹیڈ کے اکاؤنٹس کی جانچ کرے گا۔ ڈاکٹر سوامی کا الزام ہے کہ محترمہ گاندھی اور مسٹر گاندھی نے پانچ ہزار کروڑ روپے کی نیشنل ہیرالڈ کی جائیداد ہڑپ کرلی ہے۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے اس معاملے میں دونوں کے خلاف جانچ کا حکم دیا تھا جسے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ کانگریس صدراور نائب صدر دونوں اس معاملے میں ضمانت پر ہیں۔ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد انکم ٹیکس محکمہ دونوں سے پوچھ گچھ کرسکتا ہے ۔
نئی دہلی
یو این آئی
کانگریس نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت پر آج الزام عائد کیا کہ وہ خوفزدہ ہے اور غیر محفوظ محسوس کررہی ہے ، اسی لئے نیشنل ہیرالڈ کے معاملے میں ہائی کورٹ کے حکم پر پروپیگنڈا کر رہی ہے۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشک منو سنگھوی نے یہاں پارٹی کی معمول کی پریس بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ کچھ سرکاری ایجنسیاں ینگ انڈیا سے وابستہ اس کیس میں بالواسطہ گمراہ کن، ناقص اور غلط معلومات کو نشر کررہی ہیں اور یہ عدالت کی توہین ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم کے سلسلے میں بغیر دستخط کے کچھ نسخے بانٹے جارہے ہیں جن میں حکم کو غلط طریقے سے پیش کیاجارہا ہے ۔ ینگ انڈیا کیس میں کچھ شبہات تھے جن پر کیس کو دوبارہ کھول دیا گیا ۔ عدالت نے اس معاملے میں پیش کئے گئے تمام نکات کو پڑھنے کے بعد کہا کہ اسے اس کے سامنے لانے کی بجائے محکمہ انکم ٹیکس کے سامنے ہی پیش کیا جاسکتا ہے۔ کورٹ نے صاف کہا ہے کہ اس کے سامنے لائے گئے نکات کو محکمہ انکم ٹیکس کے سامنے لایاجانا چاہئے۔ مسٹر سنگھوی نے کہا کہ اس معاملے میں محکمہ انکم ٹیکس کی کوئی کارروائی ینگ انڈیا کے خلاف زیر التوا نہیں ہے، جس معاملے کو محکمہ انکم ٹیکس کے سامنے رکھنے کے لئے کہا گیا ہے، وہ معاملہ چھ سال پرانا تھا اسے 2014ء میں دوبارہ کھولا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے انہیں سارا معاملہ محکمہ انکم ٹیکس کے سامنے پیش کرنے کی چھوٹ دی ہے اس لئے انہوں نے اپنی درخواست واپس لی لیکن حکومت اس کی غلط طریقے سے تشہیر کررہی ہے اور یہ پروپیگنڈہ اس کے اندر عدم تحفظ کو اجاگر کررہا ہے ۔
National Herald case: Sonia, Rahul Gandhi to face I-T investigation

کشمیر میں نماز جمعہ کے بعد متعدد مقامات پر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں
سری نگر
یو این آئی
وادی کشمیر کے متعدد علاقوں بشمول گرمائید ارالحکومت سری نگر کے نوہٹہ ضلع بارہمولہ کے ایپل ٹاؤن سوپور، ضلع بانڈی پورہ کے حاجن اور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں آج نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد آزادی حامی احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے جس کے دوران سیکوریٹی فورسیس نے پتھراؤ کے مرتکب احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ اطلاعات کے مطابق سری نگر کے پائین شہر کے نوہٹہ میں واقع تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد درجنوں افراد جن میں زیادہ تعداد نوجوانوں کی تھی، آزادی حامی نعرے لگاتے ہوئے نوہٹہ چوک کی جانب بڑحنے لگے ۔ تاہم وہاں پہلے سے تعینات سیکوریٹی فورس اہلکاروں نے ان کا راستہ روکا، اس پر کچھ احتجاجی مشتعل ہوئے اور سیکوریٹی فورسز پر پتھراؤ کرنے لگے ۔ سیکوریٹی فورسز نے احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے پ ہلے لاٹھی چارج اور بعد میں آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا۔ طرفین کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے قریب تین گھنٹوں تک جاری رہا ۔ جھڑپوں کے دوران علاقہ میں تمام سر گرمیاں متاثر رہیں۔ شمالی کشمیر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق ضلع بارہمولہ کے ایپل ٹاؤن سوپور کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد علاقہ میں بڑے پیمانے پر آزادی حامی احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے۔ ان اطلاعات کے مطابق نماز کی ادائیگی کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں لوگ آزادی حامی نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے جن کو منتشر کرنے کے لئے سیکوریٹی فورسز نے آنسو گیس کا استعمال کیا ۔ سیکوریٹی فورسز کی کارروائی پر کچھ احتجاجی مشتعل ہوئے اور رد عمل میں پتھراؤ کرنے لگے۔ طرفین کے مابین جھڑپوں کا سلسلہ کچھ دیر تک جاری رہا۔ ضلع بانڈی پورہ کے حاجن اور جنوبی ضلع شوپیان سے بھی احتجاجیوں اور سیکوریٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئیں ۔ اسی دوران جنوبی کشمیر کے قصبہ پلوامہ میں جمعرات کو سیکوریٹی فورسس کی جانب سے جھڑپوں کے دوران دکانداروں کی مبینہ مار پیٹ اور دکانوں کی توڑ پھوڑ کے خلاف جمعہ کو مکمل ہڑتال کی گئی ۔ دوسری جانب ضلع شوپیان میں زبیر احمد نامی ایک نوجوان کی زیر حراست گمشدگی کے خلاف آج مسلسل دوسرے دن بھی ہڑتال سے معمولات زندگی درہم برہم رہے ۔ تاہم پولیس کا دعویٰ ہے کہ زبیر ایک جانا پہچانا سنگباز ہے ، جو یکم مئی کو پولیس اسٹیشن سے فرار ہوا۔ قصبہ پلوامہ میں سیکوریٹی فورسس کی کارروائی کے خلاف جمعہ کو دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے ۔ تاہم اندرونی علاقوں میں کچھ مسافر و خانگی گاڑیاں چلتی ہوئی نظر آئیں۔ قصبہ پلوامہ کے دکانداروں نے الزام لگایا کہ سیکوریٹی فورسس نے جمعرات کو احٹجاجی مظاہرین کے ساتھ جھڑپیں کے دوران نہ صرف متعدد دکانداروں کو زدوکوب کیا بلکہ دکانیں توڑ پھوڑ کی ۔ دکانداروں نے کل ایک احتجاجی ریالی نکال کر ملوث سیکوریٹی فورس جوانوں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ دکانداروں کے ایک گروپ نے بتایا کہ کل جب قصبہ میں احتجاجیوں اور سیکوریٹی فورسس کے درمیان جھڑپیں بھڑک اٹھیں تو ہم اپنی دکانوں کے اندر بیٹھے ہوئے تھے لیکن سیکوریٹی فورسس نے کچھ دکانوں کے اندر داخل ہوکر اشیاء کی توڑ پھوڑ شروع کردی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں